پشاور زلمی نے پال والٹر کی آخری اوور میں عمدہ بولنگ کی بدولت لاہور قلندرز کو وین ڈر ڈوسن کی سینچری کے باوجود شکست دی جو ان کی اس ٹورنامنٹ میں لگاتار پانچویں ہار ہے۔
قذافی سٹیڈیم میں ایک بار شائقین نے میچ کا نتیجہ آخری اوور میں دیکھا جہاں لاہور قلندرز ایک مرتبہ پھر انتہائی قریب آنے کے باوجود جیت حاصل نہ کر پائے۔
لاہور قلندرز کو یہ میچ جیتنے کے لیے آخری اوور میں 18 رنز درکار تھے اور کریز پر پی ایس ایل نو کی پہلی سینچری سکور کرنے والے وین ڈر ڈوسن اور جارحانہ بیٹنگ کرنے والے جہان داد موجود تھے۔
یہ دونوں بلے باز اس اوور سے قبل کافی جارحانہ انداز میں کھیلتے ہوئے سکور کو قریب لے آئے تھے تاہم والٹر نے لاہور قلندرز کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ پال والٹر نے انتہائی سمجھداری سے بولنگ کرتے ہوئے قلندرز کے بلے بازوں کو بڑی شاٹس لگانے کے لیے بالکل بھی پیس نہیں دی۔
اس طرح لاہور قلندرز 212 رنز کے جواب میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 203 رنز ہی بنا سکی۔ لاہور قلندرز کی جانب سے وین ڈر ڈوسن نے ناقابل شکست 104 رنز کی اننگز کھیلی جس میں چھ چھکے اور سات چوکے شامل تھے۔
میچ کے بعد شاہین شاہ آفریدی نے بات کرتے ہوئے لگاتار پانچویں شکست پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ٹیم دوسری مرتبہ جیت کے انتہائی قریب آ کر ناکام ہو گئی۔
تاہم شاہین آفریدی کا کہنا تھا کہ ’خیر ہے دو مرتبہ کے چیمپیئن ہیں اتنی مشکل تو ہو گی۔‘
اس سے قبل لاہور قلندرز نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا تو پشاور زلمی نے پہلے بابر اعظم اور صائم ایوب کی شاندار اوپننگ پارٹنرشپ اور بعد میں رومن پاول کی جارحانہ اننگز کی بدولت لاہور قلندرز کو شکستوں کا سلسلہ ختم کرنے کے لیے 212 رنز کا ہدف دیا۔
بابر اعظم اور صائم ایوب نے پہلی وکٹ کی شراکت میں عمدہ انداز میں کھیلتے ہوئے 136 رنز بنائے۔ کپتان بابر اعظم اس پی ایس ایل میں اپنی ایک اور نصف سنچری سے صرف دو رنز کی دوری پر 48 کے انفرادی سکور پر آؤٹ ہوئے۔
صائم ایوب کے لیے یہ اننگز فارم میں واپسی کے لیے انتہائی ضروری تھی اور انہوں نے پچ کو دیکھتے ہوئے اس کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور اس پی ایس ایل میں اب تک کا سب سے بڑا انفرادی سکور بنایا۔ صائم ایوب چار چھکوں اور آٹھ چوکوں کی مدد سے 55 گیندوں پر 88 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ انہیں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پشاور زلمی کے لیے اس میچ میں نمبر تین پر بیٹنگ کے لیے آنے والے رومن پاول نے اپنا بلا گھومانے میں بالکل بھی انتظار نہیں کیا اور بابر، صائم کی جانب سے فراہم کیے گئے عمدہ سٹارٹ کا فائدہ اٹھایا اور پہلی گیند سے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کا آغاز کیا۔
پاول نے صرف 20 گیندوں پر 46 رنز کی اننگز کھیلی جس میں دو چھکے اور پانچ چوکے شامل ہیں۔
اپنے ابتدائی چار میچ ہارنے والی لاہور قلندرز کی ٹیم اس میچ میں بھی بے رنگ اور شاہین آفریدی بےبس دکھائی دیے۔
لاہور قلندرز کی جانب سے اس میچ میں سات بولرز آزمائے گئے تاہم کامیابی صرف دو بولرز کو ہی حاصل ہوئی۔ ان میں سے ایک شاہین آفریدی تھے جنہوں نے تین جبکہ جہان داد نے ایک وکٹ حاصل کی۔