ممبئی: ’کچی بستی کی شہزادی‘ جو سوشل میڈیا سٹار بن چکی ہیں

انڈیا کے ایک لگژری برینڈ فاریسٹ ایسینشلز نے اپنی نئی اشتہاری مہم کے لیے ملیشا کو چنا ہے جس کا مقصد انڈیا کی نوجوان خواتین کی کامیابیوں کو سراہنا ہے۔

ممبئی کی 15 سالہ ملیشا کھروا کبھی اپنے اہل خانہ کے ساتھ ساحل سمندر پر واقع کچی بستی کی ایک جھونپٹری میں رہتی تھیں لیکن اب ان کی وجہ سے ان کا خاندان ایک کمرے کے فلیٹ میں منتقل ہو چکا ہے۔

اس فلیٹ میں بیت الخلا اور پانی کی سہولت بھی موجود ہے۔ یہ تبدیلی اس وقت آئی جب تین سال پہلے ملیشا کو ایک امریکی سیاح سے ملاقات کے بعد وہ موقع ملا جس کی انہیں تلاش تھی۔

یہ ایک ایسی کہانی ہے جس کا موازنہ آسکر جیتنے والی فلم سلم ڈال ملینیئر کے ساتھ کیا جا سکتا ہے۔

2020 میں ایک امریکی سیاح اور کوریوگرافر رابرٹ ہوف مین نے اپنے انسٹاگرام اور یوٹیوب پر ملیشا اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ایک ویڈیو پوسٹ کی۔

اس ویڈیو میں ملیشا چلبلے انداز میں رابرٹ ہوف مین کو ہندی بولنا سکھا رہی تھیں۔ ملیشا جو کم عمری میں ہی اپنی والدہ کے سائے سے محروم ہو چکی تھیں اپنے انداز سے بہت خوش اور پرجوش لگ رہی تھیں۔

تب ملیشا کے والد محنت مزدوری کر کے اپنے دو بچوں کو پال رہے تھے۔

انٹرنیٹ کی طاقت سے واقف ہوف مین نے ملیشا کی مدد کے لیے ’گو فنڈ می‘ نامی ایک مہم شروع کی۔

تب سے ہی ملیشا سوشل میڈیا پر ایک بڑا نام بن چکی ہیں اور وہ اپنی پوسٹ میں ’کچی بستی کی شہزادی‘ کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کرتی رہی ہیں۔

انسٹاگرام پر ان کے فالوورز کی تعداد تین لاکھ 67 ہزار سے بڑھ چکی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مارچ میں انڈیا کے ایک لگژری برینڈ فاریسٹ ایسینشلز نے اپنی نئی اشتہاری مہم کے لیے ملیشا کو چنا ہے جس کا مقصد انڈیا کی نوجوان خواتین کی کامیابیوں کو سراہنا تھا۔

اس سے پہلے وہ ایک انڈین میگزین کے سرورق کی زینت بنی تھیں جس پر لکھا تھا: ’ہمت! ہمت! ہمت۔‘

ملیشا پر امید ہیں کہ وہ آگے چل کر ایک ماڈل یا رقاصہ بنیں گی لیکن ابھی ان کی توجہ اپنی تعلیم اور سکول پر ہے۔

اپنی تصاویر سے مزین کمرے میں ملیشا نے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے اچھا لگتا ہے کہ میں کیمرے پر اور اصل زندگی میں الگ دکھائی دیتی ہوں۔‘

ملیشا کی کامیابی ایک ایسے معاشرے میں بدلتی سوچ کی عکاس ہے جہاں صاف رنگت کو بالی وڈ فلموں کے ذریعے خوبصورتی کا معیار قرار دیا جاتا ہے۔

ملیشا کہتی ہیں کہ ’اب بہت سے لوگ مجھے پہچانتے ہیں اور میری تصاویر دیکھے ہیں۔ میں اپنے آپ پر بہت فخر محسوس کرتی ہوں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کئی بار مجھے لگتا ہے لوگ میرے ساتھ بہت زیادہ تصاویر بناتے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین