پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے مطابق سعودی حکام کا ایک وفد بدھ کو پاکستان پہنچ گیا تاکہ مکہ روٹ انیشی ایٹو کے تحت کراچی اور لاہور کے ہوائی اڈوں سے عازمین حج کے لیے براہ راست امیگریشن انتظامات کا جائزہ لے سکے۔
عرب نیوز کے مطابق سی اے اے حکام کا کہنا ہے اس اقدام کا مقصد مکہ روٹ انیشی ایٹو کو اسلام آباد کے ساتھ ساتھ دیگر شہروں تک پھیلانا ہے۔
مکہ روٹ انیشی ایٹو سعودی عرب کے ’گیسٹس آف گاڈ سروس پروگرام‘ کا حصہ ہے جس کا افتتاح شاہ سلمان بن عبدالعزیز السعود نے 2019 میں وژن 2030 کے تحت کیا تھا تاکہ مملکت کی معیشت کو متنوع بنایا جا سکے۔
اس سکیم کے تحت عازمین حج اپنے اپنے ممالک کے ہوائی اڈوں پر امیگریشن کی سہولت سے گزرتے ہیں۔
پاکستان کی مذہبی امور کی وزارت نے گذشتہ سال کہا تھا کہ اس نے مکہ روٹ انیشی ایٹو کو اسلام آباد کے علاوہ دیگر شہروں کے ہوائی اڈوں تک بڑھانے کا منصوبہ بنایا ہے خاص طور پر کراچی اور لاہور جیسے بڑے شہروں کے لیے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سی اے اے کے بیان کے مطابق: ’روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ میں دو اضافی ہوائی اڈوں کو شامل کرنے میں ایک اہم پیش رفت ہے۔ سعودی حکام کراچی اور لاہور ایئرپورٹس پر عازمین حج کی براہ راست امیگریشن کا جائزہ لینے کے لیے پاکستان پہنچ گئے ہیں۔‘
سی اے اے نے کہا کہ اس اقدام کے تحت اسلام آباد کے بعد اب لاہور اور کراچی ہوائی اڈوں سے روانہ ہونے والے پاکستانی عازمین حج کو جدہ ہوائی اڈے پر مطلوبہ امیگریشن کے عمل سے گزرنا نہیں پڑے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی وفد آنے والے دنوں میں دونوں شہروں کے ہوائی اڈوں پر مکہ روٹ انیشی ایٹو کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے لاہور اور کراچی جائے گا۔
سی اے اے نے کہا: ’سعودی حکام 26 فروری کو کراچی پہنچیں گے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ وفد کراچی میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) پاکستان کسٹمز، ایئرپورٹ سکیورٹی فورس (اے ایس ایف)، اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) اور امیگریشن محکموں کے حکام سے ملاقاتیں بھی کرے گا۔
سی اے اے نے کہا کہ پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی اس دورے کے دوران سعودی وفد کے ہمراہ ہوں گے۔
رواں سال حج کا دورانیہ جون 14 سے جون 19 تک ہوگا۔
سعودی عرب نے گذشتہ سال پاکستان کے لیے کرونا وبا سے پہلے عازمین کے لیے حج کوٹہ بحال کیا تھا جس کے تحت 179,210 پاکستانی حج کی سعادت حاصل کر سکیں گے۔
مزید یہ کہ عازمین کے لیے عمر کی بالائی حد 65 سال ختم کردی تھی۔ 2023 میں 81,000 سے زائد پاکستانی عازمین نے سرکاری سکیم کے تحت حج کیا جب کہ باقی نے نجی ٹور آپریٹرز کا استعمال کیا۔