بدعنوانی کے الزام میں العلا رائل کمیشن کے چیئرمین زیر حراست

سعودی عرب میں انسداد بدعنوانی اتھارٹی کا کہنا ہے کہ عمرو بن صالح عبدالرحمن المدنی نے نیشنل ٹیلنٹس کمپنی کے لیے کنگ عبداللہ سٹی فار اٹامک اینڈ رینیوایبل انرجی سے بے قاعدہ طریقے سے ٹھیکے لیے جن کی کل مالیت 20 کروڑ 66 لاکھ، 30 ہزار، 905 ریال تھی۔

سعودی عرب میں انسداد بدعنوانی اتھارٹی (نزاھۃ) کے ریاض میں واقع مرکزی دفتر کی عمارت (نزاھۃ ویب سائٹ)

سعودی عرب میں انسداد بدعنوانی اتھارٹی (نزاھۃ) کے ایک سرکاری ذرائع نے بتایا کہ رائل کمیشن فار العلا گورنریٹ کے سربراہ انجینیئر عمرو بن صالح عبدالرحمن المدنی کو ٹھیکے حاصل کرنے کے لیے دفتری اختیارات کے ناجائز استعمال اور منی لانڈرنگ کے جرائم میں ملوث ہونے پر حراست میں لیا گیا ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر پیر کو جاری کیے جانے والے بیان میں ادارے کا کہنا ہے کہ عمرو بن صالح عبدالرحمن المدنی نے نیشنل ٹیلنٹس کمپنی کے لیے کنگ عبداللہ سٹی فار اٹامک اینڈ رینیوایبل انرجی سے بے قاعدہ طریقے سے اپنے ایک رشتہ دار کے ذریعے ٹھیکے لیے جن کی کل مالیت 20 کروڑ 66 لاکھ، 30 ہزار، 905 ریال تھی۔

بیان میں کہا گیا کہ عمرو بن صالح عبدالرحمن المدنی نے باضابطہ طور پر ادارہ چھوڑ دیا لیکن اس کی ملکیت اپنے پاس رکھی اور رائل کمیشن برائے العلا گورنریٹ کے ذمہ دار محکموں کو اس کمپنی کی سفارش کی، جس سے وہ ایسے پروجیکٹ حاصل کرسکی جن کی کل مالیت ایک کروڑ 29 لاکھ آٹھ ہزار 923 ریال تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سعودی عرب کی انسداد بدعنوانی اتھارٹی کا کہنا ہے کہ عمرو بن صالح عبدالرحمن المدنی نے اتھارٹی کے ساتھ معاہدہ کرنے والی کمپنیوں سے ذاتی فائدے حاصل کیے، اور ان منصوبوں سے اپنا منافع اپنے ایک رشتہ دار کے ذریعے حاصل کیا، ان کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔

محمد بن سلیمان محمد الحربی نے اعتراف کیا کہ انہوں نے ادارے اور اس کے مالکان سے مالی رقوم وصول کیں اور انہیں منتقل کیا۔

ادارے میں شراکت داروں، یعنی سعید بن عاطف احمد سعید اور جمال بن خالد عبداللہ الدبل نے بھی تسلیم کیا کہ انہیں مذکورہ بالا حقائق اور سی ای او کے ساتھ  ہونے والے معاہدے کا علم تھا۔

سعودی عرب کی انسداد بدعنوانی اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ان تمام افراد کے خلاف قانونی کارروائی، ضابطے اور ہدایات کے مطابق مکمل کی جا رہی ہے جس کے بعد عدلیہ کے پاس منتقل کیا جائے گا۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا