ساجد اور نعمان کی خون پسینے کی محنت، انگلینڈ سیریز پاکستان کے نام

پاکستان نے راولپنڈی میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کو نو وکٹوں سے ہرا دیا۔ ساجد خان اور نعمان علی کی 19 وکٹیں۔

25 اکتوبر، 2024 کی اس تصویر میں پاکستان کے بولر ساجد راولپنڈی ٹیسٹ کے دوران انگلینڈ کی وکٹ لینے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے(اے ایف پی)

پاکستان نے ہفتے کو راولپنڈی میں تیسرے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کو نو وکٹوں سے شکست دے کر سیریز دو - ایک سے جیت لی۔

پاکستان نے تین سال سے زائد عرصے میں یہ پہلی ٹیسٹ سیریز جیتی ہے، جس میں سپنرز نعمان علی اور ساجد خان کا نمایاں کردار ہے۔

انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلی اننگز میں 267 رنز بنائے تھے جس کے جواب میں پاکستان نے 344 رنز بنا کر لیڈ لی۔

پہلی اننگز میں جیمی سمتھ 89 اور بین ڈکٹ 52 رنز کے ساتھ ٹاپ سکورر رہے تھے جبکہ پاکستان سے کئی اننگز میں مشکلات کا شکار رہنے والے سعود شکیل نے 134، ساجد خان نے 48 اور نعمان علی نے 45 رنز بنائے۔

پاکستان کی جانب سے پہلی اننگز میں ساجد نے چھ اور نعمان نے تین وکٹیں لیں۔ دوسری اننگز میں نعمان نے چھ اور ساجد نے چار وکٹیں لیں۔

انگلینڈ کی ٹیم دوسری اننگز میں پاکستان کی 77 رنز کی برتری ختم کرتے ہوئے صرف 112 رنز بنا پائی۔ پاکستان نے 36 رنز کا جیت کا ہدف ایک وکٹ کے نقصان پر پورا کر لیا۔

ساجد خان، کھڑی مونچھ اور پہلوانوں سا انداز

تیسرے ٹیسٹ میچ میں یوں تو کئی کھلاڑیوں نے اپنی کارکردگی سے شائقین کی تعریفیں سمیٹی لیکن ساجد خان کی بات ہی الگ دکھائی دیتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سے قبل ملتان میں کھیلے جانے والے میچ میں بھی انہوں نے نو وکٹیں لے کر میچ کو پاکستان کی جھولی میں ڈالنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

نعمان اپنی 11 وکٹوں کے ساتھ پاکستانی جیت کے دوسرے ستون ثابت ہوئے تھے۔

ساجد خان کی یہ کارکردگی راولپنڈی ٹیسٹ میں بھی جاری ہے جہاں وہ نہ صرف اپنی بولنگ بلکہ بلے بازی سے بھی ٹیم کو سہارا دیے ہوئے ہیں۔

پاکستانی اننگز کے دوران ان کی سعود شکیل کے ساتھ شراکت داری نے میچ میں پاکستان کو برتری دلائی۔

ان کی اس اننگز میں جہاں انہوں نے بھرپور محنت سے 48 رنز بنائے وہیں بیٹنگ کے دوران شاٹ کھیلتے ہوئے ان کو چوٹ لگنے کے بعد ان کی ثابت قدمی بھی ان کی تعریف کا باعث بن رہی ہے۔

سعود شکیل کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ گذشتہ میچ کی طرح اس میچ میں بھی انگلینڈ کی زیادہ وکٹیں ساجد خان اور نعمان علی نے حاصل کیں۔

اس میچ میں دونوں پاکستانی سپنرز نے 19 وکٹیں لیں جبکہ ایک وکٹ زاہد محمود کے حصے میں آئی۔ ملتان میں کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ میں بھی دونوں نے 20 وکٹیں لی تھیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ