چاہتی ہوں میڈل جیت کر آئیں تو وزیراعظم، وزیراعلیٰ استقبال کریں: ویٹ لفٹر سبل

27 سے 31 مئی تک قطر کے شہر دوحہ میں ہونے والی پہلی ایشیائی ماسٹرز ویٹ لفٹنگ چیمپیئن شپ میں پاکستان سے سات کھلاڑی شرکت کریں گے، جن میں تین خواتین بھی شامل ہیں اور انہی میں سے ایک سبل سہیل بھی ہیں۔

’چاہتی ہوں کہ جب جیت کر پاکستان آئیں تو وزیراعظم، وزیر اعلیٰ اور وزیر کھیل گرم جوشی سے ہمارا استقبال کریں اور ہمیں عزت دیں۔‘

پہلی ایشیائی ماسٹرز ویٹ لفٹنگ چیمپیئن شپ میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے نامزد کھلاڑی سبل سہیل وطن واپسی پر شاندار استقبال کی خواہش مند ہیں۔

27 سے 31 مئی تک قطر کے شہر دوحہ میں ہونے والی پہلی ایشیائی ماسٹرز ویٹ لفٹنگ چیمپیئن شپ میں پاکستان سے سات کھلاڑی شرکت کریں گے، جن میں تین خواتین بھی شامل ہیں اور انہی میں سے ایک سبل سہیل بھی ہیں۔

سبل سہیل نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں اس چیمپیئن شپ کے لیے بھرپور جوش کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’میں بہت پرجوش ہوں کہ پہلی ایشیائی ماسٹرز ویٹ لفٹنگ چیمپیئن شپ کے لیے میرا انتخاب ہوا ہے اور میں وہاں جا کر پاکستان کی نمائندگی کروں گی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سبل کو خوشی اس بات کی بھی تھی کہ اس بار وہ چیمپیئن شپ کے اخراجات کے لیے فکر مند ہونے کی بجائے پورا دھیان ٹریننگ پر لگا سکتی ہیں کیونکہ اس چیمپیئن شپ کے لیے ایک نجی کمپنی نے انہیں سپانسر کر رکھا ہے۔

سبل کا کہنا تھا: ’یہ خدا کہ رحمت ہے کہ میں اس طرح کی پہلی چیمپیئن شپ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے جا رہی ہوں۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’چیمپیئن شپ کے لیے وہ دن میں دو جبکہ شام میں تین گھنٹے ٹریننگ کر رہی ہیں جبکہ خشک میوہ جات، سمودھیز، کاربو ہائیڈریٹ، پروٹین وغیرہ پر مبنی خوراک ان کی ڈائٹ میں شامل ہے۔

سبل اس سے پہلے بھی کئی چیمپیئن شپس جیت چکی ہیں۔

انہوں نے بتایا: ’ہم چار بہنیں ہیں جنہوں نے پاور لفٹنگ میں عالمی ریکاڈ بنایا۔ ہم نے ایشین پیسیفک افریقن کمبائن پاور لفٹنگ چیمپیئن شپ میں 15 گولڈ میڈل جیتے، جن میں سے پانچ میں نے جیتے۔

’اس کے بعد کامن ویلتھ چیمپیئن شپ جنوبی افریقہ کی سن سٹی میں اکتوبر 2024 میں ہوئی، اس میں بھی میں پہلی خاتون تھی، جس نے پاکستان کے لیے چھ گولڈ میڈل جیتے تھے۔‘

سبل اور دیگر خواتین کھلاڑیوں کے کوچ راشد ملک نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا: ’یہ پہلی ایشین ماسٹر چیمپیئن شپ ہونے جا رہی ہے، جس میں 30 سال اور اس سے اوپر کی عمر کے کھلاڑی شرکت کر رہے ہیں۔

’یہ خوش آئند بات ہے کہ اس چیمپیئن شپ کے لیے ہمارے کھلاڑیوں کو پہلی بار نجی سطح پر مکمل سپانسر شپ بھی ملی ہے۔‘

انہوں نے بتایا: ’2024 میں پاکستان میں ماسٹرز ویٹ لفٹنگ ایسوسی ایشن بنی، جس کے سربراہ ارشد خان ترک ہیں، جن کی 17 کے قریب کمپنیاں ہیں اور یہ قطر، ترکمانستان وغیرہ سے پیٹرولیم مصنوعات برآمد کرتے ہیں اور پرانے ویٹ لفٹر ہیں۔

’ارشد ترک نے 2024 میں مجھ سے رابطہ کیا اور میری مدد مانگی اور پہلی پاکستان ماسٹرز ویٹ لفٹنگ ایسوسی ایشن کی بنیاد رکھی اور اسی کے تحت پہلی پاکستانی ٹیم کو چنا جو ایشیا کی پہلی ماسٹرز چیمپیئن شپ میں حصہ لینے جا رہی ہے۔‘

راشد ملک نے مزید بتایا کہ ’10 کھلاڑیوں کا وفد دوحہ جائے گا، جس میں تین خواتین کھلاڑی ہیں، جن میں سبل سہیل 59 کلوگرام کیٹیگری میں، نیلم ریاض بہتریں ویٹ لفٹر 76 کلوگام کیٹیگری میں اور نادیہ مسعود جو دس سال سے نیشنل چیمپیئن ہیں، 81 کلوگرام کیٹیگری میں جائیں گی۔

’چار مرد ماسٹر کھلاڑیوں کا تعلق بلوچستان سے ہے جبکہ تین آفیشلز بھی ان کے ہمراہ جائیں گے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کی تاریخ میں نجی سطح پر یہ پہلی سپانسر شپ ہے اور کھلاڑیوں کی ضرورت کی ہر چیز انہیں فراہم کی گئی ہے۔ انہیں یہ بھی امید ہے کہ کھلاڑی اس چیمپیئن شپ میں بھی فتح کے جھنڈے گاڑیں گے۔‘

دوسری جانب سبل سہیل نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ انہیں اور ان جیسی دوسری ویٹ لفٹر کھلاڑیوں کو سپانسر کریں تاکہ اہل کھلاڑی ملک سے باہر جا کر آسانی سے کھیل سکیں اور ملک کا نام روشن کر سکیں۔

سبل نے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا: ’میں یہ بھی چاہتی ہوں کہ جب ہم میڈل جیت کر وطن واپس آئیں تو ہمارے وزیراعظم، ہماری وزیراعلیٰ اور ہمارے وزیر کھیل ہمارا پوری گرم جوشی سے استقبال کریں اور ہمیں عزت دیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین