بنوں میں دھماکہ، دو افراد زخمی ایک راہ گیر جان سے گیا: پولیس

تھانہ بکا خیل حکام کے مطابق، دھماکہ بنوں میں میران شاہ روڈ پر واقع ایک منڈی کے قریب اتوار کو دن 12 بجے ہوا۔

21 دسمبر 2022 کی اس تصویر میں پولیس اہلکار بنوں میں سڑک پر راستہ بند کیے کھڑے ہیں (اے ایف پی)

صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں تھانہ بکا خیل کی حدود میں اتوار کو سڑک کنارے نصب ریموٹ کنٹرول بم دھماکے سے دو افراد زخمی ہوئے جبکہ ایک راہ گیر کی موت واقع ہو گئی ہے۔

پولیس حکام کے مطابق زخمی ہونے والے افراد کو معمولی چوٹیں آئی ہیں، جن کو بنوں کے سول ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

تھانہ بکا خیل حکام کے مطابق، دھماکہ بنوں میں میران شاہ روڈ پر واقع ایک منڈی کے قریب اتوار کو دن 12 بجے ہوا۔

دھماکے کے بعد سکیورٹی فورسز اور پولیس نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر عام آمدورفت کے لیے بند کردیا اور علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

تھانہ بکا خیل کے ایس ایچ او فریداللہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ دھماکہ کرنے والوں کا تاحال کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے، البتہ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی گئی ہے۔

پولیس افسر کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک طالب امیر قادر خان کی گاڑی جس جگہ سے گزرتی ہے، اس کے چند سیکنڈ کے اندر ایک موٹر سائیکل میں دھماکہ ہو جاتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے بتایا کہ دھماکے میں قادر خان اور ان کے ساتھ محفوظ رہے۔

پولیس کے مطابق ’علاقے میں قادر خان کو گڈ طالبان کا امیر بتایا جاتا ہے۔ سی سی ٹی وی کیمرے میں ایک شخص جس کی شناخت ابھی نہیں ہوسکی ہے، موٹر سائیکل کھڑی کرکے چلا جاتا ہے، جیسے ہی طالب امیر کی گاڑی گزرتی ہے، موٹر سائیکل میں نصب بارودی مواد کو ریموٹ کنٹرول سے اڑا دیا جاتا ہے۔‘

خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع بنوں کے علاقے کینٹ میں گذشتہ سال دسمبر میں انسداد دہشت گردی مرکز میں موجود مسلح جنگجوؤں نے کچھ پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا تھا۔

تاہم بعد میں پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا تھا کہ بنوں میں محکمہ انسداد دہشت گردی مرکز میں یرغمال اہلکاروں کی بازیابی کے لیے سکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران 25 عسکریت پسند مارے گئے جبکہ سات نے خود کو سکیورٹی فورسز کے حوالے کر دیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان