طورخم سرحد جمعے کی صبح کھول دی جائے گی: کسٹم حکام

گذشتہ نو دن سے سرحدی گیٹ بند ہونے کی وجہ سے دونوں جانب سینکڑوں کارگو کے ٹرک اور دوسری گاڑیاں پھنس گئی تھیں۔

23 فروری، 2023 کو افغان صوبہ ننگر ہار سے طورخم سرحد کے بند دروازے نظر آ رہے ہیں (اے ایف پی شفیع اللہ کاکڑ)

پاکستان کے ضلع خیبر میں محکمہ کسٹم کے اسسٹنٹ کلیکٹر محب خان نے جمعرات کو بتایا کہ طورخم سرحد کل (جمعے) صبح سات بجے سے کھول دی جائے گی۔

افغانستان کے صوبہ ننگرہار کے اطلاعاتی مرکز سے جاری بیان میں کہا گیا کہ طورخم سرحد جمعے کی صبح آٹھ بجے کھول دی جائے گی۔

طورخم کے افغان کمشنر مولوی عصمت اللہ یعقوب نے باختر ایجنسی کو بتایا کہ گیٹ کل آٹھ بجے مسافروں اور ٹرانزٹ کے لیے کھول دیا جائے گا۔

ایک امیگریشن اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ تمام محکموں کے اہلکاروں کو صبح حاضر ہونے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

 آج کابل میں پاکستان سفارت خانے اور افغان حکام کے مابین ایک نشست بھی ہوئی تھی جس میں سرحد پر موجود مسافروں اور کاروباری افراد کو مشکلات پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے منگل کو ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ ایک زیر تعمیر افغان چیک پوسٹ پر تنازعے میں دونوں اطراف سے فائرنگ کے تازہ واقعے کے بعد اسلام آباد اور کابل کے درمیان سفارتی ڈیڈ لاک تھا۔

رپورٹ کے مطابق دونوں ملکوں نے ایک دوسرے پر پہلے فائرنگ کا الزام عائد کیا تھا۔

ضلع خیبر کے ڈپٹی کمشنر جمال ناصر نے اے ایف پی کو بتایا کہ ٹرکوں اور ٹرالوں پر مشتمل 1300 گاڑیاں سرحد کھلنے کی منتظر تھیں۔

پاکستان کی وزارت خارجہ نے پیر کو کہا تھا کہ ’افغان سرحدی سیکورٹی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ سے دہشت گرد عناصر کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان نے سرحد پر تعینات افغان فوجیوں کی جانب سے مسلسل غیر ضروری اشتعال انگیزی کے باوجود تحمل کا مظاہرہ جاری رکھا ہے اور مذاکرات کو ترجیح دی ہے۔

طالبان حکومت کی وزارت خارجہ نے ہفتے کے اختتام پر کہا تھا کہ پاکستان کی جانب سے اپنے سرحدی محافظوں پر مبینہ حملہ 'اچھے ہمسایہ تعلقات کے منافی' ہے۔

افغان وزارت خارجہ کے مطابق گیٹ کی بندش کو کسی بھی صورت میں جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔

طورخم ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کے مطابق سرحد کے دونوں اطراف ایک ہزار سے زیادہ مال بردار ٹرک اور دوسری گاڑیاں کھڑی ہیں، جن میں موجود خورد و نوش کی اشیا خصوصاً پھل اور سبزیاں خراب ہو رہی ہیں۔

خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر کے لنڈی کوتل بازار میں بدھ کو طورخم سرحد کی بندش کے خلاف دھرنا دیا گیا تھا۔

دھرنے کے شرکا نے دو روز میں پیدل آمدورفت اور تجارتی سرگرمیوں کے لیے سرحد نہ کھلنے کی صورت میں طورخم سرحد کے زیرو پوائنٹ پر احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان