ایران کی وزارت خارجہ نے ان خبروں کی تردید کی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ ایران لبنان میں اسرائیلی سے جنگ کے لیے رضاکار افواج بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے۔
ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق پیر کو تہران میں میڈیا اداروں سے بات کرتے ہوئے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کینانی کا کہنا تھا کہ ’علاقے کے ممالک اور قومیں صہیونی حکومت کی جارحیت کے خلاف اپنا دفاع کرنے کے قابل ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ایران سے رضاکار فورس بھیجنے کی کوئی ضرورت نہیں اور ایران کو کسی کی طرف سے کوئی درخواست نہیں ملی۔‘
ناصر کینانی نے کہا کہ ’صہیونی حکومت حالیہ برسوں میں متعدد شکستوں کی وجہ سے مزاحمتی گروپوں کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہی ہے۔‘
انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ ’لبنان میں فضائی حملوں اور امریکی بموں کا استعمال دیکھا گیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’لبنان نے ثابت کیا کہ وہ صہیونی حکومت کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’لبنان نے 2006 میں اسرائیل کو ملک کے جنوب سے باہر نکال دیا اور اسے شدید دھچکا لگایا۔ اس لیے لبنانی قوم اسرائیل کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت کی مالک ہے۔‘
اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل نے امریکی میڈیا ادارے این بی سی کے حوالے سے 28 ستمبر کو رپورٹ کیا تھا کہ ’ایران اسرائیل سے جنگ کے لیے آئندہ چند دن میں افواج لبنان بھیج رہا ہے۔‘
این بی سی نے رپورٹ کیا تھا کہ ایران میں بین الااقوامی امور کے نائب آیت اللہ محمد اختری نے کہا تھا کہ تھا کہ ایران اسرائیل کے ساتھ جنگ کے لیے لبنان اور گولان کے علاقوں میں رضاکار دستے بھجوا سکتا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
این بی سی کے مطابق یہ اعلان لبنان کے دارالحکومت بیروت میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کی اسرائیلی حملے میں جان سے جانے کے بعد سامنے آیا تھا۔
ادھر لبنانی تنظیم حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم نے پیر کو کہا ہے کہ اگر اسرائیل لبنان میں زمینی کارروائی کرنے کا خواہاں ہے تو حزب اللہ اس کے مقابلے کے لیے تیار ہیں۔
المنار ٹی وی پر اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ’اگر اسرائیلی زمینی دراندازی چاہتے ہیں تو ہم بالکل تیار ہیں، مزاحمتی قوتیں اس کے لیے تیار ہیں۔ ہم تیار تھے اور ہیں۔ اسرائیلی دشمن اپنے مقاصد حاصل نہیں کر سکے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ اپنے نئے سیکریٹری جنرل کا جلد از جلد انتخاب کرے گی اور یہ کام اسی طریقہ کار کے تحت کیا جائے گا جو پہلے سے وضع شدہ ہے۔ انہوں نے غزہ اور فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا۔
حزب اللہ نے ہفتے کو تصدیق کی تھی کہ حسن نصر اللہ جمعے کو بیروت میں ہونے والے اسرائیلی حملے میں جان سے چلے گئے۔