پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں رات گئے ہونے والے حملے میں ایک شخص جان سے گیا جبکہ 10 زخمی ہو گئے۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق بدھ کی رات ہونے والے اس حملے میں ایک ہوٹل میں بیٹھے ہوئے افراد کو گرینیڈ سے نشانہ بنایا گیا۔
یہ کوئٹہ شہر میں گذشتہ تین روز کے دوران ہونے والا تیسرا حملہ تھا۔ کل کا حملہ ایک ایسے دن کیا گیا جب پاکستانی قوم ملک کا یوم آزادی منا رہی تھی۔
علیحدگی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے ان تمام حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کوئٹہ میں ایک ہسپتال کے ترجمان ارباب کامران کا کہنا ہے کہ حملے کے نتیجے میں 10 افراد زخمی اور ایک جاں سے گیا۔
پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں ملک سے علیحدگی کے لیے طویل عرصے سے جاری شورش کے پیچھے بی ایل اے اور دیگر چھوٹے علیحدگی پسند گروہوں کا ہاتھ رہا ہے۔
صوبائی حکومتیں اور مرکزی حکومت اس شورش کی ذمہ داری بیرونی عناصر اور ملک دشمن قوتوں پر ڈالتی ہیں۔
حکومت پاکستان کا کہنا ہے کہ اس نے شورش پر قابو پا لیا ہے لیکن اس کے باوجود ایران اور افغانستان کے ساتھ ملک کی جنوب مغربی سرحدوں پر تشدد جاری ہے۔
صوبہ بلوچستان میں اس سے قبل بھی پاکستان فوج، پولیس اور غیر ملکی و غیر مقامی افراد کو کئی بار حملوں کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔