ہم بنیادی طور پر کائنات کے بارے میں غلط ہیں: نئی تحقیق

نئی تحقیق سے خاص قسم کے ستارے کی اب تک کی سب سے درست پیمائش ملی ہے، اور اس سے ٹینشن مزید بڑھ گئی ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ ہماری پیمائش درست ہے اور کائنات کی وسعت میں کچھ  بڑا ہو رہا ہے۔

نئی تحقیق سے خاص قسم کے ستارے کی اب تک کی سب سے درست پیمائش ملی ہے (تصویر: اینواتو)

ایک نئی تحقیق کے مطابق، ممکن ہے ہم کائنات کے کچھ گہرے حصوں کے متعلق بنیادی طور پر غلط ہوں۔

کئی برسوں سے سائنسدان ’ہبل ٹینشن‘ کی وجہ سے حیران ہیں۔ اس سے مراد کائنات کے پھیلاؤ کی رفتار ماپنے میں دشواری ہے: مختلف پیمائشیں مختلف رفتار دکھاتی ہیں، اور سائنسدان یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ ایسا کیوں ہے۔

ممکن ہے یہ فرق رفتار کی پیمائش یا یہ ان پیمائشوں کے پیچھے موجود فزکس (طبیعیات) کے ساتھ مسائل کا نتیجہ ہو۔

اسی وقت سے سائنس دان ان مشکلات پر الجھن کا شکار ہیں اور یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ایسا کیوں ہے۔

نئی تحقیق سے خاص قسم کے ستارے کی اب تک کی سب سے درست پیمائش ملی ہے، اور اس سے ٹینشن مزید بڑھ گئی ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ ہماری پیمائش درست ہے اور کائنات کی وسعت میں کچھ  بڑا ہو رہا ہے۔

سوئس فیڈرل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی لوزان سے تعلق رکھنے والے رچرڈ اینڈرسن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’اس تضاد کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔

’فرض کریں کہ آپ پہاڑ کے دو مخالف اطراف میں کھدائی کرکے ایک سرنگ بنانا چاہتے ہیں۔ اگر آپ پتھر کی صحیح شناخت کرتے ہیں اور اگر آپ کا حساب درست ہے تو، آپ جو دو سوراخ کر رہے ہیں وہ مرکز میں یکجا ہوں گے۔

’لیکن اگر ایسا نہیں ہوتا، تو اس کا مطلب ہے کہ آپ نے غلطی کی ہے - یا تو آپ کا حساب غلط ہے یا آپ پتھر کی قسم کے بارے میں غلط ہیں۔ ہبل  کاسٹنٹ (کائنات کی وسعت کو بیان کرنے والی پیمائش کی اکائی) کے ساتھ بھی یہی ہو رہا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ہمارا حساب درست ہونے کی جتنی زیادہ تصدیق ہوگی، ہم اتنا ہی اس نتیجے پر پہنچ سکتے ہیں کہ تضاد کا مطلب کائنات کے بارے میں ہماری سمجھ غلط ہے اور یہ کہ کائنات بالکل ویسی نہیں ہے جیسا ہم نے سوچا تھا۔‘

کائنات کی وسعت کے بارے میں ہماری سمجھ پر سوال اٹھانے کے ساتھ ساتھ دیگر فزکس جیسا کہ ڈارک انرجی اور کشش ثقل پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

رچرڈ اینڈرسن نے کہا، ’اس کا مطلب ہے کہ ہمیں ان بنیادی تصورات پر دوبارہ غور کرنا ہوگا جو فزکس کے متعلق ہماری مجموعی تفہیم کی بنیاد بناتے ہیں۔‘

رواں ہفتے آسٹرانومی اینڈ آسٹروفزکس نامی بین الاقوامی جریدے میں ایک مقالہ شائع ہوا، جس میں اس تحقیق کے نتائج ’کھلے کلسٹروں اور سیفیڈز کے گایا ڈی آر 3 کے اعداد و شمار کی بنیاد پر گلیکٹک کیفیڈ چمک کے پیمانے کا 0.9 فیصد کیلیبریشن‘ بیان کیے گئے تھے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی تحقیق