’ڈیلروں‘ کے ظلم کا شکار پاکستانی کتا لندن روانہ کرنے کی تیاری مکمل

جانوروں کے ڈیلر نے قیمت فروخت بڑھانے کے لیے کتے کے دونوں کان اور دم کاٹ دیے تھے۔

روکس نامی کتا صحت یابی کے بعد (اے پی پی)

بھورے اور سفید رنگ والا تقریباً ایک ماہ کا کتا کچرے کے ڈھیر میں پڑا درد سے کراہ رہا تھا۔ جانوروں کے ڈیلروں نے قیمت فروخت بڑھانے کے لیے اس کے دونوں کان اور دم کاٹ دیے تھے۔

 چھوٹے سے کتے کی درد بھری آواز نے پشاور کے علاقہ گلبہار میں ایک نوجوان راہگیر کی توجہ اپنی جانب مبذول کروائی۔ تلاش کرنے پر اس راہگیر کو انتہائی بری حالت میں ایک کتا ملا جس کے کٹے ہونے کانوں اور دم سے خون بہہ رہا تھا۔

پکار نامی فلاحی تنظیم چلانے والے منظر نامی اس راہگیر نے ڈرے ہوئے کتے کی دل دہلا دینے والی حالت دیکھی اور اس ننھی روح کی مدد کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے پشاور سے تعلق رکھنے والی ایک امریکی شہری زیبا مسعود سے رابطہ کیا جو لکی اینیمل پروٹیکشن شیلٹر (ایل اے پی ایس) کی بانی ہیں۔

ایل اے پی ایس خیبرپختونخوا میں بدسلوکی، مار پیٹ، زخمی اور بھوکے رہنے والے آوارہ کتوں کی واحد پناہ گاہ (شیلٹر ہوم) ہے۔

کتے کی افسوسناک حالت سن کر زیبا نے فوری طور اسے لینے کے لیے رضامندی ظاہر کی اور منظر سے کہا کہ وہ ظلم کا نشانہ بننے والے کتے کے بچے کو شیلٹر ہوم لائیں۔

زیبا مسعود کے شوہر جاوید نے اے پی پی بتایا کہ کتے کو تقریبا ایک سال قبل ایل اے پی ایس لایا گیا اور ضروری علاج فراہم کیا گیا۔

 جاوید ایل اے پی ایس آنے والے کتوں کی دیکھ بھال میں اپنی شریک حیات کی مدد کرتے ہیں۔

جاوید نے بتایا کہ علاج اور صدمے سے نجات کے فوراً بعد، کان اور دم  کٹے کتے نے زیبا سمیت اپنے دیکھ بھال کرنے والوں کے ساتھ مانوسیت کا اظہارشروع کر دیا۔

انہوں نے اے پی پی کو بتایا کہ شیلٹر ہوم کے دیگر کتوں کی طرح اسے بھی ’روکس‘ کا نام دیا گیا اور انتہائی ظالمانہ رویے شکار ہونے کے باعث وہ زیبا کا پسندیدہ بن گیا۔

پشاور، خاص طور پر گلبہار کے علاقے چنگڑ آباد میں جانوروں کے کچھ ڈیلرز مبینہ طور پر کتوں کے کان اور دم کاٹنے کے ظالمانہ عمل میں شریک ہیں، تاکہ انہیں کتوں کی ایک مہنگی افغان نسل ’کوچی‘ کے طور پر پیش کر سکیں۔

جارحانہ رویے اور کتوں سے لڑنے میں بہتر کارکردگی کی وجہ کوچی نسل کے کتے کی مارکیٹ میں اچھی مانگ ہے۔

جاوید نے اے پی پی کو بتایا کہ روکس کی تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی جا رہی تھیں تاکہ فالورز کو آوارہ کتوں کی مدد کے لیے کی جانے والی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چند ماہ قبل لندن کے ایک خاندان نے ان سے رابطہ کرکے روکس کو پالتو جانور کے طور پر اپنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔

جاوید کا کہنا تھا کہ روکس کو گود لینے کی پیشکش سے ہم بہت حیران ہوئے کیونکہ یہ جانوروں سے سچی محبت کی عکاسی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

زیبا نے اس پیشکش کا خیر مقدم کیا اور روکس کو ان لوگوں کے حوالے کرنے پر آمادگی ظاہر کی، جو اسے لندن میں اپنانا چاہتے تھے۔

جاوید نے بتایا کہ روکس کی پشاور سے لندن منتقلی کا عمل شروع ہو چکا اور زیادہ تر کاغذی کام مکمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیملی نے روکس کی پشاور سے لندن منتقلی کے تمام اخراجات بشمول کاغذی کارروائی، میڈیکل سرٹیفکیٹ، ویکسینیشن اور ہوائی سفر کا کرایہ ادا کرنے پر بھی آمادگی ظاہر کی۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ روکس کی پشاور سے لندن منتقلی تقریبا ایک ماہ میں متوقع ہے جس کے بعد کتے کو ایک نیا گھر اور حقیقی محبت مل جائے گی۔

جاوید نے کہا کہ یہ دوسرا کیس ہے کہ ایل اے پی ایس کے کتے کو پشاور سے انگلینڈ منتقل کیا جارہا ہے۔ چند سال قبل بھی اسی ملک میں کسی نے آوارہ کتے کو گود لے لیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان