ترکی میں اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں دو افراد گرفتار: رپورٹ

ترک خبررساں ادارے انادولو کے مطابق گرفتار شدہ افراد اسرائیل کے لیے ’فوجی اور سیاسی نوعیت کی جاسوسی‘ کر رہے تھے۔

ترک پولیس (فائل فوٹو/اے ایف پی)

ترکی میں دو مشتبہ افراد کو اس بنیاد پر حراست میں لیا گیا ہے کہ وہ کاروبار کرنے کے بہانے ترکی میں مقیم فلسطینی سافٹ ویئر ڈویلپر عمر اے سے رابطہ کر کے اسرائیلی انٹیلی جنس کی جانب سے جاسوسی کر رہے تھے۔

ترک خبررساں ادارے انادولو کے مطابق استنبول کے چیف پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر کے دہشت گردی اور منظم جرائم کے تفتیشی بیورو کی طرف سے کی جانے والی تحقیقات میں معلوم ہوا کہ رعد غزال نامی ایک شخص اسرائیلی انٹیلی جنس سروس سے وابستہ ایک کمپنی کی جانب سے کام کر رہا تھا اور اس کا رابطہ ترکی میں رہنے والے ایک فلسطینی سافٹ ویئر ڈیولپر سے تھا جس کا نام عمر اے بتایا گیا ہے۔

دونوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

عمر اے سے اسرائیلی انٹیلی جنس کی جانب سے کام کرنے والے مشتبہ افراد نے استنبول میں رابطہ کیا تھا جس کے دوران انہیں جاسوسی کی پیشکش ہوئی اور ان کے اکاؤنٹ میں رقم بھی منتقل کی گئی۔

انادولو کے مطابق اسرائیلی انٹیلی جنس سروس کبھی کبھار اس طریقہ کار کو استعمال کرتے ہوئے لوگوں سے رابطہ کرتی ہے اور ان کے ذریعے معلومات اکٹھی کی جاتی ہیں۔

یہ معلوم ہوا کہ اس مشتبہ شخص کو سات اکتوبر کو استنبول کے ہوائی اڈے پر ’فوجی اور سیاسی جاسوسی‘ اور اسرائیلی انٹیلی جنس سروس سے وابستگی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔

اس کے علاوہ ایک اور شخص کو بھی اسی تفتیش کے دائرۂ کار میں حراست میں لیا گیا ہے جو اسرائیلی انٹیلی جنس کی جانب سے ترکی میں جاسوسی کی سرگرمیاں کرتا پایا گیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا