خیبر پختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں پولیس کے مطابق بعض نامعلوم افراد نے بنوں کے تین رہائشیوں کو رات کی تاریکی میں قتل کر کے لاشیں کھیتوں میں پھینک دیں۔
پولیس کے مطابق واقعہ پیر کی شب شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی میں پیش آیا، جس کے بعد پولیس نے تینوں لاشیں اپنی تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے مقامی ہسپتال منتقل کر دی ہیں۔
مقامی پولیس نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ بنوں کے رہائشی رحمت اللہ اپنے دیگر دو دیگر دوستوں ہارون اور دلدار شاہ کے ہمراہ جن کا تعلق بھی بنوں سے ہی تھا اپنی دکان میں سو رہے تھے کہ رات کی تاریکی میں نامعلوم افراد نے انہیں نیند سے جگا کر قتل کر دیا اور بعد میں ان کی لاشیں کھیتوں میں پھینک دیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پولیس کے مطابق قتل کیے جانے والے افراد کے جسم کے مختلف حصوں پر گولیوں کے نشانات پائے گئے ہیں۔
اس حوالے سے شمالی وزیرستان کے ضلعی پولیس آفسر فرحان خان کا کہنا ہے کہ ’قتل کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا گیا ہے اور ملزمان کی تلاش جاری ہے۔‘
ادھر مقامی افراد کا کہنا ہے رحمت اللہ کئی سالوں سے شمالی وزیرستان میں جیولری کا کام کر رہے تھے۔
ضلع بنوں کی جیولرز ایسوسی ایشن کے صدر شاہ وزیر نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے شمالی وزیرستان کی انتظامیہ سے واقعے کی تحقیقات اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
اس سے قبل بھی شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی میں بنوں کے نوجوان کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔