شہباز حکومت نے بچت کے کن اقدامات کا فیصلہ کیا ہے؟

وفاقی کابینہ نے بدھ کے اجلاس میں وفاقی حکومت اور کابینہ کے اخراجات کمی کرنے کی غرض سے کئی اقدامات کی منظوری دی، جبکہ توشہ خانی کی تفصیلات بھی عام کرنے کا فیصلہ کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے بدھ کی شام اراکین وفاقی کابینہ کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کیا (پی آئی ڈی)

وزیراعظم شہمباز شریف نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے ملک میں معاشی بحران کے پیش نظر بدھ کے اجلاس میں کفایت شعاری سے متعلق اہم فیصلے کیے۔

اسلام آباد میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار سمیت کابینہ کے دیگر ارکان کے ساتھ بدھ کی شام مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے مندرجہ ذیل اقدامات کا اعلان کیا۔

  1. دفتر خارجہ کو کفایت شعاری کے اقدامات کے تحت اخراجات میں کمی کرے گا۔
  2. جون 2024 تک نئی سرکاری گاڑیاں خریدنے پر پابندی ہو عائد کر دی گئی۔
  3. گاڑیوں کا الاؤنس وصول کرنے والے سرکاری افسران کو گاڑیاں نہیں دی جائیں گی۔
  4. وفاقی کابینہ کے زیر استعمال تمام گاڑیاں نیلام کی جائیں گی۔
  5. وزرا بیرون ملک دوروں کے لیے جہاز کی اکانومی کلاس میں سفر کریں گے جب کہ بیرون ملک فائیو سٹار ہوٹلز میں قیام پر بھی پابندی ہو گی۔
  6. وزیراعظم شہباز شریف نے بتایا کہ فوج کے غیر جنگی اخراجات میں کمی کے حوالے سے فوج سے بات ہوئی ہے وہ جلد خود اس کا اعلان کرے گی۔
  7. وفاقی کابینہ کو مختصر کیے جانے سے متعلق سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ اس بارے میں جلد خوش خبری سنائی جائے گی، تاہم انہوں نے کہا کہ موجودہ کابینہ کم خرچ میں عوام کی خدمت کرے گی۔
  8. وزیراعظم کے بقول ’توانائی بچت پلان پر عمل نہ ہوا تو ساڑھے آٹھ بجے کے بعد مارکیٹوں اور مالز کی بجلی کاٹ دیں گے۔‘
  9. بجلی اور گیس کی بچت کے لیے گرمیوں میں دفاتر کو صبح ساڑھے سات بجے کھولا جائے گا۔
  10. پیٹرول کی بچت کے لیے زوم کانفرنسز کو فروغ دیا جائے گا۔
  11. وزیراعظم نے کہا کہ سرکاری تقریبات میں ون ڈش پالیسی کی نافذ ہو گئی ہے، تاہم غیر ملکی مہمانوں کے لیے کی جانے والی دعوتیں اس سے مستشنیٰ ہوں گی۔
  12. انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری اجلاسوں میں صرف چائے اور بسکٹس پیش کیے جائیں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف کے مطابق مندرجہ بالا اقدامات کے ذریعے حکومت سالانہ 200 ارب روپے کی بچت کر سکے گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے سربراہ کے استعفے کے حوالے سے دو تین دن میں بات کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت توشہ خانہ سے متعلق معلومات عام کرنے جا رہی ہے، اور اب توشہ خانہ سے صرف 300 ڈالر (تقریباً 80 ہزار روپے) مالیت کا تحفہ رکھنے کی اجازت ہو گی۔

پاکستان میں آٹے کے بحران کے سوال پر شہباز شریف نے بتایا: ’ملک میں گندم کا کوئی بحران نہیں ہے، ہم نے اربوں ڈالر کی گندم باہر سے منگوائی ہوئی ہے۔

’مسٔلہ آٹے کا ہے اور اس حوالے سے ذخیرہ اندوزوں اور فلور ملز کے خلاف سخت اقدامات کر رہے ہیں۔‘

وزیراعظم شہباز شہباز شریف نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے انہیں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو خط لکھنے کا اختیار دیا ہے، جس میں بتایا جائے گا کہ انہیں (صدر کو) صوبوں میں انتخابات کی تاریخ دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے اور ایسا کرنا ایک غیر قانونی عمل ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا: ’نہ صرف آج بلکہ نو ماہ پہلے بھی وہ (صدر عارف علوی) اس وقت غیر آئینی اقدام کا حصہ تھے، جب سپیکر اور نائب سپیکر نے غیر آئینی طور پر امریکہ کا بہانہ بنا کر اسمبلی کو توڑا تھا، صدر علوی اس میں شامل تھے۔

’لہذا آج کابینہ نے مجھے کہا ہے کہ میں اس حوالے سے صدر پاکستان کو خط لکھوں اور اس کی بھرپور مذمت کروں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت