ضلع خیبر: ایک ہی دن میں دو حملے، چھ اہلکار زخمی

پہلا واقعہ تحصیل باڑہ میں ہفتے اور اتوار کی شب پیش آیا، جہاں ایک چوکی پر حملے میں چار پولیس اہلکار زخمی ہوئے جبکہ وادی تیراہ میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں دو ایف سی اہلکار زخمی ہوئے۔

ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ میں چوکی پر حملے میں زخمی ہونے والے اہلکاروں کو ہسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے (تصویر: باڑہ پولیس سٹیشن)

صوبہ خیبر پختونخوا میں ضم شدہ قبائلی ضلع خیبر میں ایک ہی دن میں سکیورٹی فورسز پر حملے کے دو واقعات میں پولیس کے چار اور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے دو اہلکار زخمی ہوگئے۔

پہلا واقعہ تحصیل باڑہ میں ہفتے اور اتوار کی شب رات دو بجے کے قریب کیمت خان چوکی پر حملے کی صورت میں پیش آیا، جس کے نتیجے میں چار پولیس اہلکار نسیم خان، شفیع اللہ آفریدی، خیال زر اور زرمان گل آفریدی زخمی ہوئے، جنہیں فوری طور پر قریبی ہسپتال حیات آباد میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا گیا، جن کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔

اس واقعے میں عسکریت پسندوں کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، نہ ہی کسی کو گرفتار کیا جاسکا۔

ضلع خیبر پولیس کے مطابق شرپسند عناصر نے رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھایا، جن کے خلاف ڈیوٹی پر مامور جوانوں نے بھرپور جوابی کارروائی کی، جس کے بعد عسکریت پسند فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔

پولیس نے واقعے کو ’دہشت گردی‘ قرار دے کر مراسلہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے حوالے کر دیا ہے۔

باڑہ پولیس سٹیشن کے سٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) محمد اکبر خان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’معاملہ دہشت گردی کا ہے اور اس حوالے سے سی ٹی ڈی تحقیقات کر رہی ہے، جبکہ ایف آئی آر فی الحال درج نہیں ہوئی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

باڑہ پولیس سٹیشن کے محرر عبدالولی نے انڈپینڈنٹ اردو کو مزید معلومات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ زخمی ہونے والے اہلکار وہی ہیں، جو خاصہ دار کی حیثیت سے حال ہی میں پولیس فورس میں ضم ہوئے ہیں۔

عبدالولی نے بتایا کہ پولیس کی تربیت حاصل کرنے والے جوانوں نے حملہ آوروں کا بھرپور مقابلہ کیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ سب کی جانیں محفوظ رہیں۔ تاہم انہوں نے بتایا کہ ’دہشت گردوں کے پاس جدید اسلحہ تھا جبکہ ہمارے سپاہیوں کے پاس عام بندوق تھیں۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ باڑہ پولیس سٹیشن کے اہلکار زخمیوں کے اہل خانہ کے پاس گئے ہیں اور ان سے ضروری معلومات اکھٹی کی جارہی ہیں۔

دوسرا واقعہ 18 جون کی صبح 11 بجے کے قریب ضلع خیبر کی وادی تیراہ کے علاقہ خواجل خیل میں پیش آیا، جہاں فرنٹیئر کور کے پیدل قافلے پر بارودی سرنگ کا دھماکہ ہوا۔

ایف سی ذرائع کے مطابق اس واقعے میں دو جوان زخمی ہوئے، جنہیں فوری طور پر قریبی طبی مرکز منتقل کردیا گیا۔

ایف سی ذرائع کے مطابق واقعے کے بعد ایف سی جوانوں اور عسکریت پسندوں کے درمیان تقریباً تین گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان