وزیرستان سکیورٹی پوسٹ پر خودکش حملہ، چار اموات

شمالی وزیرستان کے پولیس کنٹرول کے ایک اہلکار وسیم  نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ خودکش حملہ آور گاڑی میں سوار تھے اور انہوں نے چیک پوسٹ کے ساتھ گاڑی ٹکرا دی، جس کے نتیجے میں فوج کے دو اہلکار، ایک پولیس اہلکار اور ایک عام شہری چل بسا۔

27 جنوری 2019 کی اس تصویر میں شمالی وزیرستان کے غلام خان ٹرمینل پر سکیورٹی فورسز کے اہلکار تعینات ہیں (فائل تصویر: اے ایف پی)

خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل میں پولیس کے مطابق بدھ کو ایک سکیورٹی چیک پوسٹ پر خودکش حملے کے نیتجے میں سکیورٹی اہلکاروں سمیت چار افراد جان سے چلے گئے۔

شمالی وزیرستان کے پولیس کنٹرول کے ایک اہلکار وسیم  نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ خود کش حملہ آور گاڑی میں سوار تھے اور انہوں نے چیک پوسٹ کے ساتھ گاڑی ٹکرا دی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وسیم نے بتایا کہ دھماکے میں فوج کے دو اہلکار، ایک پولیس اہلکار اور ایک عام شہری چل بسا۔

گذشتہ کچھ مہینوں سے وزیرستان سمیت جنوبی اضلاع میں شدت پسندوں کی جانب سے مختلف سکیورٹی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

رواں ہفتے پیر اور منگل کی درمیانی شب بھی خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع ہنگو میں غیر ملکی تیل نکالنے کی کمپنی کی سائٹ پر شدت پسندوں نے حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں چھ سکیورٹی اہلکار جان سے چلے گئے تھے۔

اس حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ 

گذشتہ اتوار کو بھی شمالی وزیرستان کے علاقے خیسور میں ایک سکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ ہوا تھا، جس ذمہ داری بھی ٹی ٹی پی نے قبول کی تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان