کے پی: بارشوں سے چار اموات، 26 جولائی تک ملک میں مزید بارشیں

محکمہ موسمیات نے 22 سے 26 جولائی کے درمیان ملک میں مزید مون سون بارشوں کی پیش گوئی کرتے ہوئے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے نشیبی علاقوں میں سیلابی صورت حال اور اربن فلڈنگ کی وارننگ جاری کی ہے۔

خیبر پختونخوا ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے ہفتے کو بتایا کہ صوبے میں مون سون کی شدید بارشوں سے گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران کم از کم چار افراد جان سے گئے جب کہ ایک شخص زخمی ہو گیا۔

پی ڈی ایم اے نے ایک بیان میں کہا کہ ’گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران خیبر پختونخوا میں بارش کے نتیجے میں پیش آنے والے واقعات میں چار افراد جان کی بازی ہار گئے جب کہ ایک شخص زخمی ہوا۔‘

بیان کے مطابق: ’صوبے بھر میں سیلاب اور بارشوں سے کم از کم 12 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے جب کہ زیریں چترال میں سیلاب کے بعد نو مکانات کو نقصان پہنچا۔‘

بیان میں مزید بتایا گیا کہ کے پی کے ریلیف، بحالی اور آباد کاری کے محکمے نے ریسکیو ٹیموں، ضلعی انتظامیہ، سول ڈیفنس اور دیگر متعلقہ اداروں کو کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔

بیان کے مطابق زیریں چترال میں سیلاب کا پانی کم ہوتے ہی نقصانات کا تفصیلی تخمینہ شروع کر دیا جائے گا۔ ’کمزور برادریوں کو پہلے ہی محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔‘

26 جولائی تک ملک میں مزید بارشیں

محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں 22 سے 26 جولائی کے درمیان مزید مون سون بارشوں کی پیش گوئی کرتے ہوئے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے نشیبی علاقوں میں سیلابی صورت حال اور اربن فلڈنگ کی وارننگ جاری کی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق خلیج بنگال سے اٹھنے والا مون سون کا سسٹم ملک میں مسلسل داخل ہو رہا ہے، جو پاکستان کے بالائی علاقوں کو متاثر کر رہا ہے اور یہ سلسلہ آئندہ چند دنوں تک برقرار رہ سکتا ہے۔

پنجاب اور خیبرپختونخوا کے علاوہ ملک کے جنوبی اور جنوب مغربی علاقوں میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش ہوسکتی ہے۔

محکمہ موسمیات نے ایک بیان میں کہا کہ 22 سے 26 جولائی تک اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، گجرانوالہ اور لاہور میں موسلا دھار بارشیں ہوں گی جس سے وہاں کے نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ بارشیں مری، گلیات، کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا سبب بن سکتی ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق اس دوران کشمیر، دیر، سوات، کوہستان، شانگلہ، بونیر، مانسہرہ، ایبٹ آباد، راولپنڈی اور اسلام آباد میں شدید بارشوں سے سیلابی صورت حال ہوسکتی ہے جب کہ 22 اور 23 جولائی کو ڈیرہ غازی خان اور شمال مشرقی بلوچستان کے ملحقہ پہاڑی علاقوں میں طوفانی بارش ہوسکتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سے قبل جمعے کو کراچی میں بھی موسلادھار بارش ہوئی تھی، جس سے کئی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شہر قائد میں آئندہ دو روز میں مزید بارشیں ہوسکتی ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق: ’22 سے 24 جولائی کے دوران شدید بارشوں سے کراچی اور حیدرآباد کے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو سکتا ہے۔‘

پاکستان اور اس کے پڑوسی ملک انڈیا کو حالیہ مون سون سیزن میں شدید بارشوں کا سامنا کرنا پڑا ہے اور صرف پاکستانی صوبے پنجاب میں گذشتہ ہفتے 14 ہزار افراد کو عارضی نقل مکانی کرنا پڑی۔

محکمہ موسمیات نے کسانوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ موسم کی پیش گوئی کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی سرگرمیوں کا انتظام کریں۔

پہاڑی علاقوں میں موجود سیاحوں کو برسات کے دوران زیادہ محتاط رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات نے اپنے بیان میں کہا کہ ’آندھی اور موسلادھار بارشیں کمزور ڈھانچے کو نقصان پہنچا سکتی ہے جیسے کہ بجلی کے کھمبے اور سولر پینلز وغیرہ۔ عام لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ آندھی، طوفان اور شدید بارش کے دوران محفوظ مقامات پر رہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان