بنگلہ دیش کے شکیب الحسن خود ساختہ جلاوطنی ختم کر کے پی ایس ایل میں شامل

بنگلہ دیشی کھلاڑی قتل کے مقدمے میں نامزد ہونے کے بعد ساختہ جلاوطنی کے باعث گذشتہ آٹھ سال سے امریکہ میں مقیم اور انٹرنیشنل کرکٹ سے دور ہیں، وہ اتوار کی شام لاہور قلندرز کی طرف سے پشاور زلمی کے خلاف کھیلیں گے۔  

بنگلہ دیش کے شکیب الحسن پاکستان کے خلاف اپنے دوسرے اور آخری کرکٹ ٹیسٹ میچ سے قبل 28 اگست 2024 کو راولپنڈی کے کرکٹ سٹیڈیم میں تربیتی سیشن میں شریک ہیں (عامر قریشی/ اے ایف پی)

بنگلہ دیش کی کرکٹ کی تاریخ کے سب سے کامیاب اور اہم کھلاڑی شکیب الحسن آٹھ ماہ بعد پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 10 کا حصہ بن گئے ہیں اور اتوار (18 مئی) کی شام لاہور قلندرز کی طرف سے پشاور زلمی کے خلاف کھیلیں گے۔  

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 10 کے بقیہ میچوں کے دوبارہ آغاز آج (17 مئی) سے ہو رہا ہے، جنہیں انڈین حملوں کے باعث کشیدہ صورت حال کے پیش نظر نو مئی کو ملتوی کر دیا گیا تھا۔

نیوزی لینڈ کے ڈیرل مچل کے دستیاب نہ ہونے کے باعث شکیب الحسن کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وہ خود ساختہ جلاوطنی کے باعث گذشتہ آٹھ سال سے امریکہ میں مقیم اور انٹرنیشنل کرکٹ سے دور ہیں۔ اگرچہ وہ دورہ پاکستان کے بعد ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں، لیکن واپس بنگلہ دیش نہیں جا سکے۔

گذشتہ اکتوبر میں وہ جنوبی افریقہ کے خلاف ڈھاکہ ٹیسٹ میں شرکت کر کے قومی ٹیم کو الوداع کہنا چاہتے تھے، لیکن قتل کے ایک مقدمے میں نامزد ہونے پر انہوں نے وطن پلٹنے کا ارادہ ترک کردیا تھا۔ وہ چونکہ معزول وزیراعظم حسینہ واجد کی حکومت میں وزیر اور رکن پارلیمنٹ تھے، اس لیے بنگلہ دیشی عوام ان کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ اور کھلاڑیوں کی حمایت کے باوجود وہ ابھی تک زیرِ عتاب ہیں۔  

شکیب گذشتہ نومبر سے امریکہ میں رہائش پذیر اور ہر قسم کی کرکٹ سے دور رہے۔

ماضی میں کرکٹ میں ان کی کارکردگی قومی ٹیم کے ساتھ دوسری فرنچائز لیگز میں بھی بہت اچھی رہی ہے۔ وہ ٹیسٹ کرکٹ کے ساتھ محدود اوورز کی کرکٹ میں بھی بہت نمایاں رہے ہیں۔ شکیب انٹرنیشنل کرکٹ میں 14 ہزار سے زیادہ رنز اور 700 سے زیادہ وکٹیں لے چکے ہیں۔ 

وہ دنیا کے بہترین آل راؤنڈر مانے جاتے ہیں، جب کہ بنگلہ دیش ٹیم کی قیادت بھی کر چکے ہیں اور دنیا کی ہر بڑی لیگ میں کھیل چکے ہیں۔

پی ایس ایل میں شرکت 

شکیب الحسن نے 2016 اور 2017 کے پی ایس ایل ایڈیشن میں بھرپور شرکت کی تھی جب کہ پی ایس ایل 2016 سیزن میں انہوں نے کراچی کنگز کی نمائندگی کی تھی اور 2017 میں پشاور زلمی کا حصہ بنے۔ 2023 میں وہ پشاور زلمی کی جانب سے ایک ہی میچ کھیل کر وطن واپس چلے گئے تھے۔ 

شکیب الحسن نے 14 میچوں میں 181 رنز بنائے اور بولنگ کرتے ہوئے نو وکٹ لیں۔ شکیب الحسن دنیا کی تمام فرنچائز لیگز میں حصہ لے چکے ہیں۔ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز کی طرف سے انہوں نے متعدد بار اچھی کارکردگی دکھائی۔ 

پی ایس ایل میں اگرچہ وہ بہت زیادہ نمایاں کارکردگی نہیں دکھا سکے لیکن وہ ایک مستند آل راؤنڈر اور مرد بحران مانے جاتے ہیں۔ بنگلہ دیش کی طرف سے وہ متعدد بار ریکارڈ ساز کارکردگی دکھا چکے ہیں۔

حالیہ پی ایس ایل میں وہ ڈیرل مچل کی عدم دستیابی پر لاہور قلندرز کی طرف سے میچ کھیلیں گے۔ لاہور قلندرز نو میچ کھیل چکی ہے اور اب اس کا آخری میچ راولپنڈی میں پشاور زلمی کے خلاف ہو گا۔ 

پشاور زلمی کے لیے یہ میچ اتنا ہی ضروی ہے جتنا لاہور قلندرز کے لیے، دونوں میں سے جو ٹیم فتح حاصل کرے گی وہ پلے آف تک پہنچ سکتی ہے، تاہم پشاور جس کے دو میچ باقی ہیں، اسے دونوں میچوں میں جیت حاصل کرنا ہو گی۔

ٹیموں میں کھلاڑیوں کی تبدیلی 

پی ایس ایل کے باقی میچوں میں تمام ٹیموں کو غیر ملکی کھلاڑیوں کی عدم دستیابی کا مسئلہ درپیش ہے، تاہم ہر ٹیم نے دستیاب کھلاڑیوں سے تعداد پوری کر لی ہے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز

کوئٹہ کی ٹیم جس نے سال رواں میں زبردست کارکردگی دکھائی ہے، کے سب سے اہم کھلاڑی ریلی روسو اور فن ایلن واپس آ گئے ہیں، جب کہ کوشال مینڈس اور مارک چیپمیئن نے واپسی سے انکار کر دیا ہے۔ ان کی جگہ دنیش چندی، مل گلبدین نائب اور اویشکا فرنانڈو کو شامل کرلیا گیا ہے۔ 

کراچی کنگز 

کراچی کے کپتان ڈیوڈ وارنر پاکستان پہنچ چکے ہیں، جبکہ جیمس ونس، محمد نبی اور ٹم سائیفرٹ بھی واپس آچکے ہیں۔ صرف کین ولیمسن نے آنے سے انکار کیا ہے۔ ان کی جگہ سکاٹ لینڈ کے جارج مونسی کو شامل کیا گیا ہے۔ 

اسلام آباد یونائیٹڈ 

اسلام آباد کے تمام غیر ملکی کھلاڑی واپس آ رہے ہیں۔ جنوبی افریقہ کے ریسی فان ڈوسن جو ابتدا میں شرکت نہیں کر سکے تھے، بھی آگئے ہیں۔ اس طرح اسلام آباد کی ٹیم ہر لحاظ سے مکمل ہے۔

لاہور قلندرز 

لاہور کے ڈیرل مچل نے شرکت سے معذوری ظاہر کی ہے جبکہ سکندر رضا بھی صرف ایک میچ کھیلیں گے اور 20 مئی سے ناٹنگھم میں انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ ٹیم کا حصہ ہوں گے۔

شکیب الحسن ان کی جگہ شامل ہو رہے ہیں ۔ ڈیوڈ ویسا اور سیم بلنگز بھی موجود نہیں ہیں، البتہ سری لنکا کے راجہ پکسا ٹیم میں شامل کیے گئے ہیں۔

پشاور زلمی 

پشاور کے مچل اوون نے آئی پی ایل میں شمولیت اختیار کر لی ہے، اس لیے وہ دستیاب نہیں ہوں گے۔ الزاری جوزف اور ناہید رانا اپنی قومی ٹیم کی مصروفیت کے باعث نہیں آ رہے لیکن باقی غیر ملکی کھلاڑی ٹیم کا حصہ رہیں گے۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ