’بریڈمین کی ٹیم ناقابل شکست تھی تو میگ لیننگ کی لافانی‘

آسٹریلوی کپتان میگ لیننگ کی ٹیم نے اتوار کو کیپ ٹاؤن کے نیو لینڈز میں میزبان جنوبی افریقہ کو 19 رنز سے شکست دے کر آخری سات ٹورنامنٹس میں چھٹی بار ٹرافی اپنے نام کی۔

26 فروری 2023 کی اس تصویر میں آسٹریلوی ٹیم اور کپتان میگ لیننگ جنوبی افریقہ کے شہر کیپ ٹاؤن میں ورلڈ کپ کی ٹرافی کے ہمراہ(اے ایف پی)

ہمیشہ متاثرکن کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی اسٹریلیا کی ویمنز کرکٹ ٹیم نے ایک اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیت لیا۔

جس کے بعد پیر کو ان خاتون کرکٹرز کو عظیم ترین ٹیموں میں شامل ایک ایسی ٹیم کے طور پر سراہا جا رہا ہے جو کبھی اس ملک سے سامنے آئی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق آسٹریلوی کپتان میگ لیننگ کی ٹیم نے اتوار کو کیپ ٹاؤن کے نیو لینڈز میں میزبان جنوبی افریقہ کو 19 رنز سے شکست دے کر آخری سات ٹورنامنٹس میں چھٹی بار ٹرافی اپنے نام کی۔

ایک آسٹریلوی اخبار نے لکھا کہ ’ڈان بریڈمین کے پاس ناقابل شکست کھلاڑی تھے۔ میگ لیننگ کے پاس لافانی کھلاڑی ہیں۔‘

’جہاں بریڈمین کی لیجنڈری ٹیم کو جنگ کے بعد انگلینڈ کے صرف ایک دورے پر اس طرح کا خطاب دیا گیا وہیں آسٹریلوی خواتین کی ٹیم عالمی سطح پر جیت کا ایک نیا دور ثابت ہوئی ہے جس کی مثال نہیں ملتی۔‘

آسٹریلیا پہلے ہی 50 اوور کے ورلڈ کپ چیمپئنز پر راج کر رہا تھا۔ اس نے گذشتہ سال  دولت مشترکہ افتتاحی کھیلوں کا طلائی تمغہ بھی جیتا۔

اخبار نے مزید لکھا ہے کہ ’یہ ایک شاندار کامیابی ہے اور حالیہ ہفتوں میں اس کی کم تعریف کی گئی جو جرم کے مترادف ہے۔‘

’اس کامیابی پر آسٹریلوی ٹیم کا لوریئس ورلڈ سپورٹس ایوارڈز کے لیے نامزد نہ ہونا باعث شرم ہے اور کبھی باوقار سمجھے جانے والے ایوارڈ کا مذاق اڑانا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’انگلینڈ کی خواتین کی فٹ بال ٹیم کو پانچ دوسری ٹیموں کے ساتھ اس سال کے لوریئس ٹیم ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا۔ دوسری ٹیموں میں مردوں کی رگبی فرانسیسی ٹیم اور فارمولا ون کی ریڈ بل شامل ہیں۔ لیکن لیننگ کے ورلڈ بیٹرز کو نظر انداز کر دیا گیا۔‘

اخبار سنڈنی مورننگ ہیرلڈ نے ٹیم کو ہمیشہ کی عظیم ٹیموں میں شامل ٹیم کے طور پر سراہا ہے۔

اخبار کے مطابق: ’انہوں نے اس طرح کھیلا جس نے خواتین کی کرکٹ کی حیثیت اور تاثر کو ہمیشہ کے لیے بدل دیا اور ان میں بعض کھلاڑی ملک میں مشہور ہو گئی ہیں۔‘

’اس بات سے انکار کرنا تقریباً ناممکن ہے کہ جب ہر وہ بات جس کی اہمیت ہے یعنی کامیابی، وقار، نوجوانوں کے لیے ترغیب اور سماجی اثرات، تو اس صورت میں انہوں نے کسی دوسری ٹیم سے بڑھ کر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔‘

اب تک میگ لیننگ نے کپتان کی حیثیت سے ٹیم کو آئی سی سی ٹورنامنٹس میں پانچ ٹائٹلز جتوائے ہیں۔

بطور کپتان 2014، 2018 اور 2020 میں ان کی سابقہ فتوحات اور نیوزی لینڈ میں 2022 کے ایک روزہ ورلڈ کپ کی فتوحات کے بعد اتوار کی کامیابی ان فتوحات کا حصہ بن گئی۔

مجموعی طور پر وہ ورلڈ کپ جیتنے والی سات ٹیموں کا حصہ رہی ہیں۔

 اوپنر بیتھ مونی، جن کے ناقابل شکست 74 رنز نے جنوبی افریقہ کے خلاف فتح کا آغاز کیا نے کہا کہ ’لیننگ کو عالمی کرکٹ کے بہترین کپتانوں میں سے ایک سمجھا جانا چاہیے۔‘

صحافیوں سے بات چیت میں ان کا کہنا تھا کہ ’جب میگ ریٹائر ہو جائیں گی اور امید ہے کہ وہ مزید کچھ سال ریٹائر نہیں ہوں گی، مجھے لگتا ہے کہ وہ نہ صرف کرکٹ بلکہ کھیلوں میں اور عمومی طور پر بھی سب سے بڑے رہنماؤں میں سے ایک بن جائیں گی۔‘

ان کے مطابق ’مجھے لگتا ہے کہ ان کے پاس کرکٹ کے لیے بہت بڑا دماغ ہے۔ وہ پرسکون ہونے سمیت دباؤ کی صورت میں اپنی جگہ جمی رہتی ہیں۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ