متحدہ مہاجر سیاست کا اعلان کرے تو حمایت کے لیے تیار ہوں: آفاق احمد

آفاق احمد نے انڈپینڈنٹ اردو کو انٹرویو میں اپنی جماعت کی سیاسی پوزیشن، اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات، متحدہ قومی موومنٹ کے اتحاد اور عام انتخابات کے حوالے سے گفتگو کی۔

مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے بدھ کو کراچی میں انڈپینڈنٹ اردو کو انٹرویو میں کہا ہے کہ اگر ایم کیو ایم، متحدہ قومی موومنٹ ختم کر کے مہاجر سیاست کرنے کے اعلان کرتے ہیں تو ان کی حمایت کرنے، قبول کرنے یا ان کے ساتھ کام کرنے میں تکلیف نہیں ہو گی۔

آفاق احمد نے انٹرویو میں اپنی جماعت کی سیاسی پوزیشن، اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات، متحدہ قومی موومنٹ کے اتحاد اور عام انتخابات کے حوالے سے گفتگو کی۔

متحدہ قومی موومنٹ اقتدار کے ساتھ اپنے آپ کو جوڑ کے رکھتی ہے: آفاق احمد

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے مسلم لیگ ن کے ساتھ انتخابی اتحاد پر تبصرہ کرتے ہوئے آفاق  احمد کا کہنا تھا کہ ’ایم کیو ایم ہمیشہ اقتدار میں آنے والوں کے ساتھ اتحاد قائم کرتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’یہی ان کا وطیرہ رہا ہے کہ اقتدار کے ساتھ اپنے آپ کو جوڑ کے رکھنا کیونکہ اب یہ گمان  کیا جا رہا ہے کہ نواز شریف سارے معاملات طے کرنے کے بعد یہاں تشریف لائے ہیں اور وہ حکومت بنائیں گے، اس وجہ سے متحدہ قومی موومنٹ نے ان کے ساتھ اتحاد بنایا ہے۔‘

انتخابات میں فتح حاصل ہو گی: آفاق احمد

آفاق احمد کا کراچی میں اپنی جماعت کی سیاسی پوزیشن کے حوالے سے کہنا تھا کہ وہ ساڑھے آٹھ سال بعد جیل کاٹ کر آئے ہیں، اس کے بعد جماعت کی تنظیم نو کی ہے اور اب وہ الیکشن کے لیے پوری تیاری سے میدان میں اتریں گے۔

’شہر بھر سے اپنے نمائندے کھڑے کریں گے،  ماضی میں کراچی میں ووٹ بینک اس لئے بھی کمزور رہا کہ میرے خلاف آپریشن کیا گیا۔ قیادت اور کارکنان ایک طویل عرصے جیل میں رہے ہیں جبکہ جیل میں جانے سے پہلے جب ہم نے کام کیا تھا تو ہم نے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کی نشستیں حاصل کی تھیں اور جہاں الیکشن میں ہم کامیاب نہیں ہوئے تھے وہاں سے بھی ہم نے کچھ ووٹ حاصل کیے۔

’اس مرتبہ ہمیں امید ہے کہ فتح حاصل ہو گی۔‘

آفاق احمد اسٹیبلشمنٹ کا آدمی؟

اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات کے حوالے سے سوال پر آفاق احمد کا کہنا تھا: ’میرے خلاف صرف پروپیگنڈا کیا گیا، جب یہ الزامات لگے اس وقت میڈیا سے دور تھا۔ یہی وجہ تھی کہ اپنے اوپر  لگائے گئے الزام کو نہیں دھو سکا۔ کسی ادارے سے کوئی ہمارا تعلق نہیں تھا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست