پاکستان اور سعودی عرب کا انسداد منشیات پر تعاون بڑھانے پر اتفاق

طلال چوہدری نے کہا کہ پاکستان منشیات کے خلاف ’زیرو ٹالرنس‘ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور سعودی عرب کے تعاون سے اس ’ناسور‘ کے خلاف تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

اسلام آباد میں منگل کو پاکستانی وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری سے سعودی عرب کے ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس میجر جنرل محمد بن سعید القرنی کی ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان انسداد منشیات پر دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

سعودی وفد میں پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی، میجر جنرل ترکی بن عبدالعزیز، بریگیڈیر راجی بن مسلم، لیفٹننٹ نواف بن محمد الہنکی، فواز بن خالد اور کرنل سعید محمد شامل تھے۔ پاکستانی وفد میں وفاقی سیکرٹری داخلہ محمد خرم آغا، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ اور اینٹی نارکوٹکس فورس کے سینیئر افسران بھی شریک تھے۔

ملاقات کے دوران طلال چوہدری نے کہا کہ پاکستان منشیات کے خلاف ’زیرو ٹالرنس‘ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور اس ’ناسور‘ کے خلاف تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ منشیات کی سمگلنگ ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے جس پر قابو پانے کے لیے دوست ممالک کے باہمی اشتراک کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزیرِ مملکت برائے داخلہ نے اینٹی نارکوٹکس فورس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ فورس محدود وسائل کے باوجود بہترین کارکردگی دکھا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ سال 21 ارب ڈالر مالیت کی منشیات ضبط کی گئیں جو فورس کی مستعدی کا ثبوت ہے۔

طلال چوہدری نے افغانستان کو دنیا میں 40 فیصد سے زائد منشیات کی پیداوار کا مرکز قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کے خلاف کارروائی کی بنیادی وجہ منشیات اور دہشت گردی جیسے سنگین مسائل ہیں۔

اس موقع پر میجر جنرل محمد بن سعید القرنی نے پاکستان کے ساتھ برادرانہ اور مثالی تعلقات کو سراہا اور کہا کہ منشیات جیسے مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کو مل کر کام کرنا ہو گا۔

ملاقات کے اختتام پر طلال چوہدری نے وزیر داخلہ محسن نقوی کی جانب سے سعودی وفد کو اعزازی شیلڈز پیش کیں اور ان کے لیے نیک تمناؤں کا پیغام بھی پہنچایا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان