سعودی عرب کے ولی عہد اور پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (PIF) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان نے پیر کو ’ہیومین‘ نامی کمپنی لانچ کی ہے جو مصنوعی ذہانت میں ایک متحد آپریٹنگ کمپنی کے طور پر کام کرے گی اور سرمایہ کاری کرے گی۔
پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان کی سربراہی میں ہیومین مصنوعی ذہانت کی سہولیات، مصنوعات اور آلات کی ایک جامع رینج فراہم کرے گی، جس میں نئی طرز کے ڈیٹا سینٹر، اے آئی انفراسٹرکچر اور کلاؤڈ صلاحیتیں، اور جدید مصنوعی ذہانت کے ماڈل اور حل شامل ہیں۔
بیان کے مطابق کمپنی ’دنیا کے سب سے طاقتور ملٹی موڈل عربک لارج لینگویج ماڈل (ایل ایل ایم) میں سے ایک بھی پیش کرے گی۔‘
کمپنی مقامی، علاقائی اور عالمی سطح پر مصنوعی ذہانت سہولیات تیار کرنے اور فراہم کرنے کی صلاحیتیں فراہم کرے گی۔ ہیومین انسانی صلاحیتوں کو بڑھانے اور ڈیجیٹل معیشت کے ذریعے نئی راہیں کھولنے میں مدد کرنے کا ارداہ رکھتی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بیان میں کہا گیا ہے کہ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ اور اس کی کمپنیاں مصنوعی ذہانت کے ایکو سسٹم کی تعمیر اور بین الاقوامی مصنوعی ذہانت کی شراکت داریوں کو فروغ دینے میں فعال سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔
پی آئی ایف کے مطابق ان سرمایہ کاریوں کو سعودی عرب کے تین براعظموں کے درمیانی مقام پر نے سے کافی فائدہ ہے جو بڑی مقدار میں ڈیٹا کو پروسیس کرنے میں مدد کرتا ہے، نیز ملک کی معاشی ترقی کے امکانات، نوجوانوں اور ٹیکنالوجی سے واقف آبادی، جو جدید ترین مصنوعی ذہانت کی تحقیق اور جدت کی حمایت کرتی ہے۔
پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے مطابق 2024 میں شائع ہونے والے گلوبل اے آئی انڈیکس نے سعودی عرب کو حکومتی اے آئی حکمت عملی کے لحاظ سے دنیا کا پیشرو ملک قرار دیا ہے۔