ایران میں پاکستانی زائرین بس حادثہ، اموات کی تعداد 35 ہوگئی

پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ زاہدان میں پاکستان کے قونصل خانے کو جائے حادثہ پر پہنچنے اور زمینی صورت حال کا پتہ لگانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

ایران کے شہر یزد کے قریب 20 اگست کی رات پاکستانی زائرین کی بس کو حادثہ پیش آیا ہے جس میں زائرین کو ہنگامی امداد پہنچائی جا رہی ہے اور جان سے جانے والوں اور زخمی ہونے والوں کو ہسپتال پہنچایا جا رہا ہے (حوزہ نیوز ایجنسی)

ایران میں پاکستانی زائرین کی بس کو پیش آنے والے حادثے میں اموات کی تعداد بڑھ کر 35 ہوگئی ہے جبکہ متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

دفتر خارجہ نے ایران میں ہونے والے زائرین کو پیش آنے والے حادثے کے متاثرین کے خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

بدھ کو جاری ایک بیان میں دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ’نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ کی ہدایت پر زاہدان میں پاکستان کے قونصل خانے کو جائے حادثہ پر پہنچنے اور زمینی صورت حال کا پتہ لگانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔‘

بیان کے مطابق ’وہ زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے کے لیے مقامی حکام کے ساتھ بھی رابطہ کریں گے اور مرنے والوں کے جسد خاکی کو پاکستان واپس بھیجنے کا انتظام کریں گے۔‘

ترجمان کے مطابق متاثرین میں سے زیادہ تر صوبہ سندھ کے رہائشی ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا: ’وزارت خارجہ نے ان کوششوں میں مدد فراہم کرنے اور جسد خاکی وطن واپسی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے اپنے کرائسز مینجمنٹ یونٹ کو فعال کر دیا ہے۔‘

ان کے بقول: ’تہران میں پاکستان کے سفیر اور زاہدان میں ہمارے قونصلر تہران اور زاہدان میں ایرانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ زخمیوں کے علاج معالجے کی سہولت فراہم کی جا سکے۔‘

پاکستان کے وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے ایران کے شہر یزد میں ’المناک بس حادثے‘ میں 35 پاکستانی زائرین کے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

بدھ کو جاری کیے جانے والے بیان میں محسن نقوی نے کہا ہے کہ ’ایران میں بس حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر بہت دکھ ہوا ہے۔‘

صدر پاکستان آصف علی زرداری نے بھی ایک بیان میں ایران میں پاکستانی زائرین کی بس کے المناک حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔ ’صدر مملکت کی وزارت خارجہ کو میتوں کو پاکستان لانے، زخمیوں کو بروقت امداد پہنچانے کی ہدایت کی۔‘

خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایرانی ٹریفک پولیس کے حوالے سے کہا ہے کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق منگل کو رات دیر سے پیش آنے والے اس حادثے کی وجہ بس کی بریک سسٹم میں میں تکنیکی خرابی تھی۔

یزد صوبے کے ڈائریکٹر کرائسس مینیجمنٹ نے ایران کے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ حادثے میں مرنے والوں میں 11 خواتین اور 17 مرد شامل ہیں۔

حادثے سے متعلق مزید معلومات کے لیے پاکستان کے قونصلر سروسز کو یزد آنے کی دعوت بھی دی گئی ہے۔

ایران کے خبر رساں ادارے مہر کے مطابق ٹریفک حادثہ رات نو بجکر 54 منٹ پر پیش آیا اور بس میں سوار مسافروں کی تعداد تقریبا 53 بتائی جاتی ہے۔

روئٹرز کے مطابق پاکستانی زائرین ایران کے راستے عراق جا رہے تھے جہاں انہوں نے اربعین میں شرکت کرنی تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اربعین پیغمبر اسلام کے نواسے امام حسین کی شہادت کے 40 ویں دن کی مناسبت سے عراق کے شہر کربلا میں سوگ کی تقریب منعقد ہوتی ہے۔

ایرانی خبر رساں ادارے مہر کی رپورٹ کے مطابق یزد ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ کے شعبہ تعلقات عامہ نے اعلان کیا ہے کہ پاکستانی زائرین کی بس منگل کی رات دہشیر تفتان چیک پوائنٹ کے سامنے الٹ گئی اور اس میں آگ لگ گئی۔

طباطبائی نے مزید کہا تھا کہ ’امدادی ٹیمیں باقی زخمیوں اور لاشوں کو بس کے اندر سے نکال رہی ہیں۔‘

یزد کے خاتم الانبیا ابرکوه اور شهید بهشتی تفت و شهید رهنمون ہسپتال کو زخمیوں کے علاج کے لیے ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

فلاحی ادارے اربعین فاؤنڈیشن نے اپنے فیس بک پیج پر اس حادثے کی اطلاع دیتے ہوئے لکھا کہ ’ایران میں یزد کے قریب زائرین کی گاڑی کا شدید ایکسیڈنٹ، کئی زائرین شہید ہونے کی اطلاعات‘ ہیں۔

پوسٹ میں لکھا گیا کہ ’سندھ کے کاروان سید اطہر شاہ شمسی صاحب کی بس کا شدید ایکسیڈنٹ ہوا ہے۔ کئی افراد کے شہید ہونے کی اطلاعات ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان