دھاندلی کے الزامات پر پارلیمانی کمیشن وقت کی ضرورت

ملک کو معاشی طور پر مستحکم کرنے اور امریکہ اور یورپی یونین کے الیکشن پر تحفظات کے ازالے اور دھاندلی کے الزامات کی چھان بین کے لیے پارلیمانی کمیشن بنایا جانا ملک کے مفاد میں ہے۔

آٹھ فروری کی رات الیکشن کمیشن کی سکرینوں پر الیکشن کے نتائج (انڈپینڈنٹ اردو)

آٹھ فروری کے عام انتخابات کے بعد حکومت سازی کے لیے جوڑ توڑ کے درمیان مبینہ دھاندلی کے الزامات بھی سامنے آئے اور فارم 45 اور 47 کے شدت سے حوالے دیے گئے۔

دراصل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات کے لیے کئی اقدامات اٹھائے تھے اور پہلی مرتبہ یہ دیکھنے میں آیا کہ الیکشن کے عملے پر کسی نے بھی انگلی نہیں اٹھائی۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دس لاکھ سے زائد الیکشن عملے نے فارم 45 کو الیکشن ایکٹ کی دفعہ 90 کے تحت تیار کر کے پولنگ ایجنٹوں اور میڈیا کے حوالہ کر دیے اور سب سٹیک ہولڈرز مطمئن ہو گئے۔

لیکن جب انتظامیہ سے مستعار لیے گئے ریٹرننگ افسران کو فارم 45 کی بنیاد پر غیر حتمی نتائج فارم 47 پر تیار کرنے کا دباؤ بڑھا تو وہ غیر حتمی نتائج کی تیاری میں فلاپ ہو گئے۔ ان کی ناقص کارکردگی، غیر تربیت یافتہ عملہ نے فارم 47 کو اسی کے کوائف کے مطابق تیار نہ کر سکے۔

اس کی وجہ یہ تھی کہ بیورو کریٹس کو فارم 47 کی اہمیت کا علم ہی نہیں تھا، انہوں نے اپنے ماتحت عملہ کے حوالہ فارم 45 دے کر خود فارغ ہو گئے اور عملہ نے فارم 47 کو تیار کرنے میں سست روی اور ناقص کارکردگی دکھائی جس سے الیکشن کمیشن آف پاکستان ابھی تک دباؤ کا شکار نظر آ رہا ہے۔

دوسری جانب شکایت کنندگان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ہر حلقے کی شکایات درج کرا دی ہیں جن کی تعداد سینکڑوں میں ہے۔ اس کے باعث الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کرنے میں دشواری پیش آئی ہے، ریٹرننگ آفیسران کی نااہلی کی وجہ سے ہماری عدالتوں کو بھی شکایات سننے کے لیے عدالتی فورم کے ذریعے انصاف دلانے کی کوشش کی گئی۔

الیکشن 2024 میں پہلی مرتبہ دیکھنے میں آیا کہ ریٹرننگ افسران کی نااہلی کی وجہ سے ہارنے والے امیدواروں نے عدالت کا رُخ کیا۔

عام طور پر ایسی شکایات الیکشن کمیشن آف پاکستان ہی سنتا رہا ہے اور معاملات الیکشن ٹربیونلز کے حوالہ کر کے حتمی نتائج جاری کر دیتا ہے۔

دراصل الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ارکان آٹھ فروری کے انتخابات پر شکایات کا انبار کا سامنا کر رہے تھے اور ہر رکنِ الیکشن کمیشن کے ہاں سیکڑوں درخواستیں جمع ہو گئی تھیں جس پر فیصلہ کرنے میں محنت، ذہانت اور ماضی کے فیصلوں کو بھی مدِنظر رکھنا ضروری ہوتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ملک کو معاشی طور پر مستحکم کرنے اور امریکہ اور یورپی یونین کو الیکشن کے حوالے سے ان کے تحفظات کے ازالے، اور دھاندلی کے الزامات کی چھان بین کے لیے پارلیمانی کمیشن بنانا جانا ملک کے مفاد میں ہے اور اس پارلیمانی کمیشن کے قیام سے اپوزیشن کو مطمئن کرنا ملک کے مفاد میں ہے۔

صدارتی الیکشن: آصف علی زرداری اور محمود خان اچکزئی آمنے سامنے

دوسری جانب صدارتی الیکشن میں آصف علی زرداری اور محمود خان اچکزئی آمنے سامنے آنے سے آصف علی زرداری کے لیے صدارتی انتخاب کے مرحلے سے گزرنا ہو گا۔ صدارتی الیکشن چونکہ نو مارچ کو ہو رہا ہے لہٰذا قومی اسمبلی کے ارکان 336 ارکان، بلوچستان کے 56، خیبر پختونخوا کے 145، صوبہ پنجاب 371 اور سندھ کے 168 ارکان صدر مملکت کو ووٹ کاسٹ کریں گے جب کہ سینٹ کے ارکان کی تعداد 100 ہے۔

صدارتی فارمولا آئین کے دوسرے شیڈول کے مطابق بلوچستان کے ووٹ 65 تصور کیے جائیں گے جب کہ سندھ، خیبر پختونخوا اور پنجاب کے ووٹوں کا تناسب یوں ہو گا۔

65/371۔ 65/145۔ 65/168

آسان فارمولا یوں ہو گا کہ پنجاب کا کوٹہ 6.5، خیبر پختونخوا کا 3، اور سندھ کا بھی 3 ہی کوٹہ ہو گا، جب کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کا ایک ایک ووٹ ہی تصور کیا جائے گا۔

صدارتی الیکشن شیڈول II  کے مطابق سب سے زائد ووٹ حاصل کرنے والا کامیاب تصور کیا جائے گا۔ صدر کا الیکشن رازداری کے تحت ہو گا۔

چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان بطور ریٹرننگ آفیسر اپنے فرائض ادا کریں گے اور ہر صوبے کے چیف جسٹس ہائی کورٹ پریزائیڈنگ آفیسر ہوں گے۔ ویسے ریٹرننگ آفیسر کی صوابدیدی اختیارات میں وہ رکن الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھی پریزائیڈنگ آفیسر مقرر کر سکتے ہیں۔

رزلٹ کا اعلان ہوتے ہی چیف الیکشن کمشنر کیبنٹ سیکریٹری کو مطلع کریں گے جو فوری طور پر صدارتی الیکشن کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن جاری کرے گا اور اگلے دن چیف جسٹس آف پاکستان نئے صدر کا حلف لیں گے۔

نوٹ: یہ تحریر کالم نگار کی ذاتی آرا پر مبنی ہے جس سے انڈپینڈنٹ اردو کا متفق ہونا ضروری نہیں۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی نقطۂ نظر