30 برس قبل فروخت کی گئی پسندیدہ چیز والد کو واپس دینے والی بیٹی

22 نومبر کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی جذباتی ویڈیو میں لنزی مور نے والد کی جانب تحفہ کھولنے پر ان کے دل کو چھو لینے والے ردعمل کو شیئر کیا۔

لنزی مور کی طرف سے اپنے والد کو دیا گیا فٹ بال کلب کارڈ (سکرین گریب/ لنزی مور)

ایک محبتی بیٹی نے اپنے والد کو ایسی چیز دے کر حیران کر دیا جس کے بارے میں انہوں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ وہ دوبارہ اسے دیکھ پائیں گے۔

لنزی مور (@lindseyswagmom) کو ٹھیک سے معلوم تھا کہ جب انہوں نے اپنے والد کو رواں سال کرسمس کا تحفہ دینے کا فیصلہ کیا تو وہ انہیں کیا دیں گی۔

22 نومبر کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی جذباتی ویڈیو میں لنزی مور نے والد کی جانب تحفہ کھولنے پر ان کے دل کو چھو لینے والے ردعمل کو شیئر کیا۔

انہوں نے سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا کہ ’میں نے اپنے والد کو سرپرائز کرسمس تحفہ دینے کا فیصلہ کیا۔ میں اس کام کے لیے 30 سال سے انتظار کر رہی تھی۔‘

ویڈیو میں لنزی کو اپنے والد کو کارڈ دیتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جس کی سامنے والی سائیڈ پر کتے کی تصویر بنی ہوئی ہے جس نے سانتا ہیٹ پہنچ رکھا ہے۔ لنزی کے والد نے کارڈ کو غور سے دیکھتے ہوئے کہا کہ ’اف اوہ ! میں اسے نہیں پڑھ سکتا۔‘ ان کے قریب کھڑی خاتون جو غالباً لنزی کی والدہ ہیں، نے کارڈ ان کے ہاتھ سے لے کر بیٹی کی تحریر کو بلند آواز میں پڑھنا شروع کر دیا۔

لنزی نے اپنے بچپن کی اہم واقعے کے بارے میں پیغام شیئر کیا تھا۔ انہوں نے ایک ایسے وقت کے بارے میں بات کی جب ان کے والد کو میامی ڈولفنز کہلانے والی فٹ بال ٹیم کے لیے پہلا سیزن کھیلتے وقت اپنا ڈان مرینو فٹ بال کارڈ فروخت کرنا پڑا۔

لنزی نے اپنی پوسٹ میں لکھا ’پیسے کم تھے اس لیے آپ اپنی سب سے قیمتی چیز فروخت کر رہے تھے۔ کم از کم میں نے اسے اسی طرح دیکھا۔‘

’میں نے آپ کی قربانی کو محسوس کیا اور اس نے مجھے سکھایا کہ میں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کروں گی کہ میرے مستقبل کے خاندان کو کبھی کسی چیز کی کمی نہ ہو۔ یہ ایک ایسا سبق تھا جسے میں نے اس لمحے کے بعد سے یاد رکھا ہوا ہے۔‘

انہوں نے مزید لکھا: ’جب آپ اضافی نقد رقم کے ساتھ گاڑی میں واپس آئے تاکہ واجب الادا بل ادا کر سکیں، سودا سلف خرید سکیں تو میرے سات سال کے ذہن نے ارادہ کر لیا کہ آپ کا قرض چکاؤں گی۔‘

لنزی جانتی تھیں کہ وہ اپنے والد کو وہ پوری قیمت نہیں چکا پائیں گی جو انہوں نے کارڈ فروخت کر کے چکائی۔ تاہم پرعزم خاتون ان کی قربانی کی تلافی کرنا چاہتی تھیں۔

آگے چل کر انہوں نے اپنی تحریر میں کہا کہ ’میں کبھی اس قرض کو پوری طرح سے ادا نہیں کر سکوں گی۔ میں وہ وعدہ پورا کر کے بہت خوش ہوں جو میں نے سات سال کی عمر میں اپنے آپ سے کیا۔ ہر بات کے لیے آپ کا شکریہ۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جیسے ہی لنزی کی تحریر مکمل ہوئی ان کے والد کی آنکھیں نم ہو گئیں۔ انہوں نے گفٹ بیگ میں رکھے بڑے لفافے سے کارڈ نکالا جس کے بارے میں ان کا خیال تھا کہ وہ اس سے بہت عرصہ پہلے محروم ہو چکے ہیں۔ خوشی سے بھرے لنزی کے والد ان کے پاس آئے اور انہیں گرم جوشی سے گلے لگا لیا۔

لنزی نے کہا: ’میں نہیں رو رہی۔ آپ رو رہے ہیں۔‘

سوشل میڈیا صارفین نے اس جذباتی لمحے میں اپنا حصہ ڈالتے ہوئے لکھا کہ وہ ان جذبات سے کتنے متاثر ہوئے ہیں۔

ایک جذباتی مداح نے لکھا کہ ’تحریر، بچی، پس منظر میں موجود شور، خوبصورت لمحہ ہیں لیکن میرے خدا یہاں تک پہنچنے کا سفر مشکل تھا۔ ایک صارف کے بقول: ’بچے ہمیشہ سنتے اور دیکھتے ہیں اس وقت بھی جب آپ کے خیال میں انہوں نے ایسا نہیں کیا۔‘

ایک خاتون نے بات آگے بڑھائی کہ ’اوہ یہ اچھی بات ہے۔ مجھے صبح کے وقت اجنبی افراد (کے تجربات پر) پر رونا اچھا لگتا ہے۔‘ چوتھے صارف کا کہنا تھا کہ ’جب وہ روئے تو مجھے بھی رونا آ گیا۔‘

دی انڈپینڈنٹ نے تبصرے کے لیے لنزی سے رابطہ کیا ہے۔


مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا