پابندیوں میں نرمی کے بعد ٹرمپ کی شام کے عبوری صدر سے ملاقات

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شام کے عبوری صدر احمد الشرع کی ملاقات سعودی دارالحکومت ریاض میں خلیجی رہنماؤں کے اجلاس سے قبل ہوئی۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو شام کے عبوری صدر احمد الشرع سے ملاقات کی۔

یہ ملاقات شام پر عائد پابندیوں میں نرمی کے اعلان کے بعد ہوئی، جس سے ٹرمپ 25 سال بعد کسی شامی رہنما سے ملاقات کرنے والے پہلے امریکی صدر بن گئے۔

آخری بار سابق امریکی صدر بل کلنٹن نے 2000 میں شام کے اس وقت کے صدر حافظ الاسد سے ملاقات کی تھی۔ حافظ الاسد سابق معزول صدر بشار الاسد کے والد تھے۔

ٹرمپ اور احمد الشرع کی ملاقات سعودی دارالحکومت ریاض میں خلیجی رہنماؤں کے اجلاس سے قبل ہوئی۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی (اے ایف پی) نے وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے خلیجی رہنماؤں کے اجلاس سے قبل مختصر ملاقات کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ٹرمپ نے منگل کو اعلان کیا تھا کہ وہ شام پر عائد ’ظالمانہ اور تباہ کن‘ اسد دور کی پابندیاں ختم کر رہے ہیں۔

امریکہ نے شام پر اس وقت سخت مالیاتی پابندیاں عائد کی تھیں، جب بشار الاسد کی حکومت پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کے الزامات عائد ہوئے۔ ان پابندیوں کا مقصد اسد حکومت کو عالمی برادری کے سامنے جوابدہ بنانا تھا۔

ٹرمپ نے یہ اعلان ایسے وقت میں کیا ہے، جب ترکی اور سعودی عرب کے حکام نے احمد الشرع کی حمایت کرتے ہوئے پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔

تاہم ٹرمپ نے یہ اشارہ نہیں دیا کہ امریکہ شام کو دہشت گردی کے ریاستی سرپرستوں کی فہرست سے ہٹائے گا یا نہیں، جس پر 1979 سے فلسطینی جنگجوؤں کی حمایت کے باعث پابندیاں عائد ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا