الیکشن کمیشن نے آٹھ فروری کے انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا

الیکشن 2024 کا شیڈول جمعے کی رات سپریم کورٹ آف پاکستان کے ایک حکم نامے کے بعد جاری کیا گیا۔

ایک سکیورٹی اہلکار 21 ستمبر، 2023 کو اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر کھڑا ہے (اے ایف پی/ عامر قریشی)

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آئندہ سال آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا ہے، جس کے تحت امیدوار 20 سے 22 دسمبر کے دوران کاغذات نامزدگی جمع کروا سکیں گے۔

الیکشن کمیشن نے جمعے کی رات سپریم کورٹ کے حکم کے بعد فوراً انتخابی شیڈول جاری کر دیا۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے لاہور ہائی کورٹ کے بیوروکریسی سے انتخابی عملے کی تعیناتی کو معطل کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو حکم دیا تھا کہ انتخابی شیڈول آج ہی جاری کیا جائے۔  

انتخابی شیڈول کے مطابق امیدواروں کے ناموں کی فہرست 23 دسمبر کو جاری کی جائے گی، جبکہ 24 سے 30 دسمبر کے دوران کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔

شیڈول کے مطابق تین جنوری 2024 کو امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کے منظور یا مسترد ہونے کے خلاف اپیلوں کے لیے مختص کیا گیا ہے، جبکہ 10 جنوری کو اپیلوں پر اپیلیٹ اتھارٹی کےفیصلے کا آخری دن ہو گا۔

شیڈول کے مطابق 11 جنوری کو امیدواروں کی نظر ثانی شدہ فہرستیں جاری کی جائیں گی جبکہ 12 جنوری کاغذات نامزدگی واپس لینے کے لیے آخری تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کو 13 جنوری کو انتخابی نشان  دیے جائیں گے اور آٹھ فروری کو ملک بھر میں پولنگ ہو گی۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد انتخابی عملے کی تربیت کا سلسلہ، جو لاہور ہائی کورٹ کے آرڈر کے باعث روک دیا گیا تھا، دوباری شروع کرنے کا حکم نامہ بھی جاری کر دیا ہے۔

سپریم کورٹ نے جمعے کو لاہور ہائی کورٹ کے بیوروکریسی سے انتخابی عملے کی تعیناتی کو معطل کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو حکم دیا ہے کہ وہ آج ہی انتخابی شیڈول جاری کرے۔

الیکشن کمیشن نے آج لاہور ہائی کورٹ کے انتخابی عملے سے متعلق ایک فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس پر مختصر سماعت کے بعد چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے لاہور ہائی کورٹ کو ہدایت کی کہ وہ ریٹرننگ افسران (آر اوز) اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران (ڈی آر اوز) سے متعلق درخواست پر مزید کارروائی نہ کرے۔

الیکشن کمیشن کی سپریم کورٹ میں درخواست لاہور ہائی کورٹ کے ایک حکم کے جواب میں سامنے آئی، جس میں کچھ روز قبل بیوروکریسی سے آر اوز، ڈی آر اوز کی تقرری کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کو معطل کر دیا گیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست پر لاہور ہائی کورٹ کے حکم نے بظاہر انتخابی عمل کو تعطل کا شکار کر دیا تھا، جس سے سیاسی جماعتوں بشمول درخواست گزار پی ٹی آئی میں آئندہ سال آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے حوالے سے بڑے پیمانے پر تشویش ظاہر کی۔

پی ٹی آئی نے اپنی درخواست میں آئندہ عام انتخابات کے لیے ڈی آر اوز اور آر اوز کے طور پر کام کرنے کے لیے بیوروکریٹس کی تقرریوں پر اعتراض کرتے ہوئے انتخابی مشق کے لیے نچلی عدلیہ سے عہدے داروں کی تقرری کا مطالبہ کیا تھا۔

چیف جسٹس نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ ’لاہور ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کی درخواست ناقابل سماعت ہے، کیوں نہ لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے والے عمیر نیازی کو توہین عدالت کا نوٹس کریں؟‘

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے الیکشن شیڈول جاری کیے جانے سے قبل صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہا: ’پی ٹی آئی والوں نے میری اہلیہ کے بارے میں غلط باتیں کیں۔‘

سکندر سلطان راجہ نے کہا ’لاہور کی حلقہ بندیوں پر نون لیگ کو تحفظات ہیں۔ جماعتوں کے انٹرا پارٹی الیکشن شفاف ہونے چاہیے۔ الیکشن کمیشن تمام جماعتوں کے انٹرا پارٹی الیکشن کی مانیٹرنگ چاہتا تھا۔‘

انہوں نے کہا تمام سیاسی جماعتوں نے الیکشن کمیشن کی مانیٹرنگ کی مخالفت  کی۔ ’تمام جماعتوں کو لیول پلینگ فیلڈ ملے گی۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’جس شہر میں ایک جماعت کو جلسے کی اجازت ملی تو سب کو ملے گی۔ بانی پی ٹی آئی میرے پسندیدہ کھلاڑی ہیں۔ میرے گھر میں بانی پی ٹی آئی کی تصویر لگی ہوئی ہے۔‘

ایکس پر ایک اور پوسٹ میں، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 13 کے مطابق الیکشن مینجمنٹ سسٹم کا باقاعدہ آغاز بھی کیا گیا۔

ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ آر اوز کی ٹریننگ 17 سے 18 دسمبر کو دوبارہ شروع کی جائے گی جبکہ ڈی آر اوز کو 19 دسمبر کو ٹریننگ دی جائے گی۔

قانون کے مطابق شیڈول کے اعلان کے بعد کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے لیے چھ دن کا وقت دیا گیا ہے اور نامزد امیدواروں کی فہرست اگلے دن شائع کی جانی ہے۔

یہ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے لیے آٹھ دن، کاغذات نامزدگی کی منظوری یا مسترد ہونے کے خلاف اپیل دائر کرنے کے لیے چار دن اور اپیلوں پر فیصلہ کرنے کے لیے سات دن کا وقت دیتا ہے۔

امیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست اپیلوں پر فیصلوں کے اگلے دن شائع کی جائے گی۔

اگلے دن کاغذات نامزدگی واپس لینے کا ہے اور اگلے دن امیدواروں کو انتخابی نشانات الاٹ کیے جائیں گے اور حتمی فہرست شائع کی جائے گی۔

پولنگ کی تاریخ امیدواروں کی حتمی فہرست کی اشاعت کے بعد 28 دن سے پہلے مقرر کی جانی چاہئے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان