آج کشمیر کی آواز سلامتی کونسل میں سنی گئی: ملیحہ لودھی

اجلاس کے بعد اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ ’آج کشمیریوں کا درد پوری دنیا نے سنا۔‘

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر پر 50 سال بعد ہونے والا اجلاس ختم ہو گیا ہے، جس کے بعد پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی نے کہا کہ بھارت کا یہ کہنا کہ یہ ان کا اندرونی معاملہ ہے، غلط ثابت ہو گیا ہے۔

اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ ’آج کشمیریوں کی آواز سلامتی کونسل میں سنی گئی، آج ان کا درد پوری دنیا نے سنا۔‘

کشمیر کے مسئلہ پر سلامتی کونسل کا اجلاس 50 سال بعد ایک ایسے وقت میں ہوا جب حال ہی میں بھارت نے کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت ختم کر دی ہے۔

اجلاس کے بعد پاکستانی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک خصوصی پریس کانفرنس میں کہا کہ ’میں یہ بتاتے ہوئے مسرت محسوس کر رہا ہوں کہ بھارت کی کوششوں کو مسترد کیا گیا ہے۔‘

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’بھارت دو نکات میں اپنا کیس بیان کر رہا تھا کہ کشمیر اس کا اندرونی معاملہ ہے اس کو یہاں لانے کی ضرورت نہیں۔‘

 ’دنیا نے بھارت کے موقف کو ماننے سے انکار کر دیا اور کشمیر پر عالمی فورم پر غور کیا کہ اس کا حل درکار ہے۔‘

اس سے قبل سلامتی کونسل کے اجلاس کے اختتام پر پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی اور چینی سفیر نے باری باری میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کی۔

اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب نے کہا کہ بھارت کے اقدام نے چین کی خود مختاری اور چین کے ساتھ سرحدی معاہدے کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔

چینی مندوب نے کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسئلے کے فریقین جموں و کشمیر پر کسی بھی یکطرفہ اقدام سے گریز کریں جو صورتحال کو مزید کشیدہ کرکے خطرناک بنائے۔

’چین کشمیر کے مسئلے کا پرامن حل چاہتا ہے جو اقوام متحدہ کے چارٹر، متعلقہ قراردادوں کی روشنی میں اور دو طرفہ بات چیت کے ذریعے ہو۔‘

ان کے بعد ملیحہ لودھی نے پاکستان کی طرف سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل کے اس اجلاس کا خیرمقدم کرتا ہے۔

’یہ اجلاس پاکستانی وزیرخارجہ کی درخواست پر 72 گھنٹوں میں بلایا گیا۔‘

انھوں نے کہا کہ ’بیشک کشمیر لاک ڈاؤن ہے، ان کی آواز ان کے اپنے بھی نہیں سن پا رہے لیکن آج ان کی آواز سنی گئی ہے۔ ان کا درد آج سلامتی کونسل میں سنا گیا ہے۔‘

ملیحہ لودھی نے کہا کہ ’ہم جموں اور کشمیر کے تنازع پر پرامن انداز میں بات کرنے کو تیار ہے۔‘

امریکی صدر کا عمران خان سے رابطہ

سلامتی کونسل کے اجلاس سے قبل پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور پاکستانی وزیراعظم عمران خان کے درمیان ٹیلی فون پر رابطہ ہوا جس میں عمران خان نے انھیں پاکستان کے موقف سے آگاہ کیا۔

پاکستانی وزیر خارجہ نے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور عمران خان کے درمیان اچھی گفتگو ہوئی اور دونوں سربراہان نے رابطے میں رہنے کا عزم کیا۔

انھوں نے کہا کہ اس کے علاوہ عمران خان نے برطانوی وزیراعظم کو بھی اپنا نقطہ نظر پیش کر دیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’وزیراعظم پاکستان نے صدر ٹرمپ اور دیگر دنیا کے سربراہان سے رابطہ کیا ہے۔ خطے کی صورتحال خاص طور پربھارت کے زیر انتظام کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔ 
تھوڑی دیر میں سلامتی کونسل کا اجلاس بھی ہونا ہے، اس پر وزیراعظم عمران خان نے صدر ٹرمپ کو اپنے موقف سے آگاہ کیا اور انہیں اعتماد لیا۔‘

خیال رہے کہ مسئلہ کشمیر پر تقریباً 50 سال بعد سلامتی کونسل میں آج بات ہونے جا رہی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ میں سے چار مستقل اراکین سے پاکستان کا رابطہ ہو چکا ہےجبکہ صرف فرانس وہ واحد ملک ہے جس سے تاحال رابطہ نہیں ہوا ہے۔

آج یو این ڈی پی پی اے (یونائیٹڈ نیشنز پولیٹکل اینڈ پیس بلڈنگ افیئرز) نے سوشل میڈیا پر کہا ہے کہ سلامتی کونسل آج 1971 کے بعد پہلی دفعہ باضابطہ بند کمرے میں جموں و کشمیر کی صورتحال پر بحث کرنے جا رہا ہے۔

بھارت نے رواں ماہ کے آغاز میں کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والی آئینی شق 370 کو ختم کر دیا تھا۔

اسی حوالے سے گذشتہ روز بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر پاکستان نے اس دن کو یوم سیاہ کے طور پر منانے اعلان کیا تھا جس کے بعد پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں بھارت مخالف ریلیاں نکالی گئیں اور لندن میں ہزاروں افراد نے بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے مظاہرہ بھی کیا تھا۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان