پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اسلام فوبیا کا وائرس تیزی سے پھیل رہا جس سے نمٹنے کے لیے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔
اقوام متحدہ میں اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے عالمی دن کی یادگاری تقریب کے موقعے پر ان کا کہنا تھا کہ ’دہشت گردی کا کسی مزہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ مسلمانوں کے خلاف منظم انداز میں نفرت پھیلائی جا رہی ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اسلاموفوبیا دنیا کا مسئلہ ہے۔‘
Foreign Minister @BBhuttoZardari as 48th OIC-CFM Chair delivers his opening statement on the Commemoration of International Day to Combat Islamophobia pic.twitter.com/jMKmTmPhAn
— PPP (@MediaCellPPP) March 10, 2023
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ’اسلام امن اور رواداری کا دین ہے۔ اسلام برداشت، امن اور بقائے باہمی کا مذہب ہے۔‘
اس موقعے پر انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر کا اس اجلاس میں شریک ہونے پر شکریہ ادا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ دن ہماری اس مشترکہ ذمہ داری کی یاد دلاتا ہے کہ جو ہمیں اسلامو فوبیا کے پاگل پن کا مقابلہ کرنے کے اکٹھا ہونے کی تلقین کرتا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بلاول بھٹو کے مطابق ’اسلام کے خلاف بلاوجہ کا فوبیا ہمارے دور کی ایک افسردہ حقیقت ہے۔ ہمارے سامنے ایک ایسا چیلینج ہے جس کی جڑیں گہری ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’نائن الیون کے بعد مسلمانوں کے بارے میں نفرت اور غلط فہمیوں میں اضافہ ہی ہوا ہے۔‘
ان کے مطابق ’ایک ایسے موقف کو مسلسل ہوا دی جا رہی جس میں مسلمانوں کو تشدد کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے۔‘
گذشتہ سال اقوام متحدہ نے ایک قرارداد میں 15 مارچ کو اسلامی فوبیا کے خلاف عالمی دن قرار دیا تھا۔
اسلاموفوبیا کے خلاف یہ قرارداد او آئی سی کی جانب سے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے منیراکرم نے پیش کی تھی۔
یہ قرارداد نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پرمسلح شخص کے حملے کے تین سال مکمل ہونے پر پیش کی گئی۔ ان حملوں میں 51 نمازی جان سے گئے اور 40 زخمی ہوئے تھے۔