صائم ایوب اور کیڈمور جنہیں بابراعظم بھی کھڑے دیکھتے رہے

پی ایس ایل میں آتے ہی صائم ایوب کو اپنی کھیلی گئی شاٹ کا نام مل گیا اور وہ اپنا نام خوب منوا بھی رہے ہیں۔

پشاور زلمی کے نوجوان بلے باز صائم ایوب نے لاہور قلندرز کے خلاف نصف سنچری سکور کی (پشاور زلمی)

شاہین شاہ آفری، حارث رؤف اور راشد خان ایسے نام ہیں جنہیں دنیا کا ہر کپتان اپنی ٹیم میں دیکھنا چاہے گا، اور اگر یہ تینوں ایک ہی ٹیم میں ہوں تو سوچیں کیا کر سکتے ہیں۔

پاکستان سپر لیگ کی ٹیم لاہور قلندرز میں یہ تینوں ہی ایک ساتھ موجود ہیں اور ہم دیکھ چکے ہیں کہ وہ کیا کر سکتے ہیں۔

شاہین آفریدی پی ایس ایل میں اپنے پہلے اوور میں 17 مرتبہ وکٹ لے چکے ہیں، حارث رؤف اپنی رفتار سے کسی کو ہلنے نہیں دیتے اور اگر ان سے کوئی بچ بھی جائے تو راشد خان کی گھومتی گیندیں نہیں چھوڑتیں۔

مگر راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں پشاور زلمی اور لاہور قلندرز کے درمیان میچ میں الٹ ہی دیکھنے کو ملا۔

پشاور زلمی نے اس میچ کے لیے ہوم ورک تو کیا ہوا تھا، انہیں معلوم تھا کہ شاہین آفریدی پہلے اوور میں کیا کر سکتے ہیں خاص طور پر دائیں ہاتھ سے کھیلنے والے بلے بازوں کے ساتھ۔ یہی وجہ تھی کہ پشاور زلمی نے بیٹنگ آرڈر میں تبدیلی کی اور محمد حارث کی جگہ صائم ایوب اوپننگ کرنے آئے۔

اب صائم ایوب کی کیا ہی بات کی جائے۔ پی ایس ایل میں آتے ہی ان کی کھیلی گئی شاٹ کو نام بھی مل گیا اور وہ اپنا نام تو خوب منوا ہی رہے ہیں۔

صائم ایوب نے شاہین آفریدی کے پہلے اوور کی ابتدائی گیندیں دھیان سے کھیلیں لیکن جیسے ہی دوسرا اوور کروانے حارث رؤف آئے تو ان کی پہلی گیند پر ہی صائم نے ایسی شاٹ لگائی جس پر کامنٹیٹرز کو کہنا پڑا کہ ’ہیلو ویئر اس دا ریسپیکٹ‘؟ یعنی حارث جیسے بولر کی ’عزت کہاں ہے؟۔‘

اس شاٹ کے بعد صائم ایوب نے پیچھے مڑ کر یہ بھی نہیں دیکھا کہ ان کے ساتھ بیٹنگ کرنے والے دنیا کے بہترین بلے بازوں میں سے ایک بابر اعظم کھڑے ہیں۔

ویسے جب تک صائم ایوب کریز پر موجود رہے تب تک بابر اعظم بھی بس ’کھڑے ہی رہے۔‘

شاہین آفریدی اور حارث رؤف کے بعد باری آئی راشد خان کی مگر ایسا لگا جیسے صائم ایوب کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑ رہا تھا کہ سامنے کون بولنگ کروا رہا ہے۔

اس دوران وقار یونس جیسے سابق کپتان اور فاسٹ بولر بھی یہ بار بار کہتے رہے کہ ’صائم ایوب کسی کو عزت نہیں دے رہے۔‘

صائم ایوب نے 36 گیندوں پر 68 رنز کی اننگز کھیلی جس میں انہوں نے تین چھکے اور آٹھ چوکے لگائے، اور بابر اعظم کے ساتھ پہلی وکٹ کی شراکت میں 107 رنز جوڑے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

لیکن یہاں یہ بھی کہنا پڑے گا کہ بڑا بولر بڑا ہی ہوتا ہے۔ راشد خان نے یہ دکھاتے ہوئے صائم ایوب کو آؤٹ کرتے ہوئے جلد ہی محمد حارث کو بھی آؤٹ کر دیا۔

پھر آئے کوہلر کیڈمور اور پہلی ہی گیند پر راشد خان کو سیدھا چھکا لگا دیا۔ وہ بھی رکے نہیں اور لگاتار دوسری ہی گیند پر ایک اور چھکا لگا دیا۔

پہلے صائم اور پھر کیڈمور کی اننگز دیکھ کر لگ رہا تھا جیسے پشاور زلمی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ آج لاہور قلندرز سے پچھلے میچ کا حساب برابر کر کے ہی رہیں گے۔

کیڈمور اور صائم کا بلا چلتا رہا اور اس دوران بابر اعظم خاموشی سے دوسرے اینڈ پر کھڑے صرف دیکھ ہی رہے تھے، شاید ان کو بھی اس سب کی امید نہ تھی۔

کوہلر کیڈمور نے صرف 16 گیندوں پر تین چھکے اور دو چوکوں کی مدد سے برق رفتار 36 رنز کی اننگز کھیلی۔

ایسا نہیں کہ بابر اعظم بالکل ہی خاموش تھے بلکہ جہاں یہ دو بلے باز جارحانہ اننگز کھیل رہے تھے وہیں بابر اعظم انہیں موقع تو دے رہے تھے مگر ساتھ ہی خود بھی مواقعوں کا فائدہ اٹھا رہے تھے۔

بابر اعظم نے 41 گیندوں پر 50 رنز کی اننگز کھیلی جس میں دو چھکے اور چار چوکے لگائے اور ٹیم کا ٹوٹل 207 رنز تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔

ویسے ان ٹیموں کے درمیان پچھلے میچ میں لاہور قلندرز نے 241 رنز بنائے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ