’فلم میں تین فٹ دور بیٹھ کر رومانس کیا:‘ ’ان فلیمز‘ کی رمیشہ

’ان فلیمز‘ ایک سائیکولوجیکل تھرلر قسم کی کہانی ہے جو روایت سے ہٹ کر بنائی گئی ہے۔

2024 کے آسکرز کے لیے پاکستان کی جانب سے فلم ’ان فلیمز‘ کو منتخب کیا گیا ہے۔

یہ فلم سعودی عرب کے ریڈ سی فلم فیسٹیول کے لیے بھی منتخب ہو چکی ہے اور وہاں اس کی نمائش بھی ہو گی۔

فلم کی مرکزی اداکارہ کراچی کی رمیشہ نوال شیما کرمانی کے میوزیکل تھیٹر میں کام کرنے کے علاوہ ان سے کلاسیکل رقص کی تربیت بھی حاصل کررہی ہیں۔

رمیشہ بہت خوشی ہیں کہ ان کی پہلی فلم ہی پاکستان کی جانب سے آسکرز میں بھیجی جا رہی ہے۔ 

’یہ میرے لیے فخر کی بات ہے، جذبات کچھ زیادہ ہیں، البتہ ان کا اظہار ذرا مشکل ہے۔‘

ریڈ سی فلم فیسٹیول میں اپنی فلم کی نمائش کو انہوں نے مشترکہ فلم سازی، ہدایت کاروں اور اداکاروں کے اشتراک کا بہت اچھا موقع قرار دیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہیں خوشی ہے کہ وہاں رہنے والے بھی اس فلم کو دیکھ سکیں گے۔ ’اگر وقت اور موقع ملا تو ریڈ سی فلم فیسٹیول کے بعد عمرہ بھی ادا کرنا چاہوں گی۔‘

رمیشہ کے مطابق کین فلم فیسٹیول میں اس فلم کے بارے میں اچھی رائے آئی تھی۔

’وہاں لوگوں کو یہ فلم پسند آئی۔ یہ پہلی مرتبہ تھا کہ ہم سب ایک ساتھ بڑے پردے پر فلم دیکھ رہے تھے۔ وہاں پر بالی وڈ کے فلم ڈائریکٹر انوراگ کشپ بھی تھے اور انہوں نے بھی یہ فلم دیکھی۔‘

رمیشہ نے کہا کہ اگرچہ اس فلم میں رقص کا کوئی موقع نہیں تھا اور وہ اپنا شوق پورا نہیں کرسکیں، لیکن کم از کم رومانس کی حد تک تو فلم میں کمی پوری ہو گئی۔

ان کا کہنا ہے کہ تھیٹر اور فلم میں بہت فرق ہے، تھیٹر میں ہر چیز براہِ راست ہوتی ہے، لیکن فلم میں ہر چیز مختلف ہوتی ہے۔

وہ خود چاہتی ہیں کہ ایسی فلموں میں کام کریں جو حقیقت سے قریب ہو، بہرحال اس فلم میں گاڑی چلانی تھی جو انہیں نہیں آتی تھی، اس لیے انہیں مختلف طریقے سے کام کرنا پڑا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فلم