طورخم سرحد بندش: افغان والد اکلوتے بیٹے کی میت ننگرہار لے جانے کے منتظر

گل محمد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ بیٹے کے علاج کی غرض سے وہ پشاور آتے جاتے تھے اور ابھی ان کی سرجریز ہونا تھیں لیکن دوسری سرجری میں ٹیومر نکالنے کے دوران وہ وفات پا گئے۔

’محمد یٰسین آٹھ بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا۔ گذشتہ سال سر میں ٹیومر کی تشخیص ہوئی اور پشاور کے ہسپتال میں کینسر کا علاج جاری تھا لیکن جمعرات کو ان کی وفات ہو گئی۔

یہ کہنا تھا کہ محمد یٰسین کے والد گل محمد کا۔ افغانستان کے صوبہ ننگرہار سے تعلق رکھنے والے گل محمد اپنے آٹھ سالہ اکلوتے بیٹے کی لاش افغانستان لے کر جانے اور اپنی آبائی قبرستان میں دفن کرنے کے منتظر ہیں۔

ان کے مطابق ’لاش کو افغانستان لے جانے طورخم پہنچایا گیا لیکن سرحد بند ہونے کی وجہ سے ہمیں جانے نہیں دیا گیا۔‘

پاکستان اور افغانستان کی طورخم سرحد گذشتہ چار دنوں سے افغان اور پاکستان بارڈر سکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپوں کی وجہ سے آمدورفت کے لیے مکمل طور پر بند ہے۔

گل محمد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ بیٹے کے علاج کی غرض سے وہ پشاور آتے جاتے تھے اور ابھی ان کی سرجریز ہونا تھیں لیکن دوسری سرجری میں ٹیومر نکالنے کے دوران وہ وفات پا گئے۔

انہوں نے بتایا ’جمعرات کو ہم ضروری سفری دستاویزات لے کر طورخم گئے لیکن ہمیں جانے نہیں دیا گیا۔ ہم نے بہت چیخ وپکار اور فریاد کی اور منتیں کی کہ لاش کو جانے دیا جائے لیکن سرحد بند ہونے کی وجہ سے ہمیں اجازت نہیں ملی۔‘

گل محمد نے بتایا کہ ’اس کے بعد ہم لاش واپس پشاور کے مردہ خانے لے گئے اور میں اور اہلیہ یہاں ایک افغان باشندے کے گھر میں آ گئے اور اگلے روز دوبارہ طورخم چلے گئے لیکن اس مرتبہ بھی ہمیں اجازت نہیں ملی۔‘

گل محمد نے بتایا کہ ’یٰسین میرا اکلوتا بیٹا تھا اور آٹھ بہنوں کا بھائی تھا اور اب بہنیں گھر میں بیٹھیں غم سے نڈھال ہیں کیونکہ وہ اپنے اکلوتے بھائی کا آخری دیدار کرنا چاہتی ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گل محمد کی درخواست تھی کہ ’جب کوئی قریبی شخص وفات پا جائے تو ماں باپ اور بہنیں جب تک اسے دفنا نہ دیں، دل کو آرام نصیب نہیں ہوتا۔

’انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ہم پر رحم کیا جائے اور بیٹے کی لاش کو سرحد کراس کرنے دیا جائے کیونکہ تین دنوں سے میرا لخت جگر مردہ خانے میں پڑا ہے اور ہم اسے دفن کرنے کا انتظار کر رہے ہیں۔‘

طورخم پر کشیدگی کے بعد سرحد کھولنے کے لیے جمعے کو افغان سفارت خانے کے حکام اور افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی سفیر آصف درانی کے درمیان سرحد کھولنے پر بات چیت ہوئی ہے۔

ملاقات کے حوالے سے افغان سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ ’گیٹ بند ہونے کی وجہ سے مسافر اور تاجر مختلف مسائل کا شکار ہیں۔‘

بیان میں ’آصف درانی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ گیٹ بند ہونے سے دونوں جانب عوام کو نقصان ہو رہا ہے تاہم بیان میں گیٹ کھولنے کے حوالے سے کوئی تاریخ نہیں دی گئی ہے۔‘

سرحد بند ہونے اور کشیدگی کی حوالے سے گذشتہ روز افغان طالبان کے مرکزی ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا تھا کہ وہ ’پاکستانی حکام سے اس حوالے سے بات کریں گے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات رونما نہ ہو سکیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان