فیصل آباد کے رحمت گراموفون والے، جن کے پاس نصرت فتح کے اَن سنے گانے محفوظ

نصرت فتح علی خان کی سب سے زیادہ ریکارڈنگز کرنے کا اعزاز رکھنے والے فیصل آباد کے رحمت گرامو فون کے مالک چوہدری رحمت علی کے بیٹے میاں محمد اسد کہتے ہیں کہ ان کے پاس نصرت فتح علی خان کی متعدد ایسی ریکارڈنگز محفوظ ہیں، جو کہیں ریلیز نہیں ہوئیں۔

’شہنشاہِ قوالی‘ کہلائے جانے والے نامور موسیقار و گلوکار نصرت فتح علی خان کی اَن سنی ریکارڈنگز پر مشتمل نئے البم کی ریلیز کی خبروں نے ان کے چاہنے والوں کی ان سے وابستہ یادوں کو تازہ کر دیا ہے۔

نصرت فتح علی خان کی سب سے زیادہ ریکارڈنگز کرنے کا اعزاز رکھنے والے فیصل آباد کے رحمت گرامو فون کے مالک چوہدری رحمت علی کے بیٹے میاں محمد اسد کہتے ہیں کہ ان کے پاس بھی نصرت فتح علی خان کی متعدد ایسی ریکارڈنگز محفوظ ہیں، جو کہیں ریلیز نہیں ہوئیں۔

میاں محمد اسد نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا: ’ہمارے پاس بھی ان کا بہت سارا مواد پڑا ہوا ہے لیکن وہ ہم وقت کے ساتھ نکالیں گے تاکہ جو نصرت لوورز ہیں وہ اسے سن سکیں اور اس سے خوش ہو سکیں۔‘

ان کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس نصرت فتح علی خان کی 50 سے 60 ایسی قوالیوں اور غزلوں کی ریکارڈنگز محفوظ ہیں جو آج تک کسی نے نہیں سنیں۔

میاں اسد کے مطابق اس سلسلے میں ان کا نصرت فتح علی خان کی بیٹی ندا نصرت کے ساتھ ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے اور وہ اس سارے پراجیکٹ کو ان کی کوآرڈینیشن سے لانچ کرنا چاہتے ہیں۔

اس سلسلے میں انڈپینڈنٹ اردو نے بھی نصرت فتح علی خان کی صاحبزادی ندا نصرت سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم ان کی طرف سے تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نصرت فتح علی خان کے حوالے سے اپنی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے میاں اسد نے بتایا کہ وہ مختلف نجی محفلوں اور جھنگ بازار میں اپنی رہائش گاہ کے سامنے واقع دربار لسوڑی شاہ کی برسی پر قوالی کرتے تھے۔

’پھر وہ کیسٹ کی دنیا میں آ گئے۔ ان کو ہمارے والد لے کر آئے اور نصرت فتح علی خان کی ریکارڈنگ کی۔ مجھے یاد ہے کہ پہلا والیم ’یاداں وچھڑے سجن دیاں آئیاں‘ آیا تھا اور بہت مقبول ہوا۔ اس کے بعد پھر انہوں نے ’علی مولا‘ نکالا، اس میں بھی وہ والیم بلندیوں پر چلا گیا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ بعد میں بے شک وہ انٹرنیشنل سٹار بن گئے تھے لیکن انہوں نے چوہدری رحمت اور ان کی فیملی کے ساتھ اپنا تعلق اسی طرح برقرار رکھا، جس طرح پہلے تھا۔

’نصرت فتح علی خان کی تو جتنی تعریف کریں اتنی ہی کم ہے۔ اگر نصرت کے گانے چل رہے ہیں کسی جگہ پر تو کوئی بندہ یہ نہیں کہے گا کہ اس گانے کو آگے کر دو یا اس قوالی کو آگے کر دو یا اس غزل کو آگے کر دو، لوگ ان کی گائیگی سنتے تھے۔ ان کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ ان جیسا درویش انسان میں نے آج تک نہیں دیکھا۔‘

انہوں نے بتایا کہ نصرت فتح علی خان کے حوالے سے رحمت گرامو فون کے پاس جتنا بھی میٹریل تھا، وہ انہوں نے محفوظ کیا ہوا ہے۔

’کبھی بھی کسی کو دنیا میں چاہیے ہو تو میں اس کو مہیا کروں گا اور بلا معاوضہ کروں گا تاکہ خان صاحب کا جو نام ہے وہ زندہ تو رہے گا لیکن اس میں چار چاند لگتے رہیں۔‘

میاں اسد کے مطابق لوگ آج بھی انہیں اور ان کے اہل خانہ کو رحمت گرامو فون ہاؤس اور نصرت فتح علی خان کے حوالے سے جانتے ہیں۔

’میری بیٹی ثمین اسد نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی میں پڑھتی تھی۔ اس ٹیکسٹائل یونیورسٹی نے اس کے سمسٹر کے اختتام پر اسے خصوصی طور پر تھیسس دیا کہ رحمت گرامو فون پر تھیسس بنائیں، یہ ایک بہت بڑا ادارہ تھا اور نصرت کا خاص طور پر اس میں ذکر تھا۔‘

انہوں نے بتایا کہ ان کی بیٹی نے جب اپنا تھیسس مکمل کرکے یونیورسٹی میں نمائش کے لیے پیش کیا تو اسے بہت زیادہ پذیرائی ملی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی موسیقی