سعودی وفد کے دورے سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہو گی:شہباز شریف

وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ولی عہد محمد بن سلمان سے حالیہ ملاقات کے دوران کیے گئے فیصلوں پر تیزی سے عمل کرنے پر سعودی وفد کو سراہا۔

پاکستان کے وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف نے 16 اپریل 2024 کو سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان اور ان کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ (ایوان وزیر اعظم)

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے بدھ کو کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ سعودی وفد کے دورے کے نتیجے میں پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ’سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے مشکور ہیں کہ میرے حالیہ دورے کے بعد ان کی خصوصی دلچسپی کے تحت سعودی وفد نے پاکستان کا دورہ کیا۔‘

وزیر اعظم نے کہا کہ سعودی وفد پاکستانی وزرا اور حکام کی تیاری سے متاثر ہوا اور سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے اس کا برملا اظہار  بھی کیا۔ ’ہمیں اسی طرح محنت اور لگن سے اس سرمایہ کاری کی پاکستان میں آمد اور منصوبوں کی تکمیل یقینی بنانا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’اس حوالے سے نہ تو پرانے طریقہ کار پر چلنے کی گنجائش ہے اور نہ میں اسکی اجازت دوں گا۔ مجھے پورا یقین ہے کہ اگر ہم اسی طرح محنت کرتے رہے تو پاکستان کی ترقی و خوشحالی اور معاشی استحکام کے اہدف جلد حاصل کر لیں گے۔‘

 وزیرِ خارجہ فیصل بن فرحان کی قیادت میں سعودی وفد کا پاکستان کا دو روزہ دورہ منگل کو مکمل ہوا اور وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک میں سعودی سرمایہ کاری کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

منگل کو رات گئے پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ اس دورے کا مقصد وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان مکہ مکرمہ میں ہونے والی حالیہ ملاقات کے دوران طے پانے والے مفاہمت کی پیروی اور اس سلسلے میں بات چیت کو تیز کرنا تھا۔

بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ولی عہد محمد بن سلمان سے حالیہ ملاقات کے دوران کیے گئے فیصلوں پر تیزی سے عمل کرنے پر سعودی وفد کو سراہا۔

وزارت خارجہ کے بیان کے  مطابق ’انہوں (وزیراعظم شہباز شریف) نے پاکستان میں پہلی سعودی سرمایہ کاری کو تیز کرنے کے لیے دونوں ممالک کے عزم کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری سہولت فراہم کرنا ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔‘

سعودی وفد میں سعودی نائب وزیرِ برائے سرمایہ کاری انجینیئر ابراہیم بن یوسف المبارک، سعودی وزیر برائے ماحولیات، آبی وسائل و زراعت انجینیئر عبدالرحمٰن بن عبدلامحسن آلفضلی، سعودی وزیرِ صنعت و معدنی وسائل انجینیئر بندر بن ابراہیم بن عبداللہ آلخریف اور اعلی سعودی حکام و سفارتی اہلکار شامل تھے۔

دو روزہ دورے کے دوران سعودی وفد نے صدر آصف زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر سمیت اعلٰی عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سعودی وزیرِ خارجہ فیصل بن فرحان نے پاکستانی ہم منصب کے ہمراہ منگل کی سہ پہر مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کے مواقع موجود ہیں اور اس سلسلے میں اہم کام آئندہ چند مہینوں میں شروع ہو گا۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھی عزم کا اظہار کیا کہ آئندہ چند مہینوں میں پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری کی طرف پیش رفت شروع ہو گی۔

پاکستانی وزارت خارجہ کے بیان میں کے مطابق اس دورے کی خاص بات 'سعودی عرب پاکستان سرمایہ کاری کانفرنس' تھی جس کی دونوں وزرائے خارجہ نے مشترکہ صدارت کی۔ کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر وزیر خارجہ ڈار نے اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ کانفرنس پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرے گی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے منگل شب سعودی وفد کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیے کے موقع پر بھی پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان باہمی مفاد میں سرمایہ کاری، تجارت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی )کے ذریعے ملک میں سرمایہ کاری لانے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب کے وفد کے دورہ پاکستان پر سعودی عرب کے شکرگزار ہیں جبکہ پوری قوم سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کی منتظر ہے۔‘

وزیراعظم نے کہا کہ ’ہم ہرممکن سہولیات فراہم کرنے  کے لیے تیار ہیں، ہم نے سرمایہ کاری سے متعلق عالمی ماہرین کی مشاورت سے فزیبلٹی تیار کی ہے، آج کی گفتگو سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی شاندار ماڈل ہے جس نے مختصر وقت میں بہترین میکنزم (طریقہ کار) تشکیل دیا ہے ’ہم اپنے اہداف حاصل کریں گے، ایس آئی ایف سی کی ایپکس کمیٹی میں آرمی چیف اور اہم سیاسی شخصیات شامل ہیں، ہم مل کر اپنا مشن مکمل کریں گے، مشترکہ منصوبوں کو مکمل کرکے ہم اپنا ہدف حاصل کریں گے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان