امداد کے حصول کے دوران فلسطینیوں کا قتل ناقابل قبول: اقوام متحدہ

اتوار کو غزہ کی پٹی میں خوراک حاصل کرنے کے لیے جمع ہونے والے ہجوم پر فائرنگ سے کم از کم 31 افراد قتل اور 170 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

27 مئی 2025 کو رفح میں فلسطینیوں کو ایک امریکی حمایت یافتہ فاؤنڈیشن کی جانب سے انسانی امداد کے تحت خوراک کی تقسیم کے دوران فائرنگ کی آوازوں کے بعد لوگ پیکٹس اٹھا کر بھاگ رہے ہیں (اے ایف پی)

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش نے پیر کو غزہ میں ایک امریکی حمایت یافتہ امدادی مرکز کے قریب کم از کم 31 فلسطینیوں کی اموات پر آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امدادی کارکنوں نے ان اموات کا الزام اسرائیلی فوج پر عائد کیا ہے۔

گوتریش نے ایک بیان میں کہا: ’میں ان خبروں پر شدید صدمے میں ہوں کہ فلسطینیوں کو گذشتہ روز غزہ میں امداد حاصل کرنے کی کوشش کے دوران قتل اور زخمی کیا گیا۔ یہ ناقابل قبول ہے کہ فلسطینیوں کو خوراک کے لیے اپنی جانیں خطرے میں ڈالنی پڑ رہی ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’میں ان واقعات کی فوری اور آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہوں اور چاہتا ہوں کہ ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔‘

امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق اتوار کو غزہ کی پٹی میں خوراک حاصل کرنے کے لیے جمع ہونے والے ہجوم پر فائرنگ سے کم از کم 31 افراد قتل اور 170 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فورسز نے طلوع فجر سے قبل تقریباً ایک کلومیٹر دور ایک امدادی مرکز کے قریب ہجوم پر فائرنگ کی۔ یہ مرکز ایک امریکی حمایت یافتہ تنظیم ’غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن‘ چلا رہی ہے۔

ادھر ایک اسرائیلی فوجی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ رات کے وقت کچھ مشتبہ افراد جب فوجیوں کے قریب آئے تو انہیں خبردار کرنے کے لیے صرف ہوائی فائرنگ کی تھی۔

اس دوران پیر ہی کو غزہ کی پٹی میں ایک رہائشی عمارت پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں 14 افراد قتل کیے گئے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے۔

شفا اور الاھلی ہسپتالوں نے اے پی کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ حملہ شمالی غزہ کے گنجان آباد جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں ہوا اور مرنے والوں میں پانچ خواتین اور سات بچے شامل ہیں۔

اسرائیلی فوج نے فوری طور پر اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق سات اکتوبر کے بعد سے اسرائیلی جارحیت میں اب تک 54 ہزار سے زائد فلسطینی قتل کیے جا چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

اس سے قبل اقوام متحدہ نے بدھ کو غزہ میں امریکی حمایت یافتہ امدادی نظام کی مذمت کی جہاں خوراک کی تقسیم کے دوران شدید افراتفری میں 47 افراد زخمی گئے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

غزہ میں امدادی بحران اور بڑھتی ہوئی خوراک کی کمی کے پس منظر میں ’غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن‘ پر تنقید میں شدت آ گئی ہے۔

یہ ایک اسرائیل نواز گروپ ہے جو طویل عرصے سے اقوام متحدہ کی زیرِ قیادت امدادی نظام کو نظر انداز کر کے کام کر رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق منگل کو ہزاروں فلسطینی خوراک کے حصول کے لیے جی ایچ ایف کے امدادی مرکز کی طرف لپکے جس کے نتیجے میں افراتفری مچ گئی اور 47 افراد زخمی ہوئے جن میں سے زیادہ تر گولیاں لگنے سے متاثر ہوئے۔

ایک فلسطینی طبی ذرائع کے مطابق اس افراتفری میں کم از کم ایک شخص جان سے گیا۔

فلسطینی علاقوں میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے سربراہ اجیت سنگھ نے کہا کہ زیادہ تر زخمی گولیوں سے متاثر ہوئے۔

ان کے مطابق دستیاب معلومات کی بنیاد پر ’فائرنگ اسرائیلی فوج کی جانب سے کی گئی تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا