جاپان: وزیر اعظم کی تقریر کے دوران ’عجیب‘ دھماکہ، ملزم گرفتار

خبروں کی فوٹیج میں علاقے کو کلیئر کرنے کے دوران سکیورٹی افسران کو ایک شخص کو دبوچتے اور وہاں سے لے جاتے ہوئے دکھایا گیا۔

جاپان کے وزیر اعظم فومیو کیشیدا کی ہفتے کو تقریر کے دوران ایک زوردار دھماکے کی آواز سنی گئی جب ایک عجیب چیز ان کے قریب پھینکی گئی۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ واقعہ واکایاما شہر میں پیش آیا جہاں ایک کھلے مقام پر ان کی تقریر کے دوران وزیراعظم کے قریب ایک ’پائپ نما چیز‘ پھینکی گئی تھی۔

واقعے کے فوری بعد فومیو کیشیدا کو گھیرے میں لے لیا گیا اور انہیں بحفاظت وہاں سے نکال لیا گیا۔

جاپان کے سرکاری نشریاتی ادارے این ایچ کے نے بتایا کہ جائے وقوعہ پر دھماکے جیسی آواز سنی گئی۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اس واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا اور نہ ہی نقصان کا کوئی نشان ملا۔

کیوڈو نیوز ایجنسی سمیت کئی مقامی خبر رساں اداروں کی رپورٹس میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم پر ’سموک بم‘ پھینکا گیا تھا۔

خبروں کی فوٹیج میں علاقے کو کلیئر کرنے کے دوران سکیورٹی افسران کو ایک شخص کو دبوچتے اور وہاں سے لے جاتے ہوئے دکھایا گیا۔

مقامی خبروں میں دکھایا گیا ہے کہ کئی پولیس افسران اس شخص کے گرد جمع ہو رہے ہیں اور اسے زمین پر لٹا رہے ہیں۔

جاپان پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا ہے جس نے بظاہر ایک دھماکہ خیز مواد اس بندرگاہ پر پھینکا تھا جہاں وزیر اعظم خطاب کرنے والے تھے۔

وزیر اعظم کیشیدا مغربی جاپان کے اس شہر میں ماہی گیری کے لیے بنائی گئی بندرگاہ کے دورے کے بعد تقریر شروع کر ہی رہے تھے جب یہ واقعہ پیش آیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مبینہ طور پر یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب وہ اپنی تقریر شروع کرنے والے تھے۔

وزیر اعظم مقامی انتخابات میں اپنی حکمران جماعت کے امیدوار کی حوصلہ افزائی کے لیے وہاں موجود تھے۔

ایک عینی شاہد نے این ایچ کے نیوز کو بتایا کہ وہ جلسے میں موجود تھیں اور انہوں نے پیچھے سے کسی اڑتی ہوئی چیز کو دیکھا۔

انہوں نے کہا کہ اچانک زوردار آواز آئی اور وہ اپنے بچوں کے ساتھ وہاں سے بھاگ گئیں۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وزیر اعظم کیشیدا اگلے ماہ ہیروشیما میں گروپ آف سیون کے سربراہی اجلاس کی میزبانی کرنے والے ہیں۔

یہ واقعہ گذشتہ سال جولائی میں  کیشیدا کے پیشرو شینزو آبے کے قتل کے نو ماہ بعد سامنے آیا ہے۔

شینزو آبے کو ایک تنہا حملہ آور نے دیسی ساختہ گن سے اس وقت گولی مار کر قتل کر دیا جب سابق وزیر اعظم ایک انتخابی تقریب میں تقریر کر رہے تھے۔

اس قتل نے سابق وزیر اعظم کی سکیورٹی میں کئی خامیوں کو ظاہر کیا جس کی وجہ سے ملک میں پولیس کے حفاظتی اقدامات میں اصلاحات کی گئیں۔

این ایچ کے کے مطابق حکمران لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کی انتخابی حکمت عملی کے چیئرمین ہیروشی موریاما نے بتایا کہ ’انتخابی مہم، جو جمہوریت کی بنیاد ہے، کے درمیان ایسا کچھ ہونا افسوسناک ہے۔ یہ ایک ناقابل معافی ظلم ہے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا