بھٹو کے ذاتی حجام انور علی کھوکھر چل بسے

انور علی کھوکھر کے بیٹے یونس انور کھوکھر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ گذشتہ رات دیر سے انہیں سینے میں درد محسوس ہوا تو انہیں ہسپتال لے جایا گیا، جہاں وہ انتقال کر گئے۔

انور علی کھوکھر کی عمر 82 برس تھی (انڈپینڈنٹ اردو)

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے بانی اور سابق وزیراعظم پاکستان ذوالفقارعلی بھٹو کے ذاتی حجام اور سماجی خدمات پر ’لاڑکانہ کا ایدھی‘ کا خطاب پانے والے انور علی کھوکھر مختصر علالت کے بعد لاڑکانہ میں انتقال کر گئے۔

انور علی کھوکھر کی عمر 82 برس تھی۔

انور علی کھوکھر کے بیٹے یونس انور کھوکھر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ گذشتہ رات دیر سے انہیں سینے میں درد محسوس ہوا تو انہیں ہسپتال لے جایا گیا، جہاں وہ انتقال کر گئے۔

یونس انور کھوکھر کے مطابق ان کے والد کی وصیت کے مطابق انہیں انور آباد نامی کالونی میں واقع ان کی سماجی تنظیم خدمت معصوم ویلفیئر ٹرسٹ کے مرکز میں دفنایا جائے گا۔

یونس انور کھوکھر کے مطابق ان کے والد انور علی کھوکھر 1988 کے بعد 17 سال تک مسجد قائم شاہ بخاری کے کام کاج میں مصروف رہے اور روزگار کے لیے وہ حجام کی دکان بھی چلاتے تھے۔

مسجد میں کام کاج کے دوران کبھی کبھار لوگ گمشدہ بچوں کے متعلق اعلان کرانے آ جاتے تھے اور کبھی اگر کوئی گمشدہ بچہ مل جاتا تو والدین کے ملنے تک بچہ انور علی کھوکھر کے پاس رہتا۔

یونس انور کھوکھر کے مطابق ’میرے والد گمشدہ بچوں کو شہر کے مختلف محلوں اور دیگر شہروں میں سائیکل پر بٹا کر آوازیں لگاتے تھے کہ کوئی اس بچے کو جانتا ہے؟‘

جب والدین مل جاتے تھے تو بچہ ان کے حوالے کردیتے تھے۔

’میرے والد کو یہ کام کرنے میں روحانی سکون ملتا تھا اور اس طرح انہوں نے سب کام چھوڑ کر گمشدہ بچوں کو ان کے والدین سے ملانے کے لیے خدمت معصوم ویلفیئر ٹرسٹ نامی تنظیم بنائی۔ انہوں نے اپنی زندگی میں ہزاروں بچے والدین سے ملائے۔‘

’لاڑکانہ کے لوگوں نے ان کی بچوں سے متعلق خدمات پر انہیں لاڑکانہ کے ایدھی کا نام دیا۔‘

 انور علی کھوکھر کو ان کی سماجی خدمات پر 2003 میں صدارتی تمغہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انور علی کھوکھر نے دو شادیاں کیں اور ان کے پانچ بیٹے اور پانچ بیٹیاں ہیں۔ اس کے علاوہ یونس انور کھوکھر کے مطابق ان کے والد انور علی کھوکھر نے چار گمشدہ بچوں کو ان کے والدین نہ ملنے پر گود لیا اور نادرا کے ریکارڈ میں انہیں اپنے بچوں کے طور پر رجسٹر کروایا۔

حالیہ برس 20 جنوری کو خصوصی ویڈیو انٹرویو میں انور علی کھوکھر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ انہوں نے 1960 کی دہائی میں جب ذوالفقار علی بھٹو وزیر خارجہ تھے تو ان کے بال کاٹنا شروع کیے اور بھٹو کو پھانسی لگنے تک ان کے ذاتی حجام کے طور پر کام کیا۔

انور علی کھوکھر کے مطابق وہ نہ صرف بھٹو کے ذاتی حجام تھے بلکہ ان کے فیملی باربر تھے اور انہوں نے بھٹو کے علاوہ سر شاہ نواز بھٹو، میر مرتضیٰ بھٹو سمیت خاندان کے مختلف افراد کے بال بھی بنائے۔

انور علی کھوکھر کے مطابق ذوالفقار علی بھٹو جب بھی لاڑکانہ آتے تو انہیں بھٹو کی رہائش گاہ میں داخل ہونے کا پاس جاری ہو جاتا تھا اور اس پاس کے باعث وہ دن یا رات کے کسی بھی اوقات میں گھر میں آ جا سکتے تھے۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان