امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 79 ویں یوم پیدائش کے موقعے پر ان کی درخواست پر امریکی فوج کی 250 ویں سالگرہ منانے کے لیے واشنگٹن ڈی سی میں پریڈ کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقعے پر صدر کے ایجنڈے کے مخالفین نے ملک بھر کے سینکڑوں شہروں میں ’نو کنگز‘ احتجاج کیا۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق بارش پریڈ میں رکاوٹ نہیں ڈال سکی لیکن اسے جلد شروع کرنا پڑا۔ بجلی گرنے اور طوفان کے خدشات کے باوجود، فوجیوں اور مشینری کی مارچ کے دوران ہلکی بوندا باندی جاری رہی۔ تاہم واشنگٹن کے علاقے میں گہرے بادلوں اور کم روشنی کی وجہ سے پریڈ میں طیارے کم تعداد میں دکھائی دیے۔
جب فوجی پریڈ جاری تھی، لاس اینجلس میں پولیس نے امیگریشن حکام کے چھاپوں کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور سٹن گرینیڈ استعمال کیے۔ گیس کے بادل خاندانوں کے حق میں مظاہرہ کرنے والے افراد کی طرف بھی پہنچ گئے جو کئی گھنٹے سے سٹی ہال کے باہر احتجاج کر رہے تھے۔
لاس اینجلس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے مخصوص آلات استعمال کیے۔
شیرف آفس کے اہلکاروں نے ہفتہ کی دوپہر لاس اینجلس سٹی ہال کے سامنے موجود مظاہرین کی طرف پیش قدمی کی اور مسلسل کم جاں لیوا ہتھیاروں سے فائرنگ کی۔
صبح کے وقت زیادہ تر مظاہرین چلے گئے۔ کچھ مظاہرین نے جانے سے انکار کیا، وہیں بیٹھ گئے اور ’پرامن احتجاج‘ کے نعرے لگائے۔
فینکس میں ایک شخص نے مظاہرین پر بندوق تان لی تاہم فائرنگ کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔
ایک شخص نے، جنہوں نے چہرہ سیاہ نقاب سے ڈھانپ رکھا تھا اور دھوپ سے بچنے کے لیے عینکیں لگا رکھی تھیں، ہجوم میں چلنا شروع کر دیا اور مظاہرین سے الجھنے لگے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
آن لائن پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا کہ مذکورہ شخص نے اپنے بازوؤں سے ان مظاہرین کو دھکیلا جنہوں نے انہیں گھیرے میں لے رکھا تھا۔ پھر ہجوم میں سے کچھ لوگ ان پر ہاتھ اٹھانے لگے۔
اس کے بعد مذکورہ شخص نے پستول نکالی جس پر ہجوم منتشر ہو گیا۔ انہوں نے ہجوم پر پستول تان لی۔ کچھ دوسرے لوگوں نے صورت حال کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی۔
ایک اور ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایری زونا ڈیپارٹمنٹ آف پبلک سیفٹی کے افسروں نے اس شخص کو، جن کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں لگی ہوئی تھیں، حراست میں لے لیا، جب کہ مظاہرین پرجوش انداز میں نعرے لگا رہے تھے۔ ادارے نے اس واقعے سے متعلق سوالات کا جواب دینے سے انکار کر دیا۔
اس موقعے پر ٹرمپ پریڈ دیکھنے کے مقام سے چلے گئے۔ انہوں نے اپنی اہلیہ میلانیہ کا ہاتھ تھام رکھا تھا۔
فوج کی 250 ویں سالگرہ کی تقریب کے قریب موجود مظاہرین، جو ٹرمپ کی 79 ویں سالگرہ کے موقعے پر جاری تھی، نعرے لگا رہے تھے اس دوران آسمان پر آتشبازی ہوتی رہی۔
مظاہرین نے کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا ’تھینک یو آرمی، شرم کرو ٹرمپ‘ اور ’اب فاشزم روکو‘، جب کہ مظاہرین میں شامل ایک شخص فلسطینی پرچم بھی لہرا رہا تھا۔
درجنوں پولیس اہلکار قریب ہی کھڑے تھے جب مظاہرین اور جشن میں شریک افراد نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی۔ فوجی ریلی سے نکلنے والے لوگ مظاہرین کے پاس سے گزرے اور کبھی کبھار ’یو ایس اے‘ کے نعرے بھی سنائی دیے، لیکن کسی قسم کی جھڑپ نہیں ہوئی۔