اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستان کے مستقل مندوب نے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات اور سفارت کاری ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہیں۔
ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکہ کے حملوں کے بعد کی صورت حال پر غور کے لیے اتوار کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں پاکستان، چین اور روس نے 15 رکنی کونسل سے مشرق وسطیٰ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کے لیے ایک قرارداد منظور کرنے کی تجویز دی ہے۔
اجلاس سے خطاب میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے جارحیت کو فوری روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے زور دیا کہ ’دشمنی کا سلسلہ ختم کر کے ایران کے جوہری معاملے کو مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے پرامن اور دیرپا حل کی طرف واپس لایا جائے۔‘
عاصم افتخار نے کہا کہ یہ بات باعث افسوس ہے کہ کشیدگی کم کرنے اور تنازعے کے پرامن حل کے لیے مذاکرات کی جو عالمی سطح پر اپیلیں کی گئیں انہیں مکمل طور پر نظر انداز کر دیا گیا۔
While denouncing the Israeli and American attacks on Iran and expressing its solidarity with the government and people of Iran, Ambassador Asim Iftikhar Ahmad, Pakistan's Permanent Representative to the UN, made the following key points in a national statement at the UNSC… pic.twitter.com/axmQWEYWDs
— Permanent Mission of Pakistan to the UN (@PakistanUN_NY) June 22, 2025
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان نے شروع سے ہی اس معاملے میں اصولی مؤقف اختیار کیا جو مکمل طور پر بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق ہے۔
’ہم نے واضح طور پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی۔ ایران کے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنے جائز اور فطری حق دفاع کے ساتھ مکمل یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا ہے۔‘
پاکستان کے مستقل مندوب نے ایرانی جوہری تنصیبات پر ’اسرائیل کے غیر قانونی اور یکطرفہ حملوں کی مذمت‘ کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی بھی مذمت کرتا ہے جو اسرائیل کی طرف سے ایرانی تنصیبات پر ہونے والے تسلسل سے جاری حملوں کے فوراً بعد کیے گئے ہیں۔‘
عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان کو اس کشیدہ صورت حال پر گہری تشویش ہے ’اسرائیل کی جارحیت اور غیر قانونی اقدامات کے نتیجے میں تشدد اور تناؤ میں خطرناک اضافہ ہوا جو شدید پریشانی کا باعث ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہ کہا کہ اگر صورت حال مزید خراب ہوئی تو اس کے نتائج خطے اور اس سے باہر تباہ کن ہو سکتے ہیں۔
عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان اس مشکل وقت میں ایرانی حکومت اور برادر ایرانی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔
’ان حملوں نے خطرناک مثال قائم کی اور (ان سے) خطے کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کے لوگوں کی سلامتی اور تحفظ کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔‘
پاکستان کے مستقبل مندوب نے کہا کہ مشرق وسطیٰ پہلے ہی طویل عرصے سے جاری عدم استحکام، ’اسرائیل کے غیر قانونی قبضے اور فلسطینیوں کے حق خود ارادیت اور علیحدہ ریاست کے قیام سے مسلسل انکار کی تاریخ کے باعث شدید مشکلات کا شکار ہے۔
’خطہ مزید کسی نئے بحران کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ ضروری ہے کہ صورت حال کو قابو سے باہر ہونے سے روکنے کے لیے فوری طور پر اقدامات کیے جائیں۔‘
پاکستانی مندوب نے کہا کہ ’تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ طاقت کا استعمال اور یکطرفہ فوجی کارروائیاں تنازعات کو مزید گہرا اور اختلافات کو شدید بناتی ہیں جس کے انسانی زندگی پر اثرات اور انسانی ہمدردی کے الم ناک نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ مذاکرات اور سفارت کاری ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہیں۔‘