کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے لیے پاکستان کی تیاریوں کا آغاز آج سے

گذشتہ سال کے آغاز سے اب تک پاکستان کا ریکارڈ بھی قابل ذکر رہا ہے۔ اس کا جیت اور ہار کا تناسب 3 ہے، جو کسی بھی ٹیم کے لیے بہترین ہے۔

پاکستان کے نوجوان بیٹر صائم ایوب ایک میچ کے دوران شارٹ کھیلتے ہوئے (پی سی بی)

آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے لیے پاکستان کی تیاریوں کا آغاز آج جمعرات کو ہوگا جب وہ پانچ ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں سے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ کا مقابلہ کرے گا۔

سیریز کا آغاز راولپنڈی کے کرکٹ سٹیڈیم میں ہوگا جہاں ہفتہ کو دوسرا ون ڈے بھی کھیلا جائے گا جس کے بعد دونوں ٹیمیں کراچی میں بقیہ تین میچوں کے لیے روانہ ہوں گی۔

دونوں ٹیمیں پانچ میچوں کی ٹی 20 سیریز کے بعد سیریز میں داخل ہوں رہی ہیں جو پیر کو 2-2 سے برابری پر ختم ہوئی تھی۔ اس سیریز میں بھی یکساں طور پر دلچسپ مقابلوں کاامکان ہے جس کے لیے دونوں ٹیموں نے ایک ایک نئے کھلاڑی کو شامل کیا ہے۔

پاکستان نے وکٹ کیپر بلے باز محمد حارث اور نیوزی لینڈ نے مارک چیپمین کو ٹیم میں شامل کیا ہے جن کی ٹی ٹوئنٹی میں غیر معمولی بیٹنگ نے انہیں سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا۔

اس سیریز کے علاوہ اور اکتوبر/نومبر میں ہونے والے ورلڈ کپ سے قبل پاکستان کو اگست اور ستمبر میں ہونے والے اے سی سی مینز ایشیا کپ میں افغانستان کے خلاف تین ون ڈے میچز بھی کھیلنے ہیں۔ اس طرح ، یہ سیریز تسلسل حاصل کرنے کے لیے اہم موقع ہے۔

پاکستان اور نیوزی لینڈ نے آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ سپر لیگ کے ٹاپ 8 میں جگہ بنانے کے بعد آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے لیے پہلے ہی براہ راست کوالیفائی کرلیا ہے۔

نیوزی لینڈ 24 میچوں میں سے 16 جیت کے ساتھ سپر لیگ میں سرفہرست رہا جبکہ پاکستان 21 میچوں میں 13 جیت کے ساتھ پانچویں نمبر پر رہا۔

پاکستان کی افغانستان کے خلاف سیریز باہمی طور پر ملتوی کردی گئی تھی کیونکہ فریقین کو ایونٹ میں جگہ کی یقین دہانی کرا دی گئی تھی۔

گذشتہ سال کے آغاز سے اب تک پاکستان کا ریکارڈ بھی قابل ذکر رہا ہے۔ اس کا جیت اور ہار کا تناسب 3 ہے، جو کسی بھی ٹیم کے لیے بہترین ہے۔ اس عرصے کے دوران انہوں نے آسٹریلیا (2-1)، ویسٹ انڈیز (3-0) اور نیدرلینڈز (3-0) کو شکست دی ہے جبکہ سال کے اوائل میں کراچی میں نیوزی لینڈ (2-1) سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

 بابر اعظم نے کہا ہے کہ ’اب سے ہم جو بھی میچ کھیلیں گے وہ ہمارے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ یہ سیریز ہمارے لیے ایشیا کپ اور متوقع ورلڈ کپ کی شکل میں میگا ایونٹس سے پہلے اپنی تیاریوں کو بہتر بنانے اور رفتار حاصل کرنے کا ایک شاندار موقع ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ اس ٹیم نے گذشتہ ایک سال میں ون ڈے فارمیٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور انہیں اپنے کھلاڑیوں پر پختہ اعتماد ہے کہ وہ اگلے سات ماہ میں توقعات کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔

ٹام لیتھم نے کہا کہ ٹی 20 سیریز شاندار ثابت ہوئی اور ہم اب ون ڈے موڈ میں تبدیل ہونے کے منتظر ہیں۔ ’تیاری مثالی نہیں تھی لیکن ہمارے لیے یہ کوئی بہانہ نہیں تھا۔ یہ صرف کھیل سے بہتر کھیل حاصل کرنے اور سیکھنے کے بارے میں تھا. ہم نے ایسا کیا اور دو وکٹوں سے پیچھے رہنے کے بعد سیریز ڈرا کرنا بہت اچھا تھا۔‘

انہوں نے کہا کہ اس ٹی 20 سیریز کی وجہ سے یہ ایک مشکل ون ڈے سیریز ہوگی۔ ’ہم نے کرکٹ کے کچھ شاندار کھیل دیکھے ہیں اور ون ڈے سیریز بھی اس سے مختلف نہیں ہوگی۔‘

’یہ ایک نیا فارمیٹ ہے اور ہمیں تیزی سے خود کو ڈھالنا ہوگا۔ امید ہے کہ ہم فوری طور پر ایسا کر سکیں گے۔‘

 پنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں دونوں ٹیموں کے درمیان 20 سال میں آج کا یہ پہلا میچ ہوگا۔ 2003 میں نیوزی لینڈ نے دو ایک روزہ میچ کھیلے اور دونوں میں سات وکٹوں اور 49 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

ایک سال قبل پاکستان نے نیوزی لینڈ کو تین وکٹوں سے شکست دی تھی۔ مجموعی طور پر پاکستان نے اپنی سرزمین پر 18-5 سے کامیابی حاصل کی ہے۔

 آئی سی سی ون ڈے ٹیم رینکنگ میں پانچویں نمبر پر موجود پاکستان کے پاس ٹیبل میں سرفہرست رہنے کا موقع ہے۔ تاہم ایسا کرنے کے لیے انہیں دوسرے نمبر پر موجود نیوزی لینڈ کے خلاف تمام پانچ میچ جیتنا ہوں گے۔

سیریز 4-1 سے جیتنے سے پاکستان تیسرے نمبر پر آ جائے گا۔

آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں پاکستان کے کپتان بابر اعظم پہلے نمبر پر براجمان ہیں۔ وہ 887 ریٹنگ پوائنٹس کے ساتھ ہیں اور ان کے پاس 900 پوائنٹس کی حد کو توڑنے کا موقع ہے، جو ایک عظیم بلے باز کی پہچان ہے۔

ظہیر عباس (931) اور جاوید میانداد (910) صرف دو پاکستانی بلے باز ہیں جنہوں نے اس سے قبل 900 یا اس سے زیادہ کی ریٹنگ حاصل کی ہے۔

امام الحق تیسرے، فخر زمان دسویں، ٹام لیتھم 32ویں، حارث سہیل 47ویں اور محمد رضوان 64ویں نمبر پر ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 نیوزی لینڈ کے میٹ ہنری دونوں ٹیموں کی جانب سے سب سے زیادہ رینکنگ والے بولر ہیں۔ وہ پانچویں نمبر پر ہیں جبکہ پاکستان کے شاہین شاہ آفریدی آٹھویں نمبر پر 35 پوائنٹس پیچھے ہیں۔ اگر شاہین شاہ آفریدی جمعرات کو میدان میں اترتے ہیں تو یہ گذشتہ سال جون میں ملتان میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 17 رنز دے کر ایک وکٹ لینے کے بعد ان کا پہلا ون ڈے ہوگا۔ آسٹریلیا کے جوش ہیزل ووڈ دنیا کے نمبر ایک بولر ہیں۔

آل راؤنڈرز میں پاکستان کے نائب کپتان شاداب خان 14 ویں نمبر پر موجود ہیں اور انہیں ٹاپ 10 میں جگہ بنانے کے لیے 11 پوائنٹس درکار ہیں۔

اس سیریز میں 14 سال میں پہلی بار کرس براڈ کی پاکستان واپسی بھی دیکھنے کو ملے گی۔ انگلینڈ کے سابق اوپنر اور آئی سی سی ایلیٹ پینل آف میچ ریفریز کے رکن احسن رضا، علیم ڈار، آصف یعقوب، فیصل آفریدی، جوئل ولسن، لینگٹن روسر اور راشد ریاض کے درمیان امپائرنگ کی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔

سیریز کا شیڈول (تمام میچز سہ پہر 3:30 بجے شروع ہوں گے)

27 اپریل - پہلا ون ڈے، راولپنڈی۔ علیم ڈار اور احسن رضا (میدان میں)، راشد ریاض (تھرڈ امپائر)، فیصل آفریدی (فورتھ امپائر)۔ کرس براڈ (میچ ریفری)

 29 اپریل - دوسرا ون ڈے، راولپنڈی۔ علیم ڈار اور راشد ریاض (میدان میں)، احسن رضا (تھرڈ امپائر)، آصف یعقوب (فورتھ امپائر)۔ کرس براڈ (میچ ریفری)

3 مئی - تیسرا ون ڈے، کراچی۔ لینگٹن روسرے اور فیصل آفریدی (میدان میں)، جوئل ولسن (تیسرے امپائر)، راشد ریاض (چوتھے امپائر)۔ کرس براڈ (میچ ریفری)

5 مئی - چوتھا ون ڈے، کراچی۔ جوئل ولسن اور آصف یعقوب (میدان میں)، لینگٹن روسرے (تیسرے امپائر)، فیصل آفریدی (چوتھے امپائر)۔ کرس براڈ (میچ ریفری)

 7 مئی - پانچواں ون ڈے، کراچی۔ لینگٹن روسرے اور راشد ریاض (میدان پر)، جوئل ولسن (تیسرے امپائر)، آصف یعقوب (چوتھے امپائر)۔ کرس براڈ (میچ ریفری)

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ