نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی ہدایت پر نو مئی 2023 کو ہونے والے واقعات سے متعلق کابینہ کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔
نو مئی 2023 کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے، جن کے دوران نجی و قومی املاک سمیت فوجی تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔ ان واقعات میں ملوث افراد کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمات فوجی عدالتوں میں چلانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
کابینہ ڈویژن کی جانب سے ہفتے کو جاری کیے گئے نوٹیفیکیشن کے مطابق کابینہ کمیٹی قائم کی گئی ہے، جس کے سربراہ نگران وفاقی وزیر قانون احمد عرفان اسلم ہوں گے۔
یہ کمیٹی نو مئی کو ہونے والے واقعات کا جائزہ لے گی، جس کا کام آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام سمیت سفارشات تیار کرنا ہوگا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کمیٹی اراکین میں نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی، نگران وزیر برائے انسانی حقوق خلیل جارج اور نگران وزیر داخلہ شامل ہوں گے۔ یاد رہے کہ سرفراز بگٹی کے بطور وزیر داخلہ استعفیٰ دینے کے بعد وفاق میں کسی کو تاحال نگران وزیر داخلہ کے عہدے پر تعینات نہیں کیا گیا ہے۔
وزیر داخلہ نہ ہونے کے باعث وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کے پاس ہی وزارت داخلہ کا اضافی چارج ہے۔
کابینہ کمیٹی کے ٹرم آف ریفرنس (ٹی او آرز) کے مطابق نو مئی واقعات کے رونما ہونے کی وجوہات تلاش کی جائیں گی۔
یہ کمیٹی نو مئی کے واقعات کے ماسٹر مائنڈ، منصوبہ ساز، سہولت کار اور عمل کرنے والوں کا پتہ لگائے گی۔
اس کمیٹی کا کام واقعات کے ذمہ داران کا تعین کرنا اور نو مئی کے فوری اور طویل المدتی اثرات کا جائزہ لینا ہوگا۔
نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ کابینہ کمیٹی کو سیکریٹریٹ سپورٹ فراہم کرے گی اور 14 روز میں اپنی رپورٹ پیش کرنے کی پابند ہوگی۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔