ٹرمپ کا اضافی محصولات کا اطلاق موخر، ایشیائی مارکیٹوں میں بہتری

عالمی سٹاک مارکیٹیں اس وقت شدید مندی کا شکار ہو گئیں جب ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو سے امریکہ آنے والی برآمدات پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کی دھمکی دی، جس سے عالمی تجارتی جنگ کے خدشات بڑھ گئے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 4 دسمبر 2019 کو لندن کے شمال مشرق میں واقع گروو ہوٹل میں نیٹو سربراہی اجلاس کے مکمل اجلاس کے دوران کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے ساتھ گفتگو کر رہے ہیں (اے ایف پی)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کی شب اپنے ہمسایہ ممالک میکسیکو اور کینیڈا پر مجوزہ محصولات (ٹیرف) کا نفاذ ایک ماہ کے لیے مؤخر کر دیا تاہم چین بدستور ان سخت تجارتی اقدامات کا ہدف ہے جو عالمی معیشت کو غیر یقینی صورت حال سے دوچار کر رہے تھے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق میکسیکو کی صدر کلاڈیا شینباؤم اور کینیڈا کے وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو نے آخری لمحات میں سرحدوں کو محفوظ بنانے کے حوالے سے ٹرمپ سے معاہدے کیے جن کے تحت امریکہ میں پناہ گزینوں اور منشیات، خاص طور پر فینٹینائل کی سمگلنگ کو روکنے کے لیے سرحدی اقدامات کو مزید سخت کیا جائے گا۔

عالمی سٹاک مارکیٹیں اس وقت شدید مندی کا شکار ہو گئیں جب ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو سے امریکہ آنے والی برآمدات پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کی دھمکی دی، جس سے عالمی تجارتی جنگ کے خدشات بڑھ گئے۔

ٹرمپ نے کہا کہ میکسیکن صدر کے ساتھ ’بہت دوستانہ‘ مذاکرات کے بعد وہ میکسیکو پر اضافی محصولات ’فوری طور پر معطل‘ کر رہے ہیں کیوں کہ ان کی ہم منصب نے 10 ہزار فوجی امریکہ میکسیکو سرحد پر تعینات کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

امریکہ اور کینیڈا کے درمیان کشیدگی نسبتاً زیادہ نظر آئی لیکن جسٹن ٹروڈو سے دو فون کالز کے بعد صدر ٹرمپ نے اپنے ذاتی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر لکھا کہ کینیڈا نے ’شمالی سرحد کو محفوظ بنانے اور منشیات کے قلع قمع‘ پر اتفاق کیا ہے۔

جسٹن ٹروڈو نے بھی اعلان کیا کہ کینیڈا سرحدی سکیورٹی کو مزید مستحکم کرنے کے لیے تقریباً 10 ہزار اہلکار تعینات کرے گا، منشیات فروش گروہوں کو دہشت گرد قرار دے گا اور منی لانڈرنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کرے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تاہم کینیڈین حکام کے مطابق وہ پہلے ہی دسمبر تک ساڑھے آٹھ ہزار اہلکار سرحد پر تعینات کر چکے تھے جس سے ان نئے اقدامات کے حقیقی اثرات واضح نہیں ہو سکے۔

دوسری جانب چین پر اضافی محصولات عائد ہونے کا خطرہ برقرار ہے اور اسے پہلے سے موجود محصولات کے ساتھ مزید 10 فیصد ڈیوٹی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ٹرمپ نے کہا کہ واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان آخری لمحے میں مذاکرات متوقع ہیں تاکہ کسی معاہدے تک پہنچا جا سکے۔

صدر کی ترجمان کیرولین لیوٹ نے فاکس نیوز کو بتایا کہ ’صدر ٹرمپ کی اگلے 24 گھنٹوں میں چینی صدر شی جن پنگ سے بات چیت کا منصوبہ ہے۔‘

کینیڈا، چین اور میکسیکو امریکہ کے تین سب سے بڑے تجارتی شراکت دار ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وال سٹریٹ کے تین بڑے انڈیکس ابتدائی لین دین میں شدید گراوٹ کا شکار ہوئے لیکن میکسیکو اور کینیڈا کے ساتھ معاہدے کے اعلان کے بعد امریکی اور ایشیائی مارکیٹس بھی کچھ حد تک سنبھل گئیں تاہم لندن، پیرس اور فرینکفرٹ کی سٹاک مارکیٹوں میں گراوٹ جاری رہی۔

وائٹ ہاؤس نے کہا کہ اس معاملے پر ہفتے کے آخر میں مزید بات چیت ہوئی۔

قومی اقتصادی کونسل کے ڈائریکٹر کیون ہیسٹ نے سی این بی سی کو بتایا کہ ’یہ کوئی تجارتی جنگ نہیں بلکہ منشیات کے خلاف جنگ ہے۔‘

انہوں نے شکایت کی کہ کینیڈین حکام نے صاف زبان کو غلط سمجھا۔

امریکی سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، کینیڈا کے راستے امریکہ میں داخل ہونے والی منشیات کی مقدار نہایت کم ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ