پاکستان ریپبلک پارٹی نیا سیاسی کلچر لائے گی: ریحام خان

ریحام خان نے منگل کی شام کراچی میں نئی سیاسی جماعت کا اعلان کرتے ہوئے وعدہ کیا کہ ان کی جماعت عوامی آواز بن کر حقیقی تبدیلی کی بنیاد رکھے گی۔

بانی پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان نے اپنی سیاسی جماعت پاکستان ریپبلک پارٹی کے قیام کا اعلان کیا ہے، جو ان کے مطابق عوامی حقوق، شفافیت اور میرٹ کی بنیاد پر ایک نیا سیاسی کلچر متعارف کرانے کی غرض سے متعارف کروائی گئی ہے۔

ریحام خان نے منگل کی شام کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں موجودہ سیاسی نظام، اشرافیہ کے تسلط اور عوامی مسائل پر بھرپور تنقید کرتے ہوئے وعدہ کیا کہ ان کی جماعت عوامی آواز بن کر حقیقی تبدیلی کی بنیاد رکھے گی۔

انہوں نے اپنے سیاسی سفر کے آغاز کو ایک سنجیدہ، مدبرانہ اور عوامی فلاح پر مبنی قدم قرار دیا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستانی سیاست میں اب نظریات کی جگہ ذاتی مفادات نے لے لی ہے اور پارلیمان محض چند خاندانوں کے کنٹرول میں آ چکی ہے۔‘

’ریحام خان کا مقصد ایسے چہرے اور سوچ کو متعارف کرانا ہے جوواقعی عوام کی نمائندگی کریں۔‘

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی جماعت محروم طبقات، پسماندہ علاقوں اور نظر انداز صوبوں کی حقیقی آواز بنے گی۔ 

ریحام خان نے اپنی ذاتی زندگی اور بی بی سی میں صحافتی کیریئر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’بی بی سی سے استعفیٰ دینے کے بعد وہ چار سال اپنی والدہ کے ساتھ وقت گزارتی رہیں اور اسی دوران پاکستان سے محبت نے انہیں واپس ملک کی طرف کھینچا۔

’2012 سے 2025 تک پاکستان کو بدلے ہوئے حالات میں دیکھا اور یہی تجربات انہیں سیاست کی طرف لے کر آئے۔‘

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان میں پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں، جب کہ سیاست دانوں کی ترجیحات اقتدار اور ذاتی مفادات ہیں۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ریحام خان نے موجودہ نظام پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’آج کی سیاست صرف اقتدار کے کھیل تک محدود ہو کر رہ گئی ہے۔ کس کی حکومت گر رہی ہے، کون جیل جا رہا ہے، کون نکل رہا ہے، ان ہی مباحث نے اصل عوامی مسائل کو پس پشت ڈال دیا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ آج اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، تاجر اور وڈیرے کسانوں کی نمائندگی کر رہے ہیں، جبکہ عام آدمی کا کوئی پرسان حال نہیں۔‘

ریحام خان نے اپنی جماعت کے منشور میں ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال، شفاف حکمرانی اور اقربا پروری کے خاتمے کو مرکزی نکات قرار دیا۔ 

ان کا دعویٰ تھا کہ ان کی جماعت نظریاتی سیاست کو بحال کرے گی اور پارلیمان کے چہرے اوررویے بدل کر رکھ دے گی۔

ریحام خان کا مؤقف تھا کہ کراچی کو دارالحکومت بنانے پر غور ہونا چاہیے کیونکہ یہ شہر ملک کا معاشی حب ہونے کے باوجود مسائل کا گڑھ بن چکا ہے۔ 

انہوں نے خیبرپختونخوا، بلوچستان، سندھ اور دیگر علاقوں کی محرومیوں کو یکساں اہمیت دیتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کے ہر کونے کی آواز بننا چاہتی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست