وفاقی حکومت نے بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ، شفاف حکمرانی اور ادارہ جاتی اصلاحات کے لیے عملی اقدام کے تحت وفاقی وزارتوں اور محکموں میں تکنیکی ماہرین کی تعیناتی کا عمل تیز کر دیا ہے۔
اسلام آباد میں ایوان وزیراعظم سے جمعے کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی جس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرش اتھارٹی کے سلسلے میں کیے جانے والے اقدامات پر پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔
بیان میں کہا گیا کہ حکومت نے اس مقصد کے لیے میرٹ پر مبنی بھرتیوں کو یقینی بنایا ہے تاکہ ملکی معیشت کو ڈیجیٹل، جدید اور بین الاقوامی تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا سکے۔
جلاس میں بتایا گیا کہ اب تک 15 تکنیکی آسامیوں پر ماہرین کی تعیناتی ہو چکی ہے، جب کہ مزید 47 آسامیاں پر کرنے کا عمل جاری ہے۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم نے واضح کیا کہ ملکی معیشت کی ترقی کے لیے ادارہ جاتی اصلاحات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم معیشت کی ڈیجیٹائزیشن، سرکاری اداروں کی رائٹ سائزنگ اور قابل افراد کی میرٹ پر تعیناتی کو یقینی بنا رہے ہیں، اور اس ضمن میں کسی قسم کی بدعنوانی یا غیر شفافیت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ سات اہم وزارتوں اور محکموں میں چیف ایگزیکٹیو افسران، چیف فنانس افسران اور مینجنگ ڈائریکٹرز کی تعیناتی کے لیے 30 امیدواروں کو شارٹ لسٹ کیا جا چکا ہے۔ پیٹرولیم ڈویژن اور نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن کے لیے انٹرویوز کے ابتدائی مراحل مکمل ہو چکے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ مختلف وزارتوں نے سرمایہ کاری سے متعلق حکمت عملی مرتب کرنے کے لیے فوکل ٹیمز نامزد کر دی ہیں، جبکہ آئی ٹی، ریلوے اور سیاحت جیسے شعبوں میں مربوط لائحہ عمل بھی تیار کر لیے گئے ہیں۔ غذائی تحفظ، بحری امور، معدنیات، توانائی، صنعت اور ہاؤسنگ سمیت کئی اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے فریم ورک تیار ہو چکے ہیں یا تیاری کے آخری مراحل میں ہیں۔
سول سروس اصلاحات کے لیے نئی کمیٹی تشکیل
وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، آذربائیجان اور کویت کے ساتھ سرمایہ کاری تعاون کے لیے 18 معاشی شعبہ جات کی ’پچ بکس‘ تیار کر لی گئی ہیں تاکہ ممکنہ منصوبہ جات پیش کیے جا سکیں۔
اس سے قبل 24 جولائی کو وزیراعظم کی زیر صدارت سول سروس اصلاحات کے حوالے سے اجلاس ہوا تھا جس میں سول سروسز کو جدید خطوط پر استوار کرنے، بھرتی، تربیت، کارکردگی، تنخواہوں اور ترقی کے نظام میں بہتری کے لیے سفارشات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم نے وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو ایک ماہ میں جامع سفارشات مرتب کرے گی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ سول سروس میں بہتری کا مقصد نہ صرف گورننس کو بہتر بنانا ہے بلکہ عام شہری کی زندگی میں آسانی پیدا کرنا اور باصلاحیت افراد کو آگے لانا بھی ہے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ایسا پائیدار نظام مرتب کیا جائے جو سول سروس کو وقت کے تقاضوں کے ساتھ مسلسل ہم آہنگ رکھ سکے اور اصلاحات کا یہ عمل صرف وقتی نہیں بلکہ مستقل بنیادوں پر استوار ہو۔