وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز مذہبی مواد کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی (اے پی پی) کے مطابق ہفتے کو ایک پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے فتنتہ الہندوستان کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے ہر لمحہ تیار ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت سوشل میڈیا پر مذہبی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔
اے پی پی کے مطابق وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری اور سیکریٹری داخلہ خرم آغا ملک بھر میں جاری ماتمی جلوسوں کی نگرانی اور سیکیورٹی انتظامات کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔
وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے ایک جامع اور فول پروف سیکیورٹی پلان ترتیب دیا گیا ہے، جس کے تحت وفاقی اور صوبائی سطح پر کنٹرول رومز قائم کیے گئے ہیں تاکہ جلوسوں کے دوران سیکیورٹی صورت حال پر کڑی نظر رکھی جا سکے۔
پنجاب: سوشل میڈیا پر اشتعال انگیزی کے الزام میں 174 افراد گرفتار
محکمہ داخلہ پنجاب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز اور فرقہ وارانہ مواد پھیلانے کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران صوبے بھر سے 174 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پانچ جولائی کو محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر فرقہ وارانہ اور مذہبی منافرت پر مبنی مواد کی مانیٹرنگ کے لیے محکمہ داخلہ کے سائبر پٹرولنگ سیل نے دن رات کام تیز کر دیا ہے اور اب تک 1706 سوشل میڈیا لنکس پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو رپورٹ کیے جا چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اشتعال انگیز مواد پر فوری کارروائی زیرو ٹالرینس پالیسی کے تحت کی جا رہی ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ سائبر پٹرولنگ سیل 24 گھنٹے سوشل میڈیا پر جاری سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہے، جبکہ اس مہم میں محکمہ داخلہ، پولیس، ڈی جی پی آر اور پنجاب آئی ٹی بورڈ (PITB) کی مشترکہ ٹیمیں بھی شامل ہیں۔ سیل کا سپیشل برانچ سے بھی مستقل رابطہ قائم ہے تاکہ فوری ایکشن یقینی بنایا جا سکے۔
ترجمان نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور کسی صورت اشتعال انگیز یا فرقہ وارانہ مواد شیئر نہ کریں۔