لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ وہ ایک ایسے ڈکیٹ گینگ کی تلاش میں ہے جو جیمر ڈیوائس کی مدد سے واردات کے مقام کے دو کلومیٹر کے علاقے میں موبائل اور انٹرنیٹ کے سگنل جام کر دیتا ہے اور واردات کرتا ہے۔
ڈی آئی جی پولیس لاہور عمران کشور نے جمعرات کو صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ’ڈیفنس میں ایک سفید ہنڈا گاڑی پر سوار ہو کر پانچ رکنی ڈکیت گینگ گذشتہ 20 دن سے متحرک ہے۔ اس دوران صرف ڈیفنس کے مختلف بلاکس میں اس گینگ نے چار گھروں میں ڈکیتیاں کر کے کروڑوں روپے مالیت کی لوٹ مار کی ہے۔
’ابتدائی تحقیقات کے مطابق اس گینگ کے پاس جیمر ڈیوائس ہے، جو موقع واردات کے دو کلومیٹر کے علاقے میں موبائل اور انٹرنیٹ کے سگنل کو جام کر دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دوران واردات کوئی بھی پولیس یا کسی اور کو مدد کے لیے کال بھی نہیں کر پاتا جبکہ گاڑی کی نمبر پلیٹس بھی جعلی استعمال کی جا رہی ہیں۔‘
ایس پی لاہور پولیس بشریٰ نثار نے اس حوالے سے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’پولیس سی سی ٹی وی فوٹیجز، سیف سٹی اتھارٹی اور دیگر جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ڈکیتوں کا سراغ لگانے میں مصروف ہے۔ اس بارے میں کافی پیش رفت ہوئی ہے، امید ہے جلد ہی ڈاکو پولیس کی گرفت میں ہوں گے۔‘
وارداتوں کی تفصیل
لاہور کے علاقے ڈیفنس میں ایک منظم پانچ رکنی گینگ گذشتہ 10 دن میں چار گھروں میں لوٹ مار کر چکا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس گینگ نے گذشتہ رات یعنی بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ڈیفنس اے میں ڈکیتی کی بڑی واردات کی، جس میں ایف آئی آر کے مطابق پانچ ڈاکوؤں نے اسلحے کے زور پر گھر میں گھس کر اہل خانہ کو یرغمال بنایا اور ایک کروڑ روپے مالیت سے زائد کی نقدی اور زیورات لے کر فرار ہوگئے۔
متاثرہ خاندان کے سربراہ مبشر احمد کے مطابق: ’ڈکیتی سے کچھ دیر قبل گھر میں وائی فائی، موبائل انٹرنیٹ اور جی پی ایس بند ہوگیا تھا۔ اچانک ڈاکو داخل ہوئے اور اسلحے کے زور پر لوٹ مار شروع کر دی۔ جب ڈاکو سفید گاڑی پر روانہ ہوگئے تو موبائل اور انٹرنیٹ نے کام کرنا شروع کیا۔‘
مبشر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’کچھ دیر بعد نیٹ ورک آن ہوا تو ہم نے پولیس کو کال کی۔ پولیس نے موقعے پر پہنچ کر سی سی ٹی وی کیمروں اور دیگر ذرائع کی مدد سے گردونواح میں ملزمان کی تلاش شروع کر دی۔‘
پولیس حکام کے مطابق: ’یہ پانچ رکنی ڈکیت گینگ گذشتہ 20 دنوں میں ڈیفنس کے علاقے میں ڈکیتی کی چار وارداتیں کر چکا ہے۔ ہر واردات میں ایک ہی گاڑی، جس کی نمبر پلیٹ جعلی ہے استعمال ہوئی اور جیمر ڈیوائس بھی استعمال کی گئی ہے۔‘
لاہور میں لوٹ مار کی بڑھتی وارداتیں
اس سے قبل 19 اکتوبر کو عماد جمیل نامی شہری نے تھانہ ڈیفنس اے میں مقدمہ درج کروایا تھا، جس کے مطابق: ’ہم بازار سے گاڑی پر گھر پہنچے تو سفید رنگ کی گاڑی بھی ساتھ ہی کھلے گیٹ سے اندر داخل ہوگئی۔ جس میں پانچ افراد سوار تھے، انہوں نے گن پوائنٹ پر گارڈ اور ہمیں یرغمال بنایا۔ ڈاکو گھر سے 45 ہزار نقدی اور قیمتی سامان لے کر فرار ہوگئے۔‘
اسی طریقہ واردات کے تحت درج مقدمات میں ڈیفنس بی اور سی بلاک میں بھی گھروں سے یہ گینگ اسلحے کے زور پر لاکھوں روپے کی لوٹ مار کر کے فرار ہونے میں کامیاب ہوچکا ہے۔
تھانہ ساندھے میں 19 اکتوبر کو درج مقدمے کے مطابق لاہور کے علاقے ریواز گارڈن میں ایک گھر میں چوری کی بہت بڑی واردات ہوچکی ہے۔ نادیہ عمران نامی خاتون کی مدعیت میں درج ایف آئی آر کے مطابق چور گھر سے 15 کروڑ 75 لاکھ مالیت کے زیورات اور 40 لاکھ نقدی لے کر فرار ہو گئے جو کہ 575 تولہ طلائی زیورات، 150 تولہ چاندی اور 40 لاکھ نقدی بنتی ہے۔
اس کے علاوہ پولیس ریکارڈ کے مطابق رواں ہفتے کے دوران فیکٹری ایریا میں محبوب الٰہی نامی شخص سے تین لاکھ 70 ہزار روپے اور موبائل فون، ہڈیارہ میں کامران نامی شخص سے تین لاکھ 65 ہزار روپے اور موبائل فون، نصیر آباد میں مرتضیٰ سے تین لاکھ 35 ہزار روپے اور موبائل فون، ٹاؤن شپ میں ظفر سے تین لاکھ 20 ہزار روپے اور موبائل فون، ملت پارک میں قاسم سے تین لاکھ 15 ہزار روپے اور موبائل فون، گڑھی شاہو میں زبیر سے تین لاکھ اور موبائل فون، شادمان میں انور سے دو لاکھ روپے موبائل فون اور دیگر سامان لوٹ لیا گیا۔
اسی طرح سندر اور جوہر ٹاؤن سے گاڑیاں جبکہ مسلم ٹاؤن، باٹا پور اور ساندھے سے موٹرسائیکلیں چوری ہونے کے مقدمات درج ہوئے ہیں۔