نائب وزیر اعظم او آئی سی کے اجلاس میں غزہ، کشمیر پر گفتگو کریں گے

گیمبیا کے شہر بنجول پہنچنے پر پاکستانی نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کا استقبال گیمبیا کے وزیر برائے پیٹرولیم اور توانائی نانی جوارا نے کیا۔

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے 15ویں اجلاس سے قبل مختلف ممالک کے رہنماؤں کا اجلاس 30 اپریل 2024 کو گیمبیا کے شہر بنجول میں منعقد ہوا (او آئی سی ٹوئٹر)

پاکستان کے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے 15ویں سربراہی اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے بدھ کو گیمبیا پہنچے جہاں وہ جمعرات کو غزہ کی صورت حال پر بات کریں گے اور کشمیر پر پاکستان کا مقدمہ پیش کریں گے۔

او آئی سی کے سربراہی اجلاس مسلم دنیا کو متاثر کرنے والے اہم مسائل پر بات کرنے اور ان سے نمٹنے کے لیے بلائے جاتے ہیں، جن میں سیاسی اور اقتصادی چیلنجز سے لے کر سماجی اور ثقافتی معاملات شامل ہیں۔

ان سربراہی اجلاسوں کا مقصد سماجی اور سیاسی امور میں مسلم یکجہتی کو فروغ دینا، مسلمانوں کے مفادات اور فلاح و بہبود کے تحفظ کے لیے کوششوں کو مربوط کرنا اور مسلم دنیا میں تنازعات اور مسائل کے حل کے لیے کام کرنا ہے۔

گیمبیا کے شہر بنجول پہنچنے پر پاکستانی نائب وزیر اعظم کا استقبال گیمبیا کے وزیر برائے پیٹرولیم اور توانائی نانی جوارا نے کیا۔

اسحاق ڈار کے ہمراہ سیکریٹری خارجہ محمد سائرس سجاد قاضی اور سینیگال میں تعینات پاکستانی سفیر صائمہ میمونہ سید بھی موجود تھیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسحاق ڈار، جن کے پاس خارجہ امور کا قلمدان بھی ہے، اختتام ہفتہ شروع ہونے والے سربراہی اجلاس سے قبل آج یعنی جمعرات کو او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کے دو روزہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔

دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق سربراہی اجلاس میں نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ غزہ میں جاری نہتے فلسطینیوں نسل کشی، جموں و کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت، مسلمانوں کی یکجہتی اور اتحاد کی ضرورتوں، بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا اور پاکستان کے نقطہ نظر کے بارے میں بات کریں گے۔

بیان کے مطابق موسمیاتی تبدیلی، دہشت گردی اور دیگر عصری عالمی چیلنجز اور مسائل پر بھی بات چیت کی جائے گی۔

پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کیے جانے والے بیان کے مطابق: ’وہ (اسحاق ڈار) امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز کے لیے اجتماعی حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیں گے۔‘

پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق سربراہی اجلاس مسلم دنیا کے لیے ایک نازک وقت پر بلایا جا رہا ہے کیوں کہ غزہ کے لوگوں کے خلاف جنگ بدستور جاری ہے۔

بیان میں او آئی سی کے رہنماؤں کے لیے غزہ کی سنگین صورتحال پر غور و فکر کرنے اور مسئلہ فلسطین پر ایک مضبوط، اجتماعی اور متفقہ موقف پیش کرنے کا ایک اہم موقع قرار دیا گیا ہے۔

بیان میں مزید کہا کہ ’سائیڈ لائنز پر، نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سربراہی اجلاس میں شریک رہنماؤں اور وزرائے خارجہ کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان