ایک پارلیمانی محقق سمیت دو برطانوی شہریوں پر چین کے لیے جاسوسی کا مقدمہ

میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق مشرقی لندن میں وائٹ چیپل سے تعلق رکھنے والے 29 سالہ کرسٹوفر کیش پر آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت جرم کے ارتکاب الزام عائد کیا گیا ہے، وٹنی سے تعلق رکھنے والے 32 سالہ کرسٹوفر بیری کو بھی اسی طرح کے الزامات کا سامنا ہے۔

برطانوی پارلیمنٹ کی جانب سے جاری کردہ ایک ہینڈ آؤٹ تصویر میں برطانوی وزیر اعظم رشی سونک 15 مارچ 2023 کو لندن میں ہاؤس آف کامنز میں (اے ایف پی فوٹو / یو کے پارلیمنٹ)

برطانیہ میں انسداد دہشت گردی پولیس کی تحقیقات کے بعد ایک پارلیمانی محقق سمیت دو برطانوی شہریوں پر چین کے لیے جاسوسی کا الزام لگایا گیا ہے۔

میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ مشرقی لندن کے علاقے وائٹ چیپل سے تعلق رکھنے والے 29 سالہ کرسٹوفر کیش پر آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت جرم کے ارتکاب الزام عائد کیا گیا ہے۔

آکسفورڈ شائر کے علاقے وٹنی سے تعلق رکھنے والے 32 سالہ کرسٹوفر بیری کو بھی اسی طرح کے الزامات کا سامنا ہے۔

الزام لگایا گیا ہے کہ جنوری 2022 اور فروری 2023 کے درمیان کیش نے ’ریاست کی حفاظت یا مفادات کو نقصان پہنچانے کے مقصد سے، مواد، تحریریں، دستاویزات یا معلومات حاصل، جمع، ریکارڈ، شائع یا کسی دوسرے شخص کو فراہم کیں جو براہ راست یا بالواسطہ طور پر دشمن کے لئے مفید ہوسکتی ہیں یا ایسا ارادہ تھا۔‘

بیری پر دسمبر 2021 اور فروری 2023 کے درمیان اسی جرم میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔

کاؤنٹر ٹیررازم کمانڈ کے سربراہ کمانڈر ڈومینک مرفی کا کہنا ہے کہ ’یہ بہت سنگین الزامات کی انتہائی پیچیدہ تحقیقات ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ ’ہم نے کراؤن پراسیکیوشن سروس (سی پی ایس) کے ساتھ قریبی رابطہ رکھتے ہوئے مل کر کام کیا اور ہماری تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے اور اس کی وجہ سے آج دونوں لوگوں پر فرد الزام عائد کیا گیا۔
ہم جانتے ہیں کہ اس معاملے میں کچھ حد تک عوامی اور میڈیا کی دلچسپی ہے لیکن ہم دوسروں سے کہیں گے کہ وہ مزید تبصرے یا قیاس آرائیوں سے گریز کریں تاکہ فوجداری انصاف کا عمل اب اپنے راستے پر چل سکے۔‘

سی پی ایس سپیشل کرائم اینڈ کاؤنٹر ٹیررازم ڈویژن کے سربراہ نک پرائس نے مزید کہا: ’32 سالہ کرسٹوفر بیری اور 29 سالہ کرسٹوفر کیش پرنقصان دہ معلومات غیر ملک، چین کو فراہم کرنے کا الزام عائد کیا جائے گا اور وہ جمعہ 26 اپریل کو ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش ہوں گے۔

’مدعا علیہان کے خلاف فوجداری کارروائی جاری ہے۔ کسی کو بھی آن لائن رپورٹ، تبصرے یا معلومات شیئر کرنے سے گریز کرے جس سے کسی بھی طرح سے منصفانہ ٹرائل کے ان کے حق کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔‘

اس خبر کے بعد خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین کرنز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان جاری کیا کہ ’آج سہ پہر کراؤن پراسیکیوشن کے اس اعلان کہ دو افراد پر چین کے لیے جاسوسی کا الزام عائد کیا جائے گا: چوں کہ یہ معاملہ اب عدالت میں زیر سماعت ہے اس لیے ضروری ہے کہ نہ تو میں اور نہ ہی کوئی اور شخص، ایسی بات کرے جس سے قومی سلامتی کے معاملے سے متعلق فوجداری مقدمے کو نقصان پہنچے۔ میں مزید تبصرہ نہیں کروں گا۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ