پاکستان سے جنگ ختم کرنے میں بیرونی دباؤ قبول نہیں کیا: انڈین وزیر دفاع

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے مطابق نئی دہلی نے پاکستان کے ساتھ فوجی تنازع اس لیے ختم کیا کیوں کہ اس کے تمام مقاصد حاصل ہو گئے تھے۔

انڈیا کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ 11 اپریل 2022 کو واشنگٹن میں واقع سٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں امریکہ۔ انڈیا  منسٹریل مذاکرات کے موقعے پر مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران (فائل فوٹو/روئٹرز)

انڈیا کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پیر کو کہا ہے کہ نئی دہلی نے رواں برس مئی میں پاکستان کے ساتھ اپنا فوجی تنازع اس لیے ختم کر دیا کیوں کہ اس کے تمام مقاصد حاصل ہو گئے تھے۔ 

ان کا مزید کہنا تھا کہ انڈیا نے کوئی دباؤ قبول نہیں کیا۔ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے کو بھی مسترد کر دیا کہ انہوں نے جنگ بندی کروائی۔

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ پارلیمنٹ میں اس بحث کے آغاز پر خطاب کر رہے تھے، جو 22 اپریل کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے حملے کے بارے میں تھی، جس میں 26 افراد جان سے چلے گئے تھے۔

پہلگام حملے میں سیاحوں کی اموات کے بعد مئی میں انڈیا اور پاکستان کی جنگ کا اغاز ہوا جو چار دن جاری رہی۔ یہ تقریباً 30 سال میں ایٹمی طاقت رکھنے والے ہمسایہ ممالک کے درمیان سب سے بدترین تصادم تھا۔

پارلیمنٹ میں اپنے خطاب میں راج ناتھ سنگھ کا کہنا تھا: ’انڈیا نے اپنا آپریشن اس لیے روکا کیوں کہ تنازعے سے پہلے اور دوران جو بھی سیاسی اور فوجی مقاصد طے کیے گئے تھے، وہ مکمل طور پر حاصل کر لیے گئے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’یہ کہنا کہ آپریشن کسی دباؤ کے تحت روکا گیا، بے بنیاد اور بالکل غلط ہے۔‘

راج ناتھ سنگھ کے یہ ریمارکس اس وقت سامنے آئے جب انڈین فوج نے کہا ہے کہ اس نے پیر کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں ہونے والی شدید جھڑپ کے دوران تین افراد کو مار دیا۔

انڈین ٹی وی چینلز نے کہا کہ ان افراد پر اپریل میں ہونے والے حملے میں ملوث ہونے کا شبہ تھا۔ روئٹرز فوری طور پر اس معلومات کی تصدیق نہیں کر سکا۔

کشمیر میں یہ حملہ ملک میں 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد عام شہریوں پر ہونے والا سب سے بدترین حملہ تھا۔

نئی دہلی نے اس حملے کا الزام اسلام آباد پر عائد کیا، تاہم پاکستان نے اس میں ملوث ہونے کی تردید کی اور آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس تنازعے میں دونوں جانب سے لڑاکا طیارے، میزائل، ڈرون اور دیگر ہتھیار استعمال کیے گئے، جس کے نتیجے میں درجنوں افراد کی جان گئی۔

بعد ازاں بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 10 مئی کو اعلان کیا کہ دونوں ملکوں نے فائر بندی پر اتفاق کر لیا۔ 

پاکستان نے جنگ بندی میں کردار ادا کرنے پر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا لیکن انڈیا نے کہا کہ واشنگٹن کا اس میں کوئی کردار نہیں اور نئی دہلی اور اسلام آباد نے خود آپس میں جنگ ختم کرنے پر اتفاق کیا۔

انڈیا کی اپوزیشن جماعتوں نے کہا ہے کہ پہلگام حملے کے پیچھے انٹیلی جنس اور حکومت کی حملہ آوروں کو گرفتار کرنے میں ناکامی جیسے معاملات کو وہ پارلیمنٹ میں بحث کے دوران اٹھائیں گی۔

انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی پر بھی تنقید کی کہ وہ ٹرمپ کے دباؤ میں آئے اور لڑائی ختم کرنے پر رضامند ہوئے۔

پاکستان نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس نے لڑائی میں انڈیا کے پانچ طیارے مار گرائے۔

انڈین فوج کے چیف آف ڈیفنس سٹاف انیل چوہان نے مئی میں روئٹرز کو ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ انڈیا کے فضائی نقصانات ہوئے، لیکن انہوں نے تفصیلات بتانے سے گریز کیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا